اب بھی بڑی تعداد میں وقف املاک کا رجسٹریشن باقی ہے ۔ماہر وکلاء کی سربراہی میں وقف بورڈ کی جانب سے پورٹل پر دستاویزات اَپ لوڈ کرنے میںپریشانی اور سیکشن ۳۲؍ کے تحت حاصل خصوصی اختیارات کی بنیاد پرتاریخ میں توسیع کے لئے وقف ٹریبونل میں عرضداشت داخل کرنے کی تیاری
ممبئی میں واقع وقف بورڈ کے زونل دفتر میں کام جاری ہے۔(تصویر؛انقلاب)
اُمید پورٹل پر آن لائن دستاویزات اَپ لوڈنگ کی تاریخ میں توسیع نہ کئے جانے پر وقف بورڈ اور ملی تنظیموں نے ٹرسٹیان ومتولیوں کو پھرتوجہ دلائی کہ۳؍ دن کے اندریعنی جمعہ ۵؍ دسمبر سےقبل بہر صورت یہ کام پورا کرلیا جائے۔ اسلئے کہ اَپ لوڈنگ نہ کئے جانے سے کئی طرح کی قانونی دشواریوں کا اندیشہ ہے اور جرمانہ بھی عائد کیا جاسکتا ہے۔ اس تعلق سےبھی الگ الگ میٹنگوں میںتوجہ دلائی جاچکی ہے ۔اسلئے قطعی طور پرغفلت نہ ہو۔ چونکہ سپریم کورٹ کی جانب سے تاریخ میںتوسیع نہ کرنے اور وقف ٹریبونل جانے کی ہدایت دینے کے بعد اب سب کی امیدیں وقف ٹریبونل پرہوں گی کہ آیا وہاں کیا رخ اختیار کیا جاتا ہے ۔
دوسری جانب وقف بورڈ اپنی جانب سے ٹیمیں لگائے ہوئے ہے۔ ملّی تنظیموں کے دفاتر میںبھی یہ کام چل رہا ہے۔ مگربات چیت کرنے پراب بھی یہ اندازہ ہوا کہ وہ تیزی اوروہ فکرمندی نظر نہیںآرہی ہے جس کی ضرورت ہے۔ اس کے علاوہ یہ شکایت بھی عام ہے کہ پورٹل صحیح ڈھنگ سےکام نہیں کررہا ہے، رفتار بہت سست ہے اس کی وجہ سے کافی وقت لگ رہا ہے۔ اسےبھی درست کرنے کی ضرورت ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اب بھی بڑی تعداد میں اداروں، مساجد ومدارس، خانقاہوں، درگاہوں، قبرستانوں اور دیگر وقف املاک کا رجسٹریشن نہیں ہوسکا ہے۔ اس کی توثیق وقف بورڈ کے چیئرمین سمیر قاضی نے بھی نمائندہ ٔ انقلاب سےبات چیت کرتے ہوئے کی ۔
وقف بورڈ کی جانب سے تاریخ میں مزید توسیع کے لئے وقف ٹریبونل سے رجوع کیا جائے گا۔اس کےلئےماہروکلاء کی ٹیم عرضداشت تیار کرنے میں مصروف ہے، یہ امید کی جارہی ہےکہ ایک دو دن کے اندر عرضداشت داخل کردی جائے گی۔ بورڈ کی جانب سے اب تک ممبئی اور مہاراشٹر کی سطح پر کئے گئے کاموں اور اَپ لوڈنگ میں آرہی دشواریوں سے بھی آگاہ کرواکر تاریخ بڑھانے کی درخواست کی جائے گی۔
اس تعلق سے وقف بورڈ کے چیئرمین نے انقلاب کوبتایا کہ ’’ بورڈ کی جانب سے یہ کوشش کی جارہی ہے کہ آخری تاریخ ۵؍دسمبر سے قبل کام پورا کرلیا جائے ۔اسکیلئے ممبئی کے ژونل آفس کے علاوہ اورنگ آبادحج ہاؤس میں بڑی ٹیم مصروف ہے اور دیر رات تک کام کیا جارہا ہے جبکہ ہر ضلع میںالگ الگ جگہوں پر بھی یہ کام جاری ہے مگر وقف املاک کی تعداد اوراس کام میں مختلف رکاوٹوں اور دشواریوں کے سبب تاخیر ہورہی ہے۔ اسی وجہ سے ماہر وکلاء کے ذریعے پٹیشن تیار کی جارہی ہے تاکہ اسے بنیاد بناکر مزید مہلت مانگی جا سکے ۔‘‘ انہوں نے یہ بھی بتایاکہ ’’ ہر سطح پربیداری لائی گئی اورلائی جارہی ہے ،ایک دوسرے کا تعاون کیا جارہا ہے، جہاں ضرورت پڑرہی ہے وہاں افراد مہیا کرائےجارہے ہیں لیکن ایک بڑی دشواری امیدپورٹل پر دستاویزات کی اَپ لوڈنگ میںتکنیکی مسئلہ ہے۔ پٹیشن میں اس کو بنیاد بنایا جارہاہے ۔اسی طرح وقف بورڈ کو سیکشن ۳۲؍ کےتحت یہ خصوصی اختیار حاصل ہے کہ وہ کسی ٹرسٹی یا متولی کے کسی دشواری یا دقت یا بالفرض تساہل یا عدم معلومات کے سبب اپنے ادارے کی تفصیلات اَپ لوڈ نہ کرسکے تو وقف بورڈ خصوصی اختیار کے سبب ٹریبونل سے درخواست کرسکتا ہے کہ مزیدمہلت دی جائے، اس شِق کو بھی پٹیشن میں بنیاد بنایا جارہا ہے۔ کوشش کی جارہی ہے کہ کسی صورت تاریخ میں توسیع ممکن ہوسکے تاکہ ایک بھی وقف پراپرٹی کا رجسٹریشن رہنے نہ پائے۔ ‘‘