• Mon, 20 October, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

ایم وی اے نے الیکشن کمیشن کیخلا ف مارچ میں ’مہایوتی‘ کو بھی آنے کی دعوت دی

Updated: October 20, 2025, 5:38 PM IST | Agency | Mumbai

جینت پا ٹل نے کہا کہ ’’جنہیں غلط طریقے سے ووٹر لسٹ میں شامل ناموں سے فائدہ پہنچ رہا ہے، وہ شاید ہمارے مارچ میں شریک نہ ہوں۔‘‘

Sanjay Raut and Jayant Patil can be seen at the press conference. Photo: INN
پریس کانفرنس میں سنجے راؤت اور جینت پاٹل دیکھے جاسکتے ہیں۔ تصویر: آئی این این
الیکشن کمیشن کے خلاف مہاراشٹر میں اپوزیشن پارٹیاں یکم نومبر کو مارچ نکالیں گی۔ اس ضمن میں ممبئی میں مہاوکاس اگھاڑی کی ایک اہم پریس کانفرنس منعقد ہوئی۔ اس میں اعلان کیا گیا کہ اپوزیشن پارٹیاں یکم  نومبر کو الیکشن کمیشن کے خلاف ایک بڑا احتجاجی مارچ نکالیں گی۔ اس موقع پر شرد پوار کی قیادت والی این سی پی (نیشنلسٹ کانگریس پارٹی) کے لیڈر جینت پاٹل نے حکومت میں شامل جماعتوں سے بھی اپیل کی  ہے کہ وہ اس مارچ میں حصہ لیں۔
خیال رہے کہ ریاست میں جلد ہی بلدیاتی  انتخابات ہونے والے ہیں۔ مگر اس سے قبل اپوزیشن نے ووٹر لسٹ میں مبینہ گڑبڑیوں پر   اعتراضات اٹھائے ہیں۔ اتوار کو ممبئی میں اپوزیشن کی اس تعلق سے اہم پریس کانفرنس منعقد کی گئی ۔ جس میں اعلان کیا گیا کہ یکم   نومبر کو الیکشن کمیشن کے خلاف بڑا مارچ نکالا جائے گا۔ اس دوران جینت پاٹل نے حکومت میں شامل سیاسی پارٹیوں  کو بھی اس مارچ میں شرکت کی دعوت دی۔جینت پاٹل نے کہا کہ ’’ہماری ریاستی الیکشن کمیشن سے بات ہوئی ہے، یہ بات چیت تمام پارٹیوں نے مل کر کی ہے ۔ مگر کمیشن کا جواب تسلی بخش نہیں تھا۔ اس  لئے  یہ طے کیا گیا ہے کہ اس مسئلے کو عوام کے سامنے لایا جائے اور جو پارٹیاں ریاست میں بلدیاتی انتخابات لڑنے والی ہیں، وہ سب مل کر یہ مارچ نکالیں گی۔ حکومت میں شامل لوگ بھی اگر اس مارچ میں شامل ہوں تو ہمیں اعتراض نہیں، لیکن جنہیں غلط طریقے سے ووٹر لسٹ میں شامل کیے گئے ناموں سے فائدہ پہنچ رہا ہے، وہ شاید ہمارے مارچ میں شریک نہیں ہوں گے۔‘‘
جینت پاٹل نے مزید کہا،’’جنہیں ان غلطیوں اور دھاندلیوں پر غصہ ہے، اور جو سمجھتے ہیں کہ جمہوریت کو نقصان پہنچایا جا رہا ہے، ان سب کے خلاف یہ ہمارا احتجاجی مارچ ہے۔ اس مارچ کو این سی پی (شردپوار) کی حمایت حاصل ہے۔‘‘ جینت پاٹل نے مزید کہا، ’’ایسی کئی مثالیں ہیں جو ہم نے ابھی عوام کے سامنے پیش نہیں کیں۔ہمیں امید ہے کمیشن ان سوالوں کا جواب دے گا۔ جن ووٹروں کی عمر یا پتہ غلط درج ہے، ان کیلئے  کمیشن کون سا طریقہ اپنائے گا، یہ واضح کیا جانا چاہیے۔ جن کے نام یا عمر میں تصحیح کی گئی ہے، اس کیلئے  کمیشن کو عمل واضح کرنا چاہیے۔ آنے والے دنوں میں ہم ووٹر لسٹ میں موجود دیگر خامیاں بھی عوام کے سامنے رکھیں گے۔  جو لوگ جمہوریت پر یقین رکھتے ہیں،وہ اس مارچ میں ضرور شامل ہوں۔‘‘
کانگریس لیڈر سچن ساونت بھی اس پریس کانفرنس میں موجود تھے،  انہوں نے کہا کہ آئین نے ہر شہری کو ووٹ دینے کا حق دیا ہے، مگر اب یہی حق عوام سے چھیننے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ اس کے خلاف ملک گیر سطح پر احتجاج ہونا چاہیے۔ مہاراشٹر میں تمام اپوزیشن پارٹیاں اس معاملے پر متحد ہو گئی ہیں۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK