Inquilab Logo

موڈیز نے پرسنل لون پر شرائط سخت کرنے پر آر بی آئی کی پزیرائی کی

Updated: November 22, 2023, 11:43 AM IST | Agency | New Delhi

موڈیز انویسٹر سروس نے پیر کو کہا کہ ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) کا پرسنل لون کے قوانین کو سخت کرنے کا فیصلہ درست ہے۔

Photo: INN
تصویر : آئی این این

موڈیز انویسٹر سروس نے پیر کو کہا کہ ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) کا پرسنل لون کے قوانین کو سخت کرنے کا فیصلہ درست ہے۔ گزشتہ ہفتے ریزرو بینک آف انڈیا نے بینکوں اور غیر بینکنگ فائنانس کمپنیوں (این بی ایف سیز) کیلئے قوانین کو سخت کر دیا ہے جو کہ پرسنل لونس اور کریڈٹ کارڈس جیسے قرضوں سے متعلق ہیں جنہیں غیر محفوظ تصور کیا جاتا ہے۔ ترمیم شدہ معیار میں خطرے میں ۲۵؍ فیصد اضافہ ہوا ہے۔ موڈیز نے کہا کہ گزشتہ چند برسوں میں غیر محفوظ قرضوں میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے، جس کی وجہ سے مالیاتی اداروں کو اچانک اقتصادی یا شرح سود کے جھٹکے کی صورت میں قرض لینے کے اخراجات میں ممکنہ اضافے کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
 موڈیز نے ایک بیان میں کہا کہ’’زیادہ خطرے والے اثاثوں کیلئے انڈر رائٹنگ کے اصولوں کو سخت کرنا کریڈٹ کیلئے صحیح اقدام ہے کیونکہ قرض دہندگان کو نقصانات کے خلاف بہتر پوزیشن حاصل کرنے کیلئے زیادہ سرمایہ مختص کرنا ہوگا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ہندوستان کا غیر محفوظ قرض کا طبقہ گزشتہ چند برسوں میں بہت مسابقتی بن گیا ہے۔ بینکوں ، این بی ایف سیز اور فائنانس ٹیکنالوجی (فن ٹیک )کمپنیوں سمیت بہت سے نئے داخل ہونے والے اس زمرے میں جارحانہ طور پر قرضوں کو بڑھا رہے ہیں ۔موڈیز کے مطابق، گزشتہ ۲؍برسوں میں ،پرسنل لونس میں اوسطاً ۲۴؍ فیصد اور `کریڈٹ کارڈ کے قرضوں میں اوسطاً ۲۸؍ فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ مجموعی طور پر بینکنگ سیکٹر کے قرضوں میں تقریباً ۱۵؍ فیصد اضافہ ہوا ہے۔ ایس اینڈ پی گلوبل ریٹنگز نے کہا تھا کہ ریزرو بینک کے غیر محفوظ سمجھے جانے والے ذاتی قرضوں کیلئے خطرے کو بڑھا کر صارفین کے کریڈٹ کے اصولوں کو سخت کرنےسے بینکوں کے سرمائے کی مناسبت میں ۰ء۶؍ فیصد کمی کا امکان ہے۔ 

 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK