Inquilab Logo Happiest Places to Work

رات چاہے جتنی بھی کالی ہو صبح کا آفتابِ روشن طلوع ہو کر رہتا ہے

Updated: April 30, 2025, 11:11 PM IST | Mukhtar Adeel | Malegaon

’’ ملک کے حالات مشکل ہیں اور خطرات کے بادل چھا چکے ہیں۔ وقف قانون کی شکل میں ہمارے سروں پرجو آفت مسلط کی گئی ہے وہ دستور مخالف بھی ہے،مذہب مخالف بھی ہے اور ملک میں اضطراب اور بے چینی پیدا کرنے والی چیز بھی ہے۔ ‘

The crowd was visibly excited during the public meeting.
جلسۂ عام کے دوران عوام کا جم غفیر قابل دید تھا

’’ ملک کے حالات مشکل ہیں اور خطرات کے بادل چھا چکے ہیں۔ وقف قانون کی شکل میں  ہمارے سروں پرجو آفت مسلط کی گئی ہے وہ دستور مخالف بھی ہے،مذہب مخالف بھی ہے اور ملک میں اضطراب اور بے چینی پیدا کرنے والی چیز بھی ہے۔ ‘‘   ‘ اِن خیالات کا اظہار مولانا محمد عمرین محفوظ رحمانی ( سیکریٹری ، آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ )  نے صنعتی شہر میں مالیگاؤں ہائی اسکول اینڈ جونیئر کالج کے میدان پر منعقدہ  وقف ترمیمی قانون مخالف جلسے سے خطاب کے دوران کیا ۔ انہوں نے کہا کہ  ’’ لیکن اس بات کو سمجھ لیجئے کہ رات چاہے جتنی بھی کالی ہو، صبح کا آفتاب روشن طلو ع ہو کر رہتا ہے ۔ اس لئے آج ہم پر جو ظلم کی بدلیاں چھائی ہوئی ہیں وہ بدلیاں چھٹ جائیں گی اور انصاف کا سورج طلوع ہو کر رہے گا، ان شاء اللہ ‘‘ 
                          مولانا خالد سیف اللہ رحمانی ( صدر ، آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ ) نے اپنے  صدارتی خطاب میں وقف ترمیمی قانون کے نقصانات شمار کرواتے ہوئے کہا کہ اِس قانون کے منسوخ ہونے  تک ہمیں متفق و متحد رہتے ہوئے جمہوری طرز پر جدوجہد کو جاری رکھنا ہے ۔ اہلِ مالیگاؤں کا حوصلہ بڑھاتے ہوئے صدر بورڈ نے کہا کہ مستورات اور مَردوں کے احتجاجی جلسوں نے وقف ترمیمی قانون مخالف تحریک میں نئی جان ڈال دی ہے ۔ اِس مسلم اکثریتی شہر میں غیرت و حمیت لائق تحسین ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر سَر میں درد ہے تو سَر کو کاٹ پھینکنے کی ضرورت نہیں بلکہ سَر کے درد کا علاج کیا جانا چاہئے ۔ حکومت وقت نے اوقاف کی حفاظت کے نام پر جو کھیل کھیلا ہے اِس سے ملک کے مسلمانوں میں بے چینی پھیلی ہوئی ہے ۔ قانون میں تبدیلی حکومتی بد نیتی کا ثبوت ہے ۔ اسی وجہ سے عام اضطراب پایا جارہا ہے ۔  انہوں نے مختلف مسالک ، ملّی و سیاسی جماعتوں کے عہدے داران کی درمیان ذہنی ہم آہنگی اور وقف ترمیمی قانون مخالف فکر و شعور کی پذیرائی کرتے ہوئے اتحاد و اتفاق کے اِس ڈور کو مضبوط بنانے کی تلقین بھی کی ۔ 
      اِس جلسے کے مقررین میں ڈاکٹر قاسم رسول الیاس ( ترجمان ، بورڈ ) ، محمد شفیع ( رکن بورڈ ، راجستھان )  ، ملک معتصم خان ( نائب صدر جماعت اسلامی ) ، مولانا فاروقی ( اورنگ آباد ) ، مولانا نظام الدین ( پونے ) ،  مولانا حیدر عباس ( شیعہ اثناء عشری جماعت ، مالیگاؤں ) ، حافظ غفران اشرفی ( سنّی جمعیۃ العوام ، مالیگاؤں ) ، حافظ جمیل محمدی ( جمعیت اہل حدیث ) ، مولانا آصف شعبان ( جمعیۃ علماء ، محمود مدنی ) ، شیخ آصف ( سابق ایم ایل اے ) ، محمد مستقیم ( سماج وادی پارٹی ) ، اعجاز بیگ (کانگریس ) ، حاجی یوسف ( راشٹر وادی کانگریس ، ایس پی ) ، وغیرہ شامل ہیں ۔
     منگل ۲۹ / اپریل کی شب میں ہوئے اِس جلسے میں عوام کا جم غفیر قابل دید تھا ۔ مالیگاؤں ہائی اسکول اینڈ جونیئر کالج کا میدان بھرجانے کے بعد اطراف کے راستوں پر سامعین بیٹھے ہوئے تھے ۔ جلسہ گاہ میں آنے والے بعض نوجوانوں کے ہاتھوں میں قومی پرچم اور وقف ترمیمی قانون مخالف فقرے لکھی ہوئی تختیاں دیکھی گئیں ۔ آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ سے جاری ہدایات کے عین مطابق کام کرنے والی مالیگاؤں ایکشن کمیٹی برائے تحفظ اوقاف کی جانب سے مقامی و بیرونی مہمانان کا خصوصی شکریہ ادا کیا گیا ۔ 

malegaon Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK