حکومت کے مطابق لائن آف کنٹرول اور بین الاقوامی سرحد دونوں جگہوں پرجنوری سے اگست تک پاکستانی فوج نے۳؍ ہزار۳۸۶؍ مرتبہ جنگ بندی کی خلاف ورزی کی۔
EPAPER
Updated: November 28, 2020, 3:38 AM IST | Jammu
حکومت کے مطابق لائن آف کنٹرول اور بین الاقوامی سرحد دونوں جگہوں پرجنوری سے اگست تک پاکستانی فوج نے۳؍ ہزار۳۸۶؍ مرتبہ جنگ بندی کی خلاف ورزی کی۔
سال رواں کے پہلے آٹھ ماہ کے دوران جموں کشمیر کی سرحدوں پر ہندوستان اور پاکستان کی فوج کے درمیان جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیوں کے زائد از ۳۳؍سو واقعات رونما ہوئے ہیں ۔سرکاری ذرائع نے بتایا کہ جموں کشمیر کی سرحدوں یعنی لائن آف کنٹرول اور بین الاقوامی سرحد پر سال رواں کے ماہ جنوری سے ماہ اگست تک پاکستانی فوج ۳؍ ہزار ۳۸۶؍مرتبہ جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کی مرتکب ہوئی ہے۔ حکومت نے تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی فوج نے سرحدوں پر ماہ جنوری میں ۳۹۴؍ بار، ماہ فروری میں ۳۸۹؍ بار، مارچ میں ۴۵۴؍ ، اپریل میں ۴۱۲؍، مئی میں ۳۹۸؍، جون میں ۴۲۳؍ ، جولائی میں ۴۸۲؍ اور ماہ اگست میں ۴۳۴؍ مرتبہ جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ۲۰۱۹ء میں جموں کشمیر کی سرحدوں پر۳؍ ہزار ۴۷۹؍بار جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی ہوئی تھی جبکہ ۲۰۱۸ءمیں جنگ بندی کی خلاف ورزی کے صرف۲؍ ہزات ۱۴۰؍ واقعات رونما ہوئے تھے۔یادرہے کہ۲۰۰۳ء میں ہندوستان اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی معاہدہ طے پایا تھا لیکن اس کے با وجود جموں کشمیر کی سرحدوں پر طرفین کے درمیان آئےدن گولہ باری اور فائرنگ کا تبادلہ ایک معمول بن گیا ہے جس سے جہاں دونوں ممالک کی فوج کو کافی جانی و مالی نقصان سے دوچار ہونا پڑا ہے وہیں آر پار کی سرحدی بستیوں کے لوگوں کی زندگیاں بھی اجیرن ہو گئی ہیں ۔ یہاں رہائش پذیر افراد کو اکثر محفوظ مقامات پر منتقل کردیا جاتا ہے۔ اس بارے میں ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کی جانب سے مسلسل جنگ بندی کی خلاف ورزی محض اس لئے کی جاتی ہے تاکہ وہ سرحد پار سے دہشت گردوں کو ہندوستانی سرحد میں داخل کرواسکے۔ پاکستانی فوج کھل کر دہشت گردوں کا ساتھ دیتی ہے اور ہندوستان میں دہشت گردی کو فروغ دیتی ہے۔