Inquilab Logo

بھگدڑ کے مقام پر نیتن یاہو کا گالیوں سے استقبال

Updated: May 02, 2021, 12:11 PM IST | israel

راض لوگوں نے اسرائیلی وزیرا عظم پر پانی کی بوتلیں بھی پھینکیں۔انہیں وہاں سے چلے جانے کیلئے کہا گیا۔ نیتن یاہو نے اس سانحے کو بدترین واقعہ قرار دیا اورا س کی مکمل تحقیقات کا حکم دیا۔ آئندہ ایسا نہ ہو اس کیلئے اقدامات کی ہدایت ۔ اتوار کو اسرائیل میں ’یوم غم‘ منایا جائے گا۔ اب بھی کئی افراد لاپتہ

Netanyahu inspects the crash site with officials.Picture:PTI
نیتن یاہو حکام کے ساتھ جائے حادثہ کا جائزہ لیتے ہوئے تصویرپی ٹی آئی

سرائیل میں عوام موجودہ وزیر اعظم نیتن یاہو سے کس قدر ناراض ہیں اس کا  اندازہ ایک روز قبل  پیش آئے  بھگدڑ والے سانحے  کے بعد نیتن یاہو کے اس مقام پر پہنچنے کے بعد ہوا۔  اسرائیل میں جمعہ کو جبل میرون (جبل الجرمق) کے مقام پر مذہبی رسومات ادا کرنے کے دوران  ایک پل پر بھگدڑ مچ گئی تھی جس میں۴۴ءلوگوں کی موت ہو گئی تھی۔  اس  حادثے کے بعد سوشل میڈیا پر اور عوامی حلقوں میں نیتن یاہو کو تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا تھا لیکن  عوام کی ناراضگی  نیتن یاہو کے  جائے حادثہ پر پہنچنے کے بعد سامنے آئی۔ 
   نیتن یاہو گزشتہ روز ہونے والے حادثے کے فور۱ً بعد جائے وقوعہ پر پہنچے جہاں شدید غم وغصے سے میں بپھرے ہوئے اسرائیلیوں نے ’گالیوں‘ سے ان کا استقبال کیا۔خیال رہے کہ جمعہ کو پیش آئے حادثے میںنہ صرف ۴۴؍ افراد ہلا ہوئے ہیں بلکہ ۱۵۰؍ لوگ زخمی بھی ہیں ۔ بیشتر مہلوکین کی  تدفین کر دی گئی ہے۔ حادثے کے بعد کے منظر انتہائی درد ناک تھے۔ لوگ اپنے عزیزوں کی موت پر آہ بکا کرتے نظر آئے۔  حادثے کی اطلاع ملتے ہی نیتن یاہو نے ایک تعزیتی پیغام جاری کیا۔ اس کے بعد وہ اپنے  اسٹاف کے ہمراہ جائے حادثہ پر پہنچے تو وہاں موجود برہم اور مشتعل افراد نےان پر شدید لعن طعن کی اور انہیں گالیاں تک دی گئیں۔ کہا جا رہا ہے کہ بعض افراد نے ان پر پانی کی بوتلیں بھی پھینکیں۔
  سیکوریٹی نے کسی طرح  ان مشتعل افراد کو وہاں سے الگ کیا۔  اس موقع پر نیتن یاہو نے  پولیس اور انتظامی امور کے نگراں دیگر لوگوں سے بھی ملاقات کی اور زخمیوںکے علاج نیز لاپتہ لوگوں کی  تلاش کے تعلق سے کوششوںکا جائزہ لیا۔  یاد رہے کہ بھگدڑ میں قریب ڈیڑ ھ سو افراد زخمی ہیں وہیں  متعدد افراد لاپتہ ہیں۔
  بعد میں    اسرائیلی وزیر اعظم ن نے ٹویٹر  پر ایک پیغام میں بھگدڑ کے واقعے کو المناک حادثہ قرار دیا اور اس کی جامع تحقیقات کا اعلان کیا ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے  بتایا کہ اسرائیل میں اتوار کے ورز ’یوم غم‘ منایا جائے گا۔  نیتن یاہو  کا کہنا ہے کہ حکومت ایسے اقدامات کرے گی کہ آئندہ اس طرح کے حادثات رونما نہ ہوں۔ اسرائیلی وزیراعظم کے بقول یہ حادثہ ’ایک بڑی آفت ‘سے کم نہ تھا۔پل ٹوٹنے کا واقعہ صفد شہر کے نزدیک اس وقت پیش آیا جب ہزاروں یہودی سالانہ مذہبی اجتماع کے موقع پر جبل الجرمق (ماؤنٹ میرن) پر حاخام شمعون بار یوحائی کی قبر کی جانب جا رہے تھے۔واضح رہے کہ کورونا وائرس کی  پابندیاں ختم  ہونے کے بعد یہ پہلی عوامی تقریب تھی۔ اس  میں ۱۰؍ ہزار لوگوں کی شرکت کی اجازت لی گئی تھی لیکن  اس میں ۳۰؍ ہزار لوگوں نے شرکت کی تھی  جنہیں ۶۵۰؍ بسوں کے ذریعے یہاں تک لایا گیا تھا۔  حالانکہ مقامی اخبارات کے مطابق  جائے حادثہ پر موجود افراد کی تعداد ایک لاکھ تھی۔واقعے کے فوری بعد ایمبولینس کے ۶ ہیلی کاپٹروں نے زخمیوں کو نہاریا اور صفد شہر کےاسپتالوں تک  پہنچا یا۔
  نیتن یاہو کا جائے حادثہ کا دورہ ان کیلئے ہزیمت کا سبب بنا ہے۔ اس سے پہلے بھی ان کے خلاف اسرائیل میں کئی احتجاج ہوئے ہیں۔  گزشتہ ۲؍ سال میں یہاں ۴؍ بار الیکشن ہوئے ہیں ، ہر بار نیتن یاہو اکثریت نہ ہونےکے باوجود کسی نہ کسی دیگر پارٹی کی مدد سے وزیراعظم کے عہدے تک پہنچ جاتے ہیں۔ اس بار بھی وہی صورتحال ہے  اور یہاں عوامی ناراضگی مسلسل بڑھتی جا رہی ہے۔ 

isreal PM Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK