Updated: June 29, 2023, 11:20 PM IST
| Deoband
دورانِ سفر کار کواُس وقت نشانہ بنایاگیا جب سڑک سنسان تھی،گولی چندر شیکھر کی کمر کو چھو کر نکل گئی جبکہ گاڑی میںموجود ایک ساتھی بھی زخمی ،
دونوں دیوبند کے سرکاری اسپتال میں زیر علاج ، سہارنپور کے ضلعی اسپتال میں منتقل کرنے کی تیاری ، یوپی میں امن وامان کی صورتحال پر سوالیہ نشان
گولی لگنے کے بعدزخمی ہوئے چندرشیکھرآزاد
آزاد سماج پارٹی (بھیم آرمی) کے سربراہ چندر شیکھر آزاد(راون) پر یوپی کے سہارنپور کے دیوبند میں جان لیوا حملہ کیا گیا ہے۔ ان پر اوران کی گاڑی پرشرپسندوں نے کئی راؤنڈ فائر کئے ۔ایک گولی ان کی کمر کو چھوکرنکل گئی جس سےانہیںزخم ہوا ہے۔فائرنگ سے گاڑی کو بھی نقصان پہنچا ہے۔حملے کے بعد چندر شیکھر آزاد کو فوری طور پر علاج کے لیے سرکاری اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ سہارنپور کے ایس ایس پی ڈاکٹر وپن ٹاڈا نے ڈی جی پی وجے کمار کو فون پر پورے معاملے کی جانکاری دی ہے۔چندر شیکھرآزاد کی حالت ٹھیک بتائی گئی ہے اور انھیں جلد ہی سہارنپور کے اسپتال میں ریفر کیا جا سکتا ہے۔ چندرشیکھر آزاد بدھ کو جب دیوبند پہنچے تو ہریانہ نمبر کی گاڑی سے آئے حملہ آوروں نے ان پر گولی چلائی۔ چندرشیکھر آزاد کی گاڑی پر تقریباً ۴؍ راؤنڈ گولی چلائی گئی ہے ۔
اس معاملے میں متاثرہ چندر شیکھر آزاد نے بتایا کہ ’’حادثے کے وقت ہمارے ساتھ کئی لوگ موجود تھے۔ میں اس حادثے سے بہت خوفزدہ تھا۔ میں نے مقامی پولیس انتظامیہ سے بھی مدد مانگی تھی، حادثہ کے وقت سڑک پر ہماری گاڑی اکیلی تھی ۔‘‘ انہوں نے حملہ آوروں کے بارے میں کہا ’’ مجھے ٹھیک سے یاد نہیں لیکن میرے لوگ انہیں پہچان لیں گے۔ ان کی گاڑی سہارنپور کی طرف چلی گئی۔ ہم نے یو ٹرن لیا۔ واقعے کے وقت کار میں میرے چھوٹے بھائی سمیت پانچ افراد موجود تھے۔‘‘انہوں نے مزید بتایا ’’ میرا بھائی ہی گاڑی چلا رہا تھا۔ میرے ساتھ موجود ایک شخص کو بھی چوٹ لگی ہے۔ جب گولی چلی تو میں نے سہارنپور کے افسر کو فون کیا اور حملے کی جانکاری دی۔‘‘ چندرشیکھر سے جب پوچھا گیا کہ کیا انھیں کسی پر شبہ ہے، تو انہوں نے کہا کہ میرا تو کسی سے کوئی جھگڑا ہی نہیں ہے۔
بھیم آرمی نے ملزموں کی فوری گرفتاری اور سخت کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ چندر شیکھر آزاد کو سیکورٹی ملنی چاہیے۔ دوسری جانب آر ایل ڈی کے مقامی ایم ایل اے مدن بھیا نے کہا کہ ان کی حالت خطرے سے باہر ہے اور علاج جاری ہے۔
پولیس نے کیا کہا؟
ایس ایس پی ڈاکٹر وپن ٹاڈا نے بتایا کہ چندر شیکھر آزاد کے قافلے پر کار سوار مسلح بدمعاشوں نے حملہ کیا۔ ایک گولی ان کی کمر کو چھوتی ہوئی نکلی۔ وہ بالکل ٹھیک ہیں ۔ پولیس پورے معاملے کی جانچ کر رہی ہے۔
یوپی کے لاء اینڈ آرڈر پر سوالیہ نشان
سماج وادی پارٹی کے لیڈر شیو پال سنگھ یادو نے چندر شیکھر آزاد پر ہوئےحملے کے تعلق سے یوپی میں امن و امان کی صور تحال پر سوال اٹھائے ہیں۔ انہوں نے ٹویٹ کیا’’ریاست میں مجرموں کے حوصلے اتنے بلند ہیں کہ وہ اب حد سے آگے بڑھنے لگے ہیں۔ یوپی میں اپوزیشن اب حکومت اور مجرموں دونوں کے نشانے پر ہے۔ بھیم آرمی چیف چندر شیکھر پر جان لیوا حملہ ریاست میں لا اینڈ آرڈر کی کھوکھلی صورتحال کیلئے خطرے کی گھنٹی ہے۔