Inquilab Logo

تحریک انصاف کو نہیں بلکہ ہماری جمہوریت کو کچلا جارہا ہے

Updated: May 26, 2023, 12:05 PM IST | Islamabad

اپنے پارٹی کارکنوں کی گرفتاریوں ،تشدد اور’ جبری علاحدگیوں‘ پر پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان کا ردعمل ، اپنے ووٹ بینک پر بھروسہ ، کہا: سیاسی جماعت تب ختم ہوتی ہے جب اس کا ووٹ بینک ختم ہوتا ہے۔ پارٹی نہ چھوڑنے والےکارکنوں کی بار بار رہا ئی اور گرفتاری ۔حکومت کے مبینہ تشدد پر۲۵؍ مئی کو یوم سیاہ

photo;INN
تصویر :آئی این این

اپنے  پارٹی کارکنوں کی گرفتاریوں ،تشدد اور’ جبری علاحدگیوں‘  پر  پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سربراہ عمران خان   نے کہا کہ تحریک انصاف کو نہیں بلکہ ہماری جمہوریت کو کچلا جارہا ہے ۔ اس دوران پی ٹی آئی کے جو لیڈر پار ٹی نہیں چھوڑ   رہےہیں، انہیں بار بار رہا اور گرفتار کیا جارہا ہے  ۔ ادھر پی آئی ٹی نے    ۲۵؍ مئی کو    یوم  سیاہ منایا ۔  پارٹی کے مطابق اسی  د ن گزشتہ سال پی ٹی آئی کارکنوںپر  تشدد کا آغاز کیا گیا تھا ۔ 
  جمعرات کو  اپنے بیان میں عمران خان نے کہا، ’’  ۹؍مئی کے جلاؤ گھیراؤ ، جس کی تحریک انصاف کی پوری قیادت مذمت کرچکی ہے، کی آڑ میں ریاست ’جبری علاحدگیوں‘ وغیرہ کے ذریعے جماعت کو توڑنے کی کوششیں کررہی ہے اور تحریک انصاف کے کارکنوں پر فوجی عدالتوں میں مقدمے چلا رہی ہے۔ پی ڈی ایم اور صحافیوں کا وہ گروہ جو اس یزیدیت پر اچھل کود کرنے اور خوشیاں منانے میں مصروف ہیں، وہ جان لیں کہ اس سب سے تحریک انصاف کو نہیں بلکہ ہماری جمہوریت کو کچلا جارہا ہے یعنی براہِ راست ہم سے ہماری آزادی چھینی جارہی ہے لیکن ہمیں غلامی کی زنجیروں میں جکڑنے کی یہ کوشش ناکام ہوگی کیونکہ آج ہماری نوجوانوں آبادی سیاسی طور پر نہایت باشعور ہے اور میڈیا کی زباں بندی کے باوجود سرکاری پروپیگنڈے سے متاثر ہوئے بغیر سوشل میڈیا کے ذریعے خود کو قومی اور سیاسی معاملات پر مکمل آگاہ رکھے ہوئے ہے۔ اس دوران عمران خان نے  پی ٹی آئی میں انتشار پر پارٹی کارکنوں اور لیڈروں کا حوصلہ  بڑھایا۔ انہوں نے کہا ،’’سیاسی جماعت تب ختم ہوتی ہے جب اس کا ووٹ بینک ختم ہوتا ہے۔ پی ڈی ایم کے گھوڑے میں جتنی مرضی پھونک بھرتے رہیں، اسے تو گرنا ہی ہے جب بھی ریس میں کھڑا ہونے کا وقت ہوگا۔‘‘
 پارٹی چھوڑنے والوں سے بھی انہوں نے ہمدری کا اظہار کیا ۔ ان کا کہناتھا ، ’’شدید دباؤ میں آکر سارے کارکن بھی تحریک انصاف چھوڑ دیتے ہیں تو میں آج آپ سے کہہ رہا ہوں کہ جس کو بھی تحریک انصاف کا ٹکٹ  دےدوں گا، وہ ان شاءاللہ جیتے گا۔ ‘‘
  دریں اثنا ء ۲۵؍ مئی کو پاکستان تحریک انصاف نے یوم سیاہ منایالیکن اس مرتبہ پی ٹی آئی کارکن سڑکوںپر نہیں نکلےبلکہ  اس کا  اثر سب سے زیادہ سوشل میڈیا پر نظر آیا۔ یوم سیاہ سے متعلق  پارٹی کے سربراہ  عمران خان نے کہا ، ’’گزشتہ سال۲۵؍ مئی کو فسطائیت کی گہرائیوں کی جانب ہمارے سفر کا آغاز  ہوا  ۔ تحریک انصاف کی حکومت کے ساڑھے ۳؍ سال  کے دوران پی ڈی ایم نے تین لانگ مارچ کئے جن کی اجازت دی گئی مگر ہم پر ریاستی جبر کے پہاڑ توڑ دیئے گئے۔ رات گئے گھروں پر دھاوا بولا گیا اور تحریک انصاف کے ذمہ داروں اور کارکنوں کا اغواء کیا گیا۔ اس کے بعد جو بھی اسلام آباد پہنچا، اسے آنسو گیس، ربڑ کی گولیوں اور پولیس کے ہاتھوں پوری وحشت سے کچلا گیا۔ ہم میں سے بعض کا خیال تھا کہ یہ ظلم یہیں تک محدود رہے گا مگر یہ تو صرف آغاز ثابت ہوا۔ آج پاکستان کی سب سے بڑی اور وفاقی سطح کی واحد سیاسی جماعت کو بلاخوفِ احتساب پوری شدت سے ریاستی جبر کے نشانے پر رکھ لیا گیا ہے۔ سینئر قائدین سمیت ۱۰؍ہزار سے زائد کارکن اور سپورٹرز زندانوں کی نذر کر د یئے گئے ہیں جبکہ بعض کو زیرِ حراست تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔ ‘‘
  دریں اثناء پارٹی نہ چھوڑنے والےکارکنوں کی بار بار رہا  ئی اور گرفتاری  ہورہی ہے جن میں سرفہرست  پی ٹی آئی کے نائب صدر  شاہ محمود قریشی ہیں۔ بدھ کو انہیں  رہا کرنے کے فوراً بعدگرفتار کیا گیا۔  جمعرات کو بھی  پی ٹی آئی کےاہم لیڈر اور سینیٹر اعجاز چودھری کو رہائی  کے فور اً بعد گرفتار کرلیا گیا۔ اس سلسلے میں پی ٹی آئی  نے اپنے مصدقہ اکاؤنٹ سے ٹویٹ کیا ، ’’امپورٹڈ حکومت کی جانب سے لاقانونیت کی ایک اور مثال قائم ۔سینیٹر اعجاز چودھری کو اڈیالہ جیل سے رہائی کے فوراً بعد پھر گرفتار کرلیا گیا۔ پولیس اہلکار سینیٹر اعجاز چودھری کو جیل کے عقبی دروازے سے لے کر نامعلوم مقام کی جانب روانہ ۔اسلام آباد ہائی کورٹ نے سینیٹر اعجاز چودھری کی رہائی کا حکم دیا تھا ۔سینیٹر اعجاز چودھری کے اہلِ خانہ جیل کے باہر ان کی رہائی کے منتظر رہ گئے۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK