رائے گڑھ کے قلعے کی سیڑھیاں جھرنے میں تبدیل، سیاحوں کو بڑی مشکل سے نکالا گیا، ودربھ میں کار اور دکان کھلونوں کی طرح پانی میں بہہ گئی، ۲؍ کی موت، لاکھوں کی فصل بارش کے پانی کی نذر۔
EPAPER
Updated: July 09, 2024, 11:10 AM IST | Ali Imran/ Siraj Shaikh | Raigarh
رائے گڑھ کے قلعے کی سیڑھیاں جھرنے میں تبدیل، سیاحوں کو بڑی مشکل سے نکالا گیا، ودربھ میں کار اور دکان کھلونوں کی طرح پانی میں بہہ گئی، ۲؍ کی موت، لاکھوں کی فصل بارش کے پانی کی نذر۔
پیر کو ریاست کے تقریباً تمام خطوں میں زور دار بارش ہوئی جس کی وجہ سے روز مرہ کے معمولات درہم برہم ہو گئے۔ کوکن ، مغربی مہاراشٹر اور ودربھ میں بار ش کا خاصااثر دیکھنے کو ملا۔ موٹر گاڑیوں کے کھلوں کی طرح بہہ جانے، گھروں میں پانی گھس آنے کے واقعات پیش آئے۔ رائے گڑھ قلعے میں کئی سیاح بارش کے پانی میں پھنس گئے جنہیں کسی طرح نکالا گیا ۔ ایک نوجوان کی موت ہوگئی۔
کوکن کے، رائے گڑھ ،رتنا گیری اور سندھو درگ اضلاع میں مو سلا دھار بارش کے سبب سبب نشیبی علاقوں میں پانی بھر گیا ہے۔جگہ جگہ سڑکیں پانی میں ڈوب گئی ہیں۔دھان کے کھیتوں میں پانی ہی پانی نظر آرہا تھا۔ ندی نالوں میں طغیا نی ہے۔ مجموعی طور پر پورے علاقے میں سیلابی کیفیت بن چکی ہے۔ پیر کو اسکولیں بند تھیں اب منگل کو بھی چھٹی دیدی گئی ہے۔ رائے گڑھ کے تاریخی قلعہ پر سے جھرنے پھو ٹنے لگے۔ قلعہ کی ٹکمک ٹوک پوائنٹ سے گرنے والے جھرنے میں ایک نوجوان بہہ گیا۔جس کا نام منوج کھوپکر ہے جو مہا ڈ کے قریب واقع ایک دیہات کہ رہنے والا تھا۔ رائے گڑھ ضلع میں ان دنوں بارانی سیاحت کیلئے لوگ بڑی تعداد میں آرہے ہیں ۔اتوار کو چھٹی ہونے کی سبب رائے گڑھ قلعہ میں بھی بڑی تعداد میں لوگ بیرونی اضلاع سے سیر و تفریح کے لئے آئے تھے ۔شام کےوقت اچانک موسم تبدیل ہوا اور بادل پھٹنے کا واقعہ پیش آیا اور۔ ایسی صورت میں بہت سے لوگوں نے روپ وے کے ذریعے قلعہ سے اترنے کی کوشش کی لیکن تیز ہواؤں کی وجہ سے روپ وے خدمات بھی بند کردی گئیں۔ کچھ لوگوں نے سیڑھیوں سے اترنے کی کوشش کی لیکن بھاری بارش کی سبب سیڑھیوں نے بھی جھرنے کا روپ لے لیا اور جھرنے میں پھنسے لوگوں نے سیڑھیوں کی حفاظتی دیواروں کا سہارا لیکر اپنی جان بچائی ۔ اطلاع ملتے ہی این ڈی آر ایف کے دستے موقع پر پہونچے اور کچھ لوگوں کو روپ وے سے نیچے اتارا گیا اور انہیں بھی ریسکیو کیا گیا جو سیڑھیوں پر بننے والے جھرنے میں پھنس گئے تھے۔ان واقعات کی بعد قلعہ کی دونوں دروازے سیاحوں کیلئے بند کر دیئے گئے ہیں اور یہاں بیریکیڈ لگا کر پولیس تعینات کر دی گئی ہے۔بھاری بارش سے مہا ڈ کے علاقے سے گزرنے والی ساوتری۔کال اور گندھا ری ندیوں میں طغیانی دیکھی گئی۔
کاشید بیچ کے قریب پل کا حصہ گر گیا
گزشتہ ۴۸؍ گھنٹوں سے جاری بھاری بارش کے سبب کوکن میں نظام زندگی درہم برہم ہوگیا۔ اتوار اور پیر کی درمیانی شب مروڑ ،علی باغ راستے پر کا شید بیچ کے قریب واقع چکنی پل کا ایک حصہ منہدم ہو گیا۔ اس واقعہ میں کسی جانی نقصان اور ٹریفک میں خلل کی کوئی خبر نہیں۔پل کے نصف حصہ سے ٹریفک جاری ہے ۔
ودربھ میں گاڑیاں کھلونوں کی طرح بہہ گئیں
اس دوران ودربھ کے خطے میں بھی زبردست بارش ہوئی۔ اتوار کی رات سے ہونے والی موسلادھار بارش کی وجہ سے نظام زندگی درہم برہم ہوگیا ہے۔ بارش سے ریل، سڑک کی آمدورفت اور پروازیں بھی متاثر ہوئی ہیں، لمبی دوری کی کئی ٹرینیں تاخیر سے چل رہی ہیں۔ جبکہ ودربھ، اکولہ، امراوتی، بلڈانہ، واشم، ناگپور اور دیگر اضلاع میں ندی نالے لبالب بھر گئے اور اہم سڑکیں مکمل طور پر زیر آب ہیں۔ خاص کر ضلع بلڈانہ میں موسلادھار بارش کا سلسلہ جاری ہے۔ بلڈانہ کے کھامگاؤں تعلقہ میں نندورہ روڈ پر سوٹاڑا گاؤں سے گزرنے والی ندی میں سیلاب آنے سے کنارے کھڑی ایک کار اور ٹین کی دکان پانی میں بہہ گئی۔ خوش قسمتی سے گاڑی میں کوئی سوار نہیں تھا جس سے بڑا جانی نقصان ہونے سے بچ گیا۔ اکولہ میں بھی گزشتہ ۲۴؍ گھنٹوں سے بارش کا سلسلہ جاری ہے۔ اکولہ شہر کے کئی نشیبی علاقے زیر آب آگئے ہیں۔ بالاپور تعلقہ کی من ندی میں بھی سیلابی کیفیت ہے۔ سڑکیں زیر آب آنے کی وجہ سے شہریوں کو آمدورفت میں کافی مشقت کرنی پڑرہی ہے۔ اس دوران بالاپور میں سڑک پار کررہا ایک بائیک سوار پانی میں بہہ گیا لیکن کچھ لوگوں نے اسے بحفاظت باہر نکال لیا۔ سڑک پر مٹی کی تہہ جم جانے کے سبب موٹر سائیکل سواروں کے گرنے اور زخمی ہونے کے واقعات پیش آ رہے ہیں۔ انتظامیہ نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ گاڑی چلاتے ہوئے احتیاط برتیں۔ بھنڈارہ ضلع میں گزشتہ دو دنوں میں زبردست بارش ہوئی ہے۔ اس دوران پیر کی دوپہر بوسیدہ مکان کی دیوار اچانک گرنے سے یوگیش دیشمکھ کی موقع پر ہی موت ہوگئی۔ بلڈانہ ضلع میں جولائی کے آغاز میں ناکافی بارش کے باوجود تقریباً ڈیڑھ لاکھ ہیکٹر پر خریف کی بوائی کی گئی تھی۔ تاہم دو دن کی موسلا دھار بارش کی وجہ سے بارش کا پانی سیکڑوں ہیکٹر کھیتوں میں داخل ہو گیا ہے۔ کھامگاؤں، موتالا، جلگاؤں جامود تعلقہ میں بنیادی طور پر سویا بین اور کپاس کی فصلیںتباہ ہو گئی ہیں۔