چنئی میں۲۰۲۵ء کی ووٹرلسٹ میں ۴۰ء۰۴؍لاکھ نام تھے ، ایس آئی آر کے تحت ووٹر لسٹ کے نئے مسودہ میں ۱۴؍لاکھ رائے دہندگان کے نام حذف کردئیے گئے، چینگل پٹو، تروپور، کوئمبتور اور کانچی پورم میں بھی ووٹروں کی تعداد میں نمایاں کمی دیکھی گئی
EPAPER
Updated: December 19, 2025, 11:43 PM IST | Chennai
چنئی میں۲۰۲۵ء کی ووٹرلسٹ میں ۴۰ء۰۴؍لاکھ نام تھے ، ایس آئی آر کے تحت ووٹر لسٹ کے نئے مسودہ میں ۱۴؍لاکھ رائے دہندگان کے نام حذف کردئیے گئے، چینگل پٹو، تروپور، کوئمبتور اور کانچی پورم میں بھی ووٹروں کی تعداد میں نمایاں کمی دیکھی گئی
تمل ناڈو میں موجودہ۶ء۴۱؍کروڑ ووٹروں میں سے۹۷؍ لاکھ سے زائد نام مسودہ انتخابی فہرستوں سے خارج کر دیے گئے ہیں۔ یہ اقدام اسپیشل انٹینسو ریویژن(ایس آئی آر)کی مشق کے تحت کیا گیا، جس کے مسودہ نتائج جمعہ کو ریاست کے تمام۳۸؍ اضلاع میں ضلعی انتخابی افسران(ڈی ای اوز)نے جاری کئے۔
ایس آئی آر کے شمار بندی مرحلے کے۱۴؍دسمبر کو اختتام کے بعد’ٹی این آئی ای‘۱۶؍دسمبر کی اپنی رپورٹ میں بتایا تھا کہ تقریباً ۹۷ء۴؍ لاکھ نام خارج ہونے کا امکان ہے۔ جمعہ کو جاری ہونے والے سرکاری اعداد و شمار نے اس کی تصدیق کر دی، جس کے مطابق ریاست کی انتخابی فہرست کا حجم۱۵ء۲؍ فیصد کم ہو کر۵ء۴؍کروڑرہ گیا ہے۔ تمل ناڈو کی چیف الیکشن آفیسر ارچنا پٹنائک نے جمعہ کی شام کو میڈیا کےنمائندوں سے سےبات چیت میں یہ اطلاع دی۔
کہاں کتنے نام حذف ہوئے اور وجوہات کیا بتائی گئیں؟
ریاست کے اضلاع میں سب سے زیادہ ووٹروں کے نام چنئی میںحذف کئے گئے ہیںجہاں۳۵ء۶؍ فیصد نام خارج ہوئے ہیں۔۲۰۲۵ء کی موجودہ انتخابی فہرست جس میں۴۰ء۰۴؍ لاکھ ووٹرز تھےمیں سے تقریباً۱۴ء۲۵؍لاکھ نام نکال دیے گئے۔
ایس آئی آر کے ذریعے خارج کیے گئے۹۷ء۴؍لاکھ ناموں میں سے تقریباً۵۳؍لاکھ (۵۴؍فیصد) کو’’کہیں اور منتقل ہو گئے‘‘،۲۷؍ لاکھ(۲۸؍فیصد)کو’’متوفی‘‘،۱۳ء۶؍ لاکھ(۱۴؍فیصد) کو’’غائب یا ناقابلِ سراغ‘‘،۳ء۹۸؍ (۴؍فیصد)*کو’’ڈپلیکیٹ ‘‘ اور لگ بھگ۱۶؍ہزار ۴۰۰؍کو (۰ء۲؍فیصد)کو’’دیگر وجوہات‘‘کے تحت نشان زد کیا گیا۔ نیو انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق چینگل پٹو، تروپور، کوئمبتور اور کانچی پورم میں بھی ووٹروں کی تعداد میں نمایاں کمی دیکھی گئی ۔ بالترتیب۷؍لاکھ ،۵ء۶؍ لاکھ،۶ء۵؍ لاکھ اور۲ء۷؍ لاکھ ووٹرز کم ہوئے۔
چنئی کے۱۶؍ میں سے۵؍ اسمبلی حلقوں میں۴۰؍ فیصد سے زیادہ کمی
رپورٹ کے مطابق چنئی میں مجموعی طور پر موجودہ۲۰۲۵ء کی ووٹر لسٹ کے مقابلے میںایک تہائی سے زائد(۳۵ء۶؍فیصد ) ووٹرز کے نام مسودہ فہرست سے خارج ہوئے۔ ریاستی دارالحکومت کے ۱۶؍ اسمبلی حلقوں میں سے۵؍ حلقوں میں مسودہ فہرست میں۴۰؍ فیصد سے زیادہ ناموں کی کمی ریکارڈ کی گئی۔
انا نگر اسمبلی حلقے میں سب سے زیادہ کمی دیکھی گئی، جہاں ایس آئی آر سے پہلے کے مقابلے میں۴۲ء۲؍ فیصد کم نام درج ہوئے۔ انا نگر کے علاوہ ویلی وِکّم(۴۰ء۷؍فیصد)، تھاؤزنڈ لائٹس (۴۰ء۷؍فیصد) ، ٹی نگر(۴۰ء۸؍فیصد) اورویلاچری میں بھی ’’غائب‘‘،’’منتقل‘‘اور ’’متوفی ‘‘ کی کیٹیگریز کے تحت۴۰؍ فیصد سے زیادہ اخراج ہوا۔ویروگم پکم، ہاربر اور نائب وزیر اعلیٰ ادئے ندھی اسٹالن کے چیپوک-تھروولیکینی حلقوں میں بھی نمایاں کمی دیکھی گئی ، بالترتیب ۳۸ء۸؍فیصد،۳۸ء۷؍فیصد اور۳۷ء۲؍فیصد۔
پورے چنئی میں،ایس آئی آر سے پہلے کے۴۰؍لاکھ ۴؍ ہزار ۶۹۴؍ ووٹروں میں سے صرف ۲۵؍لاکھ ۷۹؍ہزار ۶۷۶؍ نام ہی مسودہ فہرست میں شامل رہ سکے۔ ان میں ایک لاکھ ۵۶؍ہزار ۵۵۵؍ وفات یافتہ، ۲۷؍ہزار ۳۲۸؍ غائب یا ناقابلِ سراغ، اور۱۲؍لاکھ ۲۲؍ہزار ۱۶۴؍ ایسے ووٹرز شامل تھے جنہیں مستقل طور پر منتقل شدہ قرار دیا گیا۔ چینگلپٹو ضلع کے شولنگنلور اسمبلی حلقے میں مسودہ فہرست میں۳۱ء۰۹؍ فیصد کمی ریکارڈ کی گئی، جہاں تعداد ۷؍لاکھ ۲؍ہزار ۴۵۰؍سے گھٹ کر ۴؍لاکھ ۸۴؍ہزار ۱۱؍رہ گئی۔ ضلعی انتخابی افسرجے کمارگروبرن نے صحافیوں کو بتایا کہ اس مشق کے اختتام تک فارم۶؍ (انتخابی فہرست میں نام شامل کرنے کی درخواست) کے ذریعے تقریباً۸؍سے۱۰؍ لاکھووٹرز کے نام دوبارہ شامل ہو سکتے ہیں۔