وباء کے اثرات سے ابھرکرمعیشت کے پٹری پرلوٹنے سے مختلف شعبوں میں لوگوں کو روزگار ملنا شروع ہو گیا ہے ۔
EPAPER
Updated: May 16, 2022, 1:08 PM IST | Agency | New Delhi
وباء کے اثرات سے ابھرکرمعیشت کے پٹری پرلوٹنے سے مختلف شعبوں میں لوگوں کو روزگار ملنا شروع ہو گیا ہے ۔
وباء کے اثرات سے ابھرکرمعیشت کے پٹری پرلوٹنے سے مختلف شعبوں میں لوگوں کو روزگار ملنا شروع ہو گیا ہے ۔ رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں جن شعبوں میں سب سے زیادہ ملازمتیں ملی ہیں، ان میں انفارمیشن ٹیکنالوجی، ٹیلی کام اور ای کامرس شامل ہیں ۔ انڈیڈ ہائرنگ ٹریکر نے اس ضمن میں اپنی سہ ماہی رپورٹ جاری کی ہے۔ تفصیلات کے مطابق اس سہ ماہی رپورٹ کے مطابق جنوری سے مارچ۲۰۲۲ء کے مقابلے میں اپریل سے جون۲۰۲۲ء کے دوران کام پر رکھنے والے آجروں کے تناسب میں۵؍ فیصد اضافہ متوقع ہے ۔ مالی سال۲۰۲۳ء کی پہلی سہ ماہی سے مالی سال۲۰۲۰ء کی چوتھی سہ ماہی کے موازنے سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہائرنگ ویلیو۳؍ فیصد کے اضافے کے ساتھ ہی مجموعی شرح نمو۲۳؍ فیصد تک پہنچنے کا امکان ہے ۔ اِنڈیڈ ہائرنگ ٹریکرنےمارچ میں ختم ہونے والے مالی سال کی چوتھی سہ ماہی کےلئے جنوری اور مارچ ۲۰۲۲ء کے درمیان آجروں اور روزگار تلاش کرنے والے دونوں کا تجزیہ کیا، تاکہ روزگار کی سرگرمیوں اورروزگار کے تناسب کو سمجھا جا سکے۔ ہائرنگ ٹریکر نے آجروں کی ترجیحات، روزگار تلاش کرنے والوں کی توقعات ، اوردونوں فریقوں کو کس طرح ہم آہنگ کرنے میں کامیاب ہوئے اس کا بھی تجزیہ کیا تاکہ آجروں اورروزگار تلاش کرنے والے دونوں آسانی سے اپنے فیصلے خود کر سکیں ۔ رپورٹ کے مطابق پہلی بار نوکری چاہنے والوں کو آجروں کی جانب سے بڑے پیمانے پر قبولیت حاصل ہوئی ، جس میں دس نوکری چاہنے والوں میں سے تقریباً ۸؍ یعنی۷۷؍ فیصد کو مارچ میں ختم ہونے والی چوتھی سہ ماہی کے دوران نوکری ملی ۔ پہلی بار نوکری چاہنے والوں کو نوکری دینے والے زیادہ تر شعبے انفارمیشن ٹیکنالوجی (۸۵؍ فیصد)، ٹیلی کمیونی کیشن (۷۹؍ فیصد) اور ای کامرس(۷۵؍فیصد) تھے۔