Inquilab Logo

مودی نے اُلٹا اپوزیشن اتحاد پر ہی ملک کا دستور بدلنے کی سازش کا الزام لگا دیا

Updated: May 04, 2024, 9:26 AM IST | Agency | New Delhi

آئین میں تبدیلی کے الزام سے پریشان زعفرانی پارٹی نے اب اس پر صفائی دینے کے بجائے الٹا اپوزیشن پر وہی الزام لگادینے کی حکمت عملی پر عمل کرنا شروع کردیا ہے۔

Prime Minister Modi during election campaign. Photo: INN
وزیراعظم مودی انتخابی مہم کے دوران۔ تصویر : آئی این این

آئین میں تبدیلی کے الزام سے پریشان زعفرانی پارٹی نے اب اس پر صفائی دینے کے بجائے الٹا اپوزیشن پر وہی الزام لگادینے کی حکمت عملی پر عمل کرنا شروع کردیا ہے۔  وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعہ کو’’انڈیا گروپ‘‘پر آئین میں ترمیم کی سازش کرنے کا الزام لگایا اور اپوزیشن کو چیلنج کیا کہ وہ تحریری طورپر یہ یقینی بنانے کیلئے سامنے آئے کہ دیگر پسماندہ طبقات (او بی سی) کو ریزرویشن کم نہیں کیا جائے گا،  درج فہرست ذاتوں اور قبائل/   دیگر پسماندہ طبقات (ایس سی / ایس ٹی / او بی سی) کے لئے ریزرویشن ختم نہیں ہوگا اور آئین میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی۔        
بی جے پی امیدواروں کی حمایت میں درگا پور، کرشن نگر اور بولپور میں مسلسل ۳؍انتخابی ریلیوں سے خطاب کرتے ہوئے  مودی نے  کانگریس پر مسلمانوں کو ریزرویشن دینے کا الزام لگایا  اور کہا کہ آئین ہندوستان میں مذہب کی بنیاد پر ریزرویشن کی ممانعت کرتا ہے۔  انہوں نے اپوزیشن کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’’ہمیں ایک تحریری یقین دہانی کی ضرورت ہے کہ او بی سی ریزرویشن کو کم نہیں کیا جائے گا، ایس سی/ایس ٹی/او بی سی ریزرویشن کو منسوخ نہیں کیا جائے گا اور آئین میں کوئی تبدیلی نہیں کی جائے گی۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: غزہ : رفح میں بمباری، ۴؍بچوں سمیت۷؍ افراد ہلاک

وزیر اعظم نے کہا کہ’’ کانگریس نے اس پر گزشتہ ۱۰؍دنوں میں کوئی جواب نہیں دیا ہے۔بائیں بازو کی جماعتیں اور ترنمول کانگریس بھی اس معاملے پر خاموش ہیں۔ ‘‘اس کے ساتھ ہی وزیراعظم نے مظلومیت کا کارڈ بھی کھیلنے کی کوشش کی اور کہا کہ ’’یہ ترنمول، بائیں بازو کی جماعتیں اور کانگریس والے کیا کر رہے ہیں؟ وہ کہتے ہیں لاٹھی سے مودی کا سر توڑ دیں گے... وہ کہتے ہیں مودی کو گولی ماردو... لیکن میں ثابت قدم ہوں۔ وہ مجھ سے جتنی نفرت کریں گے، میں اتنی ہی زیادہ اپنے ہم وطنوں کی خدمت کروں گا۔‘‘  انہوں نے کہاکہ ’’موجودہ سیاسی کھیل میں شامل تمام کنبے جن میں کانگریس کے شاہی خاندان، ترنمول اور بائیں بازو کے کنبے شامل ہیں، خاموشی سے مودی کی ووٹ جہاد کی درخواست کی حمایت کر رہے ہیں۔ مجھ پر حملہ کرنے سے اپنے ہم وطنوں کی خدمت کرنے کے میرے جذبے میں مزید اضافہ ہوا ہے۔‘‘
وزیر اعظم نے کہاکہ’’آپ سب کی طرف سے محبت دیکھ کر مجھے خوشی ہوئی ہے۔ مجھے میری سوچ سے زیادہ پیار ملا۔ اگر میرا مقصد صرف وزیر اعظم کے عہدے پر رہنا، اس کے فوائد سے لطف اندوز ہونا ہوتا تو میں اسے صرف ایک ماہ میں حاصل کرسکتا تھا، لیکن میں یہاں صرف ایک عزم کے ساتھ آیا ہوں آپ کی خدمت، اپنے ملک کی خدمت کرنا۔‘‘ اس کے ساتھ ہی انہوں نے تیسری میعاد کیلئے عوام سے حمایت بھی مانگی۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK