ڈاکٹر اسیر انعامدار نےمریضوں کو ووٹ کی اہمیت بتانے کیلئےاپنے ’پریسکرپشن لیٹر‘ پر ’میرا ووٹ میری آواز‘ اور ’ووٹ انڈیا‘ جیسے نعرے شائع کروائے ہیں۔
EPAPER
Updated: May 05, 2024, 8:40 AM IST | Shahab Ansari | Mumbai
ڈاکٹر اسیر انعامدار نےمریضوں کو ووٹ کی اہمیت بتانے کیلئےاپنے ’پریسکرپشن لیٹر‘ پر ’میرا ووٹ میری آواز‘ اور ’ووٹ انڈیا‘ جیسے نعرے شائع کروائے ہیں۔
ممبرا میں کلینک چلانے والے ڈاکٹر اسیر انعامدار نے اپنے مریضوں میں ووٹ کی اہمیت بتانے کیلئے اپنے ’پریسکرپشن لیٹر‘ پر ’میرا ووٹ میری آواز‘ اور ’ووٹ انڈیا‘ جیسے نعرے شائع کروائے ہیں اور انتخابات مکمل ہونے تک اسی پر دوائیں تجویز کریں گے۔
دوا تجویز کرنے کے کاغذ پر ووٹ دینے کی ترغیب والے جملے شائع کرنے کے تعلق سے ڈاکٹر اسیر نے انقلاب سے گفتگو کے دوران کہا کہ ’’یہ الیکشن بہت اہم ہے اور ہمارے علماء اور فکر مند شہری اپنے طور پر ہر ممکن کوشش کررہے ہیں کہ زیادہ سے زیادہ افراد حق رائے دہی کا استعمال کریں۔ مجھے بھی اس تعلق سے کچھ کرنے کا احساس ہوا تو میں سوچ میں پڑ گیا کہ میں کیا کر سکتا ہوں؟‘‘
یہ بھی پڑھئے : ۳۱؍مئی تک سڑکوں کا کام مکمل کرنے کا حکم
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ’’ گھر گھر جاکر لوگوں میں بیداری پیدا کرنا میرے لئے ممکن نہیں تھا البتہ اس دوران مجھے احساس ہوا کہ میں اپنے ’پریسکرپشن پیپر‘ کو کم از کم اپنے مریضوں میں بیداری پیدا کرنے کیلئے استعمال کرسکتا ہوں۔ میں جن مریضوں کو دوائیں لکھ کر دیتا ہوں وہ کسی میڈیکل اسٹور یا کیمسٹ کے پاس جاتے ہیں تو امید ہے کہ وہ اس پر شائع پیغامات کو بھی دیکھتے ہوں گے۔‘‘
ڈاکٹر اسیر نے مزید کہا کہ ’’پریسکرپشن دیتے وقت میں اکثر مریضوں کو کہتا بھی ہوں کہ حق رائے دہی کا استعمال ضرور کریئے کہ یہ حق کےساتھ ذمہ داری بھی ہے۔ بہت سے افراد نے میرے اقدام کو پسند بھی کیا ہے۔ امید ہے کہ کوئی دیگر ڈاکٹر یا دیگر لوگ بھی اس کام سے متاثر ہوکر حق رائے دہی کے تعلق سے بیداری کیلئے کوئی اقدام کریں کیونکہ ہر انسان اپنے طور پر چھوٹی موٹی کوشش بھی کرسکتا ہے اور جب بہت سے لوگ اپنے طور پر کچھ نہ کچھ کوشش کریں گےتو اس کے بڑے اثرات مرتب ہونے کا امکان ہے۔‘‘