Updated: December 25, 2025, 7:04 PM IST
| Mumbai
’’جیلر ۲‘‘ کے حوالے سے قیاس آرائیاں اس وقت شدت اختیار کر گئیں جب متھن چکرورتی کے فلم چھوڑنے کی خبریں سامنے آئیں۔ شائقین اس فیصلے کو شاہ رخ خان کی ممکنہ شمولیت سے جوڑ رہے ہیں۔ اگرچہ کوئی باضابطہ تصدیق نہیں ہوئی مگر رجنی کانت کی واپسی اور بڑے ستاروں کی متوقع کاسٹ نے فلم کو پہلے ہی ایک بڑے سنیما ایونٹ میں بدل دیا ہے۔
رجنی کانت اور شاہ رخ خان۔ تصویر: آئی این این
فلم ’’جیلر ۲‘‘ کے گرد چہ مگوئیاں اس وقت مزید تیز ہو گئیں جب سینئر اداکار متھن چکرورتی کے فلم سے الگ ہونے کی خبریں سامنے آئیں۔ اس فیصلے کو شائقین اور فلمی حلقوں کی جانب سے شاہ رخ خان کی ممکنہ شمولیت کی طرف ایک اہم اشارہ قرار دیا جا رہا ہے۔ اگرچہ فلمسازوں نے تاحال کوئی باضابطہ اعلان نہیں کیا، لیکن متھن چکرورتی کے حالیہ تبصروں نے مداحوں کے درمیان قیاس آرائیوں کو نئی رفتار دے دی ہے۔ ہدایت کار نیلسن دلیپ کمار کی قیادت میں بننے والی اس فلم سے بڑے پیمانے کی توقعات پہلے ہی وابستہ تھیں، کیونکہ رجنی کانت فرنچائز کے مرکزی کردار کے طور پر واپسی کر رہے ہیں۔ تاہم، شاہ رخ خان کے ممکنہ کردار کی محض تجویز نے ہی جوش و خروش کو کئی گنا بڑھا دیا ہے۔ اگر یہ قیاس آرائیاں درست ثابت ہوئیں تو یہ فلم ہندوستانی سنیما کے دو عظیم سپر اسٹارز کے ایک ساتھ آنے کا ایک نایاب اور تاریخی لمحہ ثابت ہو سکتی ہے۔
یہ بھی پڑھئے: رنویر سنگھ نے ’’ڈان ۳‘‘ نہیں چھوڑی بلکہ فلم سے نکال دیئے گئے: نئی رپورٹ
انڈسٹری ذرائع کے مطابق’’ جیلر ۲‘‘ کو پہلی فلم کی کائنات کی ایک بڑی توسیع کے طور پر ڈیزائن کیا جا رہا ہے۔ یہ سیکوئل محض ایک محدود کہانی تک محدود نہیں ہوگا بلکہ مختلف خطوں سے تعلق رکھنے والے طاقتور کرداروں کو شامل کرے گا، جن میں سے ہر ایک اپنی الگ شناخت اور اثر کے ساتھ سامنے آئے گا۔ یہی وجہ ہے کہ فلم سے منسلک ناموں کی فہرست مسلسل بڑھتی جا رہی ہے۔ رجنی کانت کے علاوہ، رپورٹس میں موہن لال، شیوراج کمار، وجے سیتھوپتی، ایس جے سوریہ، سنتھانم، سورج وینجاراموڈو اور ودیا بالن کے نام بھی شامل بتائے جا رہے ہیں۔ اگر یہ کاسٹنگ حتمی شکل اختیار کر لیتی ہے تو فلم میں متوازی کہانیاں، زبردست تصادم اور ہائی وولٹیج ڈرامہ دیکھنے کو مل سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھئے: سالِ رفتہ ۲۰۲۵ء: ہندوستان میں سب سے زیادہ سرچ کئے گئے موضوعات
ابتدا میں ایک مرکزی منفی کردار کے طور پر متھن چکرورتی کی موجودگی نے فلم کیلئے گہرے ڈرامے اور مضبوط کرداروں کی توقعات کو مزید بڑھا دیا تھا۔ ان کی شمولیت ایک ایسی کہانی کی طرف اشارہ کرتی تھی جہاں نظریات، طاقت اور ذاتی تاریخ آپس میں ٹکراتی نظر آتی۔ اب ان کے الگ ہونے کے بعد بھی کہانی کی سمت کو لے کر تجسس برقرار ہے۔ ہدایت کار نیلسن دلیپ کمار، جنہوں نے جیلر میں بڑے پیمانے کی اپیل کو مضبوط تحریر اور انداز کے ساتھ کامیابی سے پیش کیا تھا، اس بار ایک اور بڑے چیلنج کا سامنا کر رہے ہیں۔ شائقین کو امید ہے کہ سیکوئل اپنی وسعت کے باوجود وہی خام توانائی، جذباتی شدت اور اسٹائلائزڈ ایکشن برقرار رکھے گا جس نے پہلی فلم کو ایک رجحان بنا دیا تھا۔
اگر شاہ رخ خان سے جڑی یہ قیاس آرائیاں باضابطہ اعلان میں تبدیل ہو جاتی ہیں تو ’’جیلر ۲‘‘ نہ صرف ایک سیکوئل بلکہ ہندوستانی سنیما کا ایک بڑا ایونٹ ثابت ہو سکتی ہے، ایک ایسی فلم جو کاسٹنگ کے اعتبار سے بھی تاریخ رقم کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔