Inquilab Logo

شام اورترکی میں لاکھوں بچے شدید نفسیاتی دباؤ کا شکار،نجات دلانے کی کوشش

Updated: March 10, 2023, 12:27 PM IST | New York

بچےمختلف سرگرمیوں کے ذریعہ صدمے سے باہرنکل رہے ہیں۔ اپنے ٹوٹے پھوٹے یا تباہ شدہ گھر چھوڑنے پر مجبور ہونے کے بعد اب تک لاکھوں بچے بے آسرا ہیں

A Syrian girl affected by the earthquake.
زلزلے میں متاثر ہونے والی ایک شامی بچی ۔

 ترکی اور  شام کے زلزلے میں متاثر ہونے والے لاکھوں  بچے نفسیاتی دبا ؤکا شکار ہیں۔  ان کے علاج معالجہ کی کوشش کی جارہی ہے۔
  میڈیا رپورٹس کےمطابق  اقوام متحدہ کے متعلقہ  اداروں نےبتایا کہ ترکی اور شام میں آنے والے دو تباہ کن زلزلوں سے ایک ماہ بعد۸؍لاکھ ۵؍ ہزارسے زیادہ بچے متاثر ہیں ۔  اپنے ٹوٹے پھوٹے یا تباہ شدہ گھر چھوڑنے پر مجبور ہونے کے بعد اب تک  بے آسرا ہیں اور لاکھوں افراد کو امداد کی اشد ضرورت ہے۔شام میں آنے والے زلزلے میں متاثر ہونے والی بچی ایمان  زلزلے کے بعد سے نفسیاتی دبا ؤکا شکار تھی۔ اب  یونیسیف کی مختلف سرگرمیوں میں حصہ لینے کے بعد  اس کی حالت بہتر ہورہی ہیں۔ اس  نے بتایا،’’ زلزلے کے بعد میں صدمے میں تھی ، اب اس سے باہر نکل چکی ہوں۔ میں مختلف سرگرمیوںمیں حصہ لے  رہی  ہوں اور اب میں اپنے خیالات کا اظہار بھی کرسکتی ہوں۔ ‘‘
 یورپ اور وسطی ایشیا کیلئے اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال ’یونیسیف‘ کی ڈائریکٹر افشاں خان کا کہنا ہے ،’’ `زلزلوں کے باعث اپنے گھر چھوڑنے پر مجبور ہونے والے خاندانوں نے گزشتہ ۴؍ ہفتے بقا کی جدوجہد کرتے ہوئے گزارے ہیں۔‘‘ انہوں نے کہا ،’’ اس وقت خاندانوں کو ان کی زندگیوں کی تعمیر نو کیلئے امداد دینے، بچوں کو نفسیاتی مدد فراہم کرنے، انہیں جلد از جلد تعلیم کی جانب   لانے اور ابتری کے ماحول میں  انہیں تھوڑا  فراہم کرنے کیلئے ہرممکن کوشش   بہت ضروری ہے۔‘‘
   زلزلہ زدہ علاقوں کے بچوں اور خاندانوں پرتباہ کن  اثرات ہوئے  ہیں اور لاکھوں ا فراد مایوس  ہوچکے  ہیں۔دونوں ممالک میں زلزلوں اور ان کے بعد آنے والے زلزلے کے چھوٹے جھٹکوں سے مرنے والوں کی مجموعی تعداد۵۰؍ ہزار سے تجاوز کر گئی ہے، ہزاروںا فراد زخمی ہیں ۔ عمارتوں اور دیگر اہم تنصیبات کو بڑے پیمانے پر نقصان ہوا ہے۔ بچوں کی فلاح وبہبود کے ادارے یونیسیف کے مطابق، زلزلوں کے دوران اور ان کے بعد ہلاک  اور زخمی ہونے والے بچوں کی درست تعداد کی تاحال تصدیق نہیں ہو سکی ہے لیکن ممکنہ طور پر یہ تعداد کئی ہزار ہو سکتی ہے۔ شام بھر میںلاکھوں بچے زلزلوں سے متاثر ہوئے ہیں۔
  ایک اندازے کے مطابق شام میں۵؍ لاکھ سے زیادہ ا فراد زلزلوں کے  سبب بے گھر ہو چکے ہیں۔ بہت سے خاندانوں کے گھر تباہ ہو گئے ہیں اور زلزلے کے چھوٹے جھٹکوں کے سبب بہت سے بچے اپنے تباہ شدہ گھروں میں واپس جانے سے خوفزدہ ہیں۔زلزلوں سے پہلے ہی شام میں اندرون ملک بے گھر ہونے والو کی تعداد دنیا میں سب سے زیادہ تھی۔ ان۶۸؍ لاکھ افراد میں بچوں کی تعداد تقریباً ۳۰؍ لاکھ ہے۔ ترکی میں۱۹؍ لاکھ سے زیادہ افراد عارضی پناہ گاہوں میں رہ رہے ہیں اور ملک میں ۲۵؍ لاکھ بچوں کو فوری انسانی امداد کی ضرورت ہے۔یونیسف نے شام بھر میں تقریباً۵؍لاکھ افراد کو پانی، نکاسی آب اور صحت صفائی کی خدمات اور متعلقہ ضروری اشیاء مہیا کی ہیں۔ ۵؍سال سے کم عمر کے ایک لاکھ ۳۰؍ ہزار  سے زیادہ بچوں کو غذائیت سے متعلق خدمات کے ذریعے مدد فراہم کی گئی۔یونیسف نے ترکی میں تقریباً۲؍لاکھ ۷۷؍ ہزار افرادکیلئے گرم کپڑے،  ہیٹر اور کمبل فراہم کئے ہیں جن میں بچوں کی تعداد ایک لاکھ ۶۳؍ ہزار ہے۔یونیسف کی مدد سے ترکی کی وزارت تعلیم نے۸۷؍ خیمے قائم کئے ہیں جنہیں عارضی تعلیمی مراکز کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔ یہاں دو وقت  تعلیم دی جا رہی ہے جس سے روزانہ۳؍ہزار ۶؍سو بچوں کو فائدہ ہو رہا ہے۔ 
 اقوام متحدہ کا ادارہ برائے اطفال ترکی میں۱۵؍لاکھ بچوں سمیت ۳۰؍لاکھ افراد تک رسائی کیلئے۱۹۶؍ ملین ڈالر اور شام میں زلزلے سے متاثر۲۶؍ لاکھ بچوں سمیت۵۴؍ لاکھ افراد کی فور ی مدد کیلئے ۱۷۲ء۷ء؍ ملین ڈالر فراہم کرنے کی درخواست کر رہا ہے۔

syria turkey Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK