Inquilab Logo Happiest Places to Work

’’آپریشن سیندور ختم نہیں ہوا، صرف روکا گیاہے‘‘

Updated: May 12, 2025, 11:55 PM IST | New Delhi

قوم کے نام خطاب میں وزیراعظم مودی کا اعلان ، نازک مرحلہ میں ملک کے اتحاد کی پزیرائی کی، پاکستان کو متنبہ کیا کہ’نیوکلیئر بلیک میلنگ‘برداشت نہیں کی جائے گی

Prime Minister Modi addressing the nation on Monday.
وزیراعظم مودی پیر کو قوم سے خطاب کرتے ہوئے۔

پہلگام دہشت گردانہ  حملے   اور  اس کے جواب میں  پاکستان  کے خلاف فوجی کارروائی نیز جنگ بندی  کے بعد پیر کی شام ۸؍ بجے قوم  کے نام اپنے پہلے خطاب میں وزیراعظم نریندر مودی نے پڑوسی ملک کو للکارتے ہوئے کہا ہے کہ ’’آپریشن سیندور ابھی ختم نہیں ہوا بلکہ صرف روکا گیا ہے۔‘‘ انہوںنے پاکستان میں  دہشت گردی کے مراکزاور فوجی ٹھکانوں  کے خلاف کامیاب کارروائی پر ملک کی مسلح افواج کو مبارکباد دی اوران کی بہادری کو سلام کیا۔اس کےساتھ ہی وزیراعظم نے اس نازک وقت  میں ملک  کےاتحاد کی بھی پزیرائی کی  اور کہا کہ ’’ملک متحد ہوتا ہے، نیشن فرسٹ کے جذبہ سے سرشار ہوتا ہے،(ہر کسی کیلئے) ملک سب سے اوپر ہوتا ہے، تو فولادی فیصلے کئے اور نتائج لا کر دکھائے جاتے ہیں ۔‘‘
آپریشن سیندور پر پاکستان کو انتباہ
 وزیر اعظم مودی نےکہاکہ’’آپریشن سیندور اب  ہندوستان کی  پالیسی ہے۔ ہم  نے ایک نئی لکیرکھینچ دی ہے۔ اگر پاکستان سے حملہ کیا گیا تو ہم اپنی شرطوں پر منہ توڑجواب دیں   گے۔ ‘‘انہوںنے کہاکہ ہم دہشت گردی کی حمایت کرنے والی پاکستان کی حکومت اور دہشت گردوں کو الگ الگ نہیں  دیکھتے۔ دنیا نے پاکستان کا گھناؤنا چہرہ دیکھ لیا۔ ہم اپنے شہریوں کو خطرہ سے بچانے کیلئے فیصلہ کن قدم اٹھاتے رہیں گے۔ آپریشن سیندور نے نئی منزل حاصل کی ہے۔‘‘ انہوں نے پاکستان کے خلاف فوجی کارروائی روکے جانے  کے تعلق سے دوٹوک انداز  میں کہا کہ آپریشن سیندور ختم نہیں ہوا بلکہ صرف روکا گیاہے۔ 
دہشت گردی ایک دن خود پاکستان کو ختم کردیگی
وزیراعظم  نےروس   اوریو کرین  جنگ  کے آغاز کے  وقت کے اپنے بیان کو دہرایا کہ ’’ یہ جنگ کا دور نہیں‘‘ لیکن ساتھ ہی کہا کہ ’’یہ  دہشت گردی کا دوربھی نہیں، دہشت گردی کے خلاف زیرو ٹالرینس کی پالیسی جاری رہے گی۔‘‘ انہوں نے متنبہ کیا کہ ’’پاکستان کی فوج اور حکومت جس طرح سے دہشت گردی کو فروغ دے رہی ہے،ایک دن وہ اسی کو ختم کردے گی۔‘‘
 صرف دہشت گردی اور پاک مقبوضہ کشمیر پر گفتگو
 وزیراعظم مودی نے ملک کےعوام کو دوٹوک انداز میں باور کرایا کہ پاکستان کے ساتھ گفتگو صرف اور صرف دہشت گردی کے خاتمے اور مقبوضہ کشمیر کے تعلق سے ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ’’ہمارا موقف صاف ہےکہ دہشت گردی اوربات چیت یا دہشت گردی  اور تجارت ساتھ ساتھ نہیں ہوسکتی۔ پانی اورخون ایک ساتھ نہیں بہہ سکتا ۔  ہماری پالیسی ہے کہ اگر پاکستان سے گفتگو ہوگی تو دہشت گردی پر  ہوگی اور پاک  مقبوضہ کشمیرپر ہوگی۔‘‘
وزیراعظم نے پاکستان میں دہشت گردی کے ٹھکانوں کو تباہ کرنےکے لئے فوج کی بہادری کو سلام پیش کرتے ہوئے کہاکہ ہم نے ۱۰۰؍سے زائد خونخوار دہشت گردوں کو موت کے گھاٹااتاردیا ،کئی دہشت گرد کھلے عام پاکستا ن میں کئی دہائی سے گھوم رہے تھے،ہم نےایک جھٹکے میںانہیں ختم کردیا۔ 
مودی نے  جنگ بندی کی یہ وجہ بتائی
  وزیراعظم مودی نے ہندوستانی فوجوں کی بہادری اور پاکستان میں دہشت گردی کے اڈوں کی تباہی کا حوالہ  دیتے ہوئے کہا کہ ’’ہماری جارحانہ کارروائی کےبعد پاکستان دنیا بھر  سے کشیدگی ختم کرانے کی اپیلیں کر رہا تھا۔ ۱۰؍مئی کو پاکستان  نے  ہمارے ڈی جی ایم او سے رابطہ کیا۔تب تک ہم دہشت گردٹھکانوں کو تباہ کرچکے تھے۔ جب پاکستان کی طرف سے اپیل کی گئی اور کہاگیا کہ اس کی طرف سے کوئی دہشت گردی نہیں ہوگی تو ہندوستان نے اس پر غور کیا۔ ہم نے اس کے فوجی اور دہشت گردی کے ٹھکانوں پر ابھی صرف کارروائی روکی ،ہم آنے والے دنوں میں پاکستان کے طرز عمل کو پرکھیں  گے۔ ہماری مسلح افواج  لگاتارالرٹ ہے۔‘‘ اس کے ساتھ ہی  مودی نے یاد دلایا کہ ’’ اب تک  دنیا میں جہاں بھی دہشت گردانہ حملے ہوئے  ان  کےتار پاکستان سے جڑے ہوئے  ملے ہیں۔ ‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK