Inquilab Logo Happiest Places to Work

۱۳؍ سال سے روپوش نکسل واد کے ملزم کی کھوپولی سے گرفتاری

Updated: May 06, 2025, 12:29 PM IST | Raigarh

پرشانت کامبلے کو تکنیکی مہارت کے سبب ’لیپ ٹاپ‘ بھی کہا جاتا تھا ، کھوپولی میں وہ آدیواسی بچوں کو پڑھا رہا تھا

Accused Prashant Kamble
ملزم پرشانت کامبلے

مہارا شٹر اینٹی ٹیرارسٹ اسکواڈ   (اے ٹی ایس)  نے گزشتہ ۱۳؍ سال سے روپورش ایک نکسل وادی کو رائے گڑھ ضلع کے کھوپولی علاقے سے گرفتار کیا ہے۔ گرفتار ملزم کا نام   پرشانت  کامبلے(۴۴)  ہے جو پونے کا رہنے والا ہے۔
  کامبلے نکسلی  سرگرمیوں سے متعلق ایک مقدمے میں مفرور تھا اور عدالت نے اسے اشتہاری ملزم  قرار دے رکھا تھا۔اے ٹی ایس ذرائع کے مطابق پرشانت کامبلے تکنیکی  معاملات میں  ماہر ہے، اسی لئے اسے ’لیپ ٹاپ‘ کے نام سے بھی جانا جاتا تھا۔ وہ تقریباً ایک دہائی قبل ایک نکسل مقدمے میں مطلوب تھا۔ اتوار کے روز اے ٹی ایس کو مصدقہ اطلاع ملی کہ کامبلے رائے گڑھ کے کھوپولی علاقے میں چھپا ہوا ہے، جس پر فوری کارروائی کرتے ہوئے اسے گرفتار کیا گیا۔ بتایا گیا ہے کہ وہ گزشتہ ۶؍ یا ۷؍  سال سے اسی علاقے میں مقیم تھا اور وہاں قبائلی بچوں کو تعلیم دے رہا تھا۔
  اے ٹی ایس کا کہنا ہے کہ کامبلے پونے کے تاڈی والا روڈ علاقے کا رہنے والا ہے اور کمپیوٹر و لیپ ٹاپ کی مرمت کیا کرتا تھا ۔ ابتدائی معلومات کے مطابق وہ پونے میں قائم ایک ثقافتی تنظیم ’کبیر کلا منچ‘ سے بھی منسلک رہا ہے، جس کے نکسل نظریات سے مبینہ تعلقات کے سبب اس پر بھی پہلے تفتیش ہو چکی ہے۔
  ۲۰۱۰ء میں کام کیلئے ممبئی جانے کے بعد وہ لاپتہ ہو گیا تھا، اور بعد میں نکسل سرگرمیوں میں ملوث ہو گیا۔ اس کا نام ۲۰۱۱ءمیں درج کی گئی ایک ایف آئی آر میں ماؤنواز لیڈر ملند تیل تومبڑے اور انجیلا سونٹا  کے ساتھ شامل تھا۔ یاد رہے کہ ملند تیل تومبڑے  ۲۰۲۱ء میں گڈ چرولی میں پولیس کے ساتھ مڈبھیڑ میں مارا جا چکا ہے۔    اسی سال عدالت نے کامبلے کو مفرور قرار دیتے ہوئے اس کے خلاف غیر ضمانتی وارنٹ اور لک آؤٹ نوٹس جاری کئے تھے۔معتبر انٹیلی جنس اطلاعات کی بنیاد پر اے ٹی ایس کی پونے یونٹ نے کھوپولی میں اس کا سراغ لگایا اور اسے حراست میں لے کر اس کی شناخت کے تعلق سے تصدیق کی۔ اس کے بعد اسے باضابطہ طور پر گرفتار کر کے ممبئی کی عدالت میں پیش کیا گیا، جہاں عدالت نے اسے ۱۳؍ مئی تک اے ٹی ایس کی تحویل میں دے دیا۔ پولیس پرشانت سے ۱۳؍ سال پرانے معاملے میں پوچھ تاچھ کرے گی۔  یاد رہے کہ میڈیا میں پرشانت کامبلے کو ’اربن نکسل‘ کہا جارہا ہے۔  
  یاد رہے کہ دیویندر فرنویس نے وزیر اعلیٰ بننے کے بعد  نکسلیوں کے خلاف کارروائی تیز کر دی ہے۔ کئی لوگوں کو انکائونٹر میں ہلاک کر دیا گیا ہے تو متعدد افراد نے خود سپردگی کی ہے۔ حیران کن بات یہ ہے کہ گزشتہ ۱۳؍ سال سے روپوش ملزم   ممبئی سے اتنے قریب بچوں کو پڑھانے میں مصروف تھا لیکن  پولیس اور حکومت کو اس کی خبر نہیں ملی۔   پرشانت کامبلے کا صحیح معنوں میں جرم کیا ہے اس کی تفصیل سامنے آنا  ابھی باقی ہے۔ بظاہر اس کی شبیہ سماجی کارکن کی ہے۔ 

raigad Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK