:یہاں میونسپل انتظامیہ کی حد درجہ لاپروائی کا حیرت انگیز معاملہ روشنی میں آیا ہے۔ ہوا یوں کہ کلیان کرشی اتپن بازار سمیتی (اے پی ایم سی) جیسی اہم مارکیٹ کے احاطے میں کسانوں کیلئے تعمیر کی گئی عمارت کے اوپر غیر قانونی طور پر شادی ہال اور ہوٹل تعمیر کرکے انہیں باقاعدہ کئی مہینوں سے چلایا جارہا ہے۔
اے پی ایم سی مارکیٹ کی زمین پر بنایا گیا شادی ہال۔
:یہاں میونسپل انتظامیہ کی حد درجہ لاپروائی کا حیرت انگیز معاملہ روشنی میں آیا ہے۔ ہوا یوں کہ کلیان کرشی اتپن بازار سمیتی (اے پی ایم سی) جیسی اہم مارکیٹ کے احاطے میں کسانوں کیلئے تعمیر کی گئی عمارت کے اوپر غیر قانونی طور پر شادی ہال اور ہوٹل تعمیر کرکے انہیں باقاعدہ کئی مہینوں سے چلایا جارہا ہے۔حیرت کی بات یہ ہے کہ اے پی ایم سی کی عمارت میں سرکاری اور میونسپل افسران کا روزانہ آنا جانا لگا رہتا ہے۔اس غیر قانونی تعمیرات کا علم ہوتے ہی بازار سمیتی میں آنے والے کسانوں نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے متعلقہ افراد کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔دوسری جانب معاملہ سامنے آنے کے بعد کلیان ڈومبیولی میونسپل کارپوریشن(کے ڈی ایم سی) کے ایڈیشنل میونسپل کمشنر نے خاطی افراد کے خلاف کارروائی کا یقین دلایا ہے۔
عید گاہ روڈ(گووندواڑی بائی پاس) سے متصل اے پی ایم سی کی عمارت کے ٹیرس پر ایک بڑا شادی ہال اور ہوٹل بغیر میونسپل انتظامیہ کی اجازت کے بنایا گیا ہے۔حیرت انگیز بات یہ ہے کہ سرکاری عمارت پر غیر قانونی طریقہ سے شادی ہال اور عالیشان ہوٹل جب تعمیر ہورہا تھا تب میونسپل انتظامیہ یا اے پی ایم سی انتظامیہ نے اسے روکا کیوں نہیں؟ دلچسپ بات یہ ہے کہ پچھلے کئی مہینوں سے شادی ہال کو کرایہ پر دیا جارہا ہے۔
سماجی کارکن روی گائیکواڑ نے اس پورے معاملے کا پردہ فاش کرتے ہوئے بتایا کہ مہاراشٹر کے مختلف حصوں سے کسان اپنا مال لے کر یہاں آتے ہیں۔انہیں سہولت بہم پہنچانے کیلئے سرکاری زمین پر عمارت تعمیر کی گئی تھی تاکہ کسان اس کا استعمال کرسکیں۔لیکن اس عمارت کے اوپر بغیر کسی اجازت نامہ کے ہوٹل اور شادی ہال تعمیر کیا گیا ہے اگر مستقبل میں کوئی حادثہ پیش آتا ہے تو اس کا ذمہ دار کون ہوگا؟ اس پورے معاملہ کا نوٹس لیتے ہوئے کے ڈی ایم سی کے ایڈیشنل میونسپل کمشنر یوگیش گوڈسے نے مکمل جانچ کرتے ہوئے خاطی افراد کے خلاف کارروائی کا یقین دلایا ہے۔