ٹھیکیداروں کے تساہل ، لاپروائی اور ناقص کام کے سبب شہر کی سڑکوں کو’ سیمنٹ کانکریٹ ‘میں تبدیل نہیں کیا جاسکے گا ۔برسات کے موسم میں تعمیراتی کام بند کردئیے جاتے ہیں، اس لئے اگلے چار ماہ میں ایسی ادھوری سڑکیں پانی کے جمع ہونے اورسیلابی صورتحال کا باعث بنیں گی
ممبئی کے مختلف علاقوں میں سڑکوں کے’کانکرٹائزیشن‘ کے تحت تعمیراتی کام جاری ہیں،ایسی ہی ایک سڑک کی تصویر
شہر اور مضافات کی سڑکوں کو سیمنٹ کانکریٹ میں تبدیل کرنے کا کام جاری ہے، تاہم ۳۱؍ مئی کی ڈیڈلائن قریب آنے کے باوجود اب تک ۸۳؍ فیصد تعمیراتی کام باقی ہے ۔ اس کام کے لئے ۱۷؍ ہزار ۷؍ سو کروڑ کا بجٹ منظور کیا گیا ہے ۔ ریاستی نائب وزیر اعلیٰ اکناتھ شندےکے دعویٰ کےمطابق سڑکوں کے کانکرٹائزیشن سے ۲۵؍ سال تک شہریوں کو گڑھوں کے سبب ہونے والی پریشانیوں کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔ تاہم دی گئی ڈیڈ لائن پر پروجیکٹ مکمل نہ ہونے سے امسال بھی شہریوں کو گڑھوں سے پاک سڑکیں نہیں مل سکیں گی۔
شہر اور مضافات میں سیمنٹ کانکریٹ کی سڑکیں بنانےکا ٹھیکہ لینے والے کانٹریکٹروں نے ہفتوں نہیں بلکہ مہینوں سے سڑکوں کو کھود رکھا ہے ۔ وہیں بی ایم سی کمشنر بھوشن گگرانی نے فروری میں ہی تمام کانٹریکٹروں کو ۳۱؍ مئی تک سیمنٹ کانکریٹ کے لئے کھودی جانے والی سڑکوں کا کام مکمل کرنے کی ہدایت جاری کی گئی تھی ۔ دوسری جانب بیشتر شہریوں نے شہر اور مضافات میں سیمنٹ کانکریٹ کی سڑکیں بنانے کا ٹھیکہ لینے والوں پر سست روی سےکام کرنے ، ناقص کام کرنے اور تساہل برتنے کے ساتھ انتہائی خراب مٹیریل کا استعمال کرنے اور بدعنوانی کرنے کا الزام بھی لگا یا ہے اور اس سلسلہ میں وارڈ کی سطح پر بے شمار شکایتیں بھی کی گئی ہیں ۔
وہیں بی ایم سی کمشنر نے بھی بذات خود کئی مقامات کا جائزہ لیا ہے ۔ یہی نہیں شہری انتظامیہ نے اس سلسلہ میں سست روی ، ناقص کام کرنے اور خراب مٹیریل کا استعمال کرنے پر نہ صرف کئی ٹھیکیداروں کا کانٹریکٹ منسوخ کر دیا ہے بلکہ لاکھوں روپے جرمانہ بھی عائد کیا ہے۔
ایک ہزار ۷۶۸؍ سڑکوں پر ہنوز کام جاری ہے
حیرت انگیز بات یہ ہے کہ شہر اور مضافات میں جن سڑکوں پر سیمنٹ کانکریٹ کا کام جاری ہے ، وہ محض ۱۷؍ فیصد ہی مکمل ہوا ہے یعنی اب بھی ۸۳؍ فیصد کام باقی ہے۔ اس کی وجہ سے نہ صرف یہ کہ شہریوں کو موسم باراں میں ایک بار پھر سیلابی صورتحال کا بلکہ پانی بھرنے کے سبب پیدا ہونے والے مسائل کا سامنا کرنا پڑے گا ۔
بی ایم سی افسران اور ٹھیکیداروں پر بدعنوانی کا الزام
۳۱؍ مئی۲۰۲۵ء تک شہر کے اکثر علاقوں میں سیمنٹ کانکریٹ کی زیر تعمیرسڑکوں کا کام مکمل نہ ہونے کے واضح خدشات پر شہر کے سابق کارپوریٹروں نے بی ایم سی کے افسران اور ٹھیکیداروں کے ذریعہ بد عنوانی کئے جانے کا الزام لگایا ہے۔ اس ضمن میں کارپوریٹر آصف زکریا اور شیتل مہاترے بتایا کہ ’’شہری انتظامیہ شہر اور مضافات میں ۲؍ ہزار ۲۱؍سڑکوں کو سیمنٹ کانکریٹ میں تبدیل کرنا ہے ۔ جودو مراحل ( فیز ون اور فیز ۲؍ )میں بنائی جائیں گی۔ ان کی مجموعی طوالت ۷؍ سو کلو میٹر ہے ۔ وہیں ۵؍ مئی تک صرف ۳۵۳؍ سڑکوں کو ہی سیمنٹ کانکریٹ میں تبدیل کیا جاسکا ہے جبکہ ایک ہزار ۷۶۸؍ سڑکوں پر ہنوز کام جاری ہے جس کے ۳۱؍ مئی تک پورا کیا جانا ناممکن ہے اور اس کی سب سے بڑی وجہ بڑے پیمانے پر بد عنوانی ہے جو شہری انتظامیہ کے افسران اور ٹھیکیدار مل کر کررہے ہیں ۔‘‘