Inquilab Logo

بجلی بل کی سبسیڈی ختم کئےجانےکی وجہ سےمالیگاؤں میں برہمی پاورلوم کےدوسرےمراکز پربھی شدید بے چینی

Updated: March 15, 2022, 8:23 AM IST | malegaon

: پارچہ بافوں کو فراہم کی جانے والی بجلی کیلئے سبسیڈی ختم کئے جانے کے فیصلے سے پاور لوم کے تمام مراکز میں بے چینی پائی جارہی ہے۔

Demand for restoration of power subsidy for Powerloom in Achal Karanji
پاورلوم کیلئے فراہم کی جانے والی بجلی کی سبسیڈی بحال کرنے کا اچل کرنجی میں مطالبہ

: پارچہ بافوں کو فراہم کی جانے والی بجلی کیلئے سبسیڈی ختم کئے جانے کے فیصلے سے پاور لوم کے تمام مراکز میں بے چینی پائی جارہی ہے۔ مالیگائوں کے پاورلوم مالکان میں بھی اس تعلق سے شدید ناراضگی پائی جارہی ہے۔کارخانہ مالکان نے حکومت سے مطالبہ کیاہے کہ بجلی کی سبسیڈی کو فوری طور پر بحال کیا جائے۔ لوگوں نے اس خدشے کااظہار کیا ہے کہ سبسیڈی روک لئے جانے سے صنعتی بحران مزید گہرا ہوجائے گا۔کووڈ اور لاک ڈائون کے بعدٹیکسٹائل انڈسٹری کی حالت ٹھیک ٹھاک نہیں ہے۔خام مال کی قیمتوں میں اُچھال اور تیار کپڑے کے داموں میں خاطر خواہ قیمت کا اضافہ نہ ہونے سے صنعتی چکّر بہتر طریقے سے نہیں چل رہا ہے،ایسے میں بجلی سبسیڈی کا خاتمہ صنعت کیلئے مزید پریشانی کا باعث ہے۔
 اس حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے اسجد نواز اشرفی (پاورلوم مالک )نے کہا کہ ’’مہاوکاس اگھاڑی کی حکومت سے پاورلوم مالکان کو امیدیں تھیں۔جب سے یہ گورنمنٹ آئی ہے تب سے مالیگائوں سمیت دیگر پاورلوم مراکز کے پارچہ باف سرکاری مراعات کے انتظار میں ہیں۔مراعات تو نہیں دی گئی اُلٹا جاری مراعات یعنی بجلی سبسیڈی ہی ختم کردی گئی۔ ریاست کے بیشتر پاورلوم مراکز پر بجلی فراہمی کیلئے نجی کمپنیوں کو ٹھیکے دیئے گئے ہیں۔پاورلوم سپلائی کرنے والی کمپنیوں کے ظالمانہ طریق کار سے بجلی صارفین پہلے  ہی سے پریشان ہیں۔ سبسیڈی میں تخفیف کا حکم نامہ پرائیوٹ بجلی کمپنیوں کے ہاتھ میں ’چابک ‘تھما دینے جیسا ہے۔‘‘
 ساجد عبدالصمد(سپنا سائزنگ )نے کہا کہ’’پاورلوم صنعت غیر منظم زمرے میں شمار کی جاتی ہے۔اس کی ترقی اور فلاح کیلئے درکار سرکاری سہولیات کا کوئی پتہ نہیں۔بہت معمولی طور سے بجلی کے بلوں میں سبسیڈی شامل تھی، اسے بھی نظر بد لگ گئی اور مہاراشٹر انڈسٹریل پاورکارپوریشن لمیٹڈ نے تاحکم ثانی اسے ختم کرنے کے احکامات جاری کئے ہیں۔بجلی سبسیڈی بحال رکھی جاتی ہے تو اس سے پاورلوم مالکان اور صنعتی زمرے میں بجلی استعمال کرنے والے صارفین کو جزوی فائدہ ہوگا اور یہی فائدہ صنعت کورواں دواں میں بہت حدتک مدد گار  ہوسکتا ہے، اِسلئے حکومتی سطح پر فوری نوٹس لیناچاہئے ۔‘‘
 ایڈوکیٹ مومن مجیب (قانونی مشیر برائے پارچہ بافی صنعت)نے کہا کہ’’سبسیڈی کے خاتمے کی آہٹ سنائی دیتے ہی ٹیکسٹائل منسٹری کو خطوط لکھے گئے تھے ۔بھیونڈی کے رکن اسمبلی قاسم رئیس شیخ اور مالیگائوں کے ایم ایل اے مفتی محمد اسماعیل قاسمی سے مشورہ کرکے کابینی وزیر برائے ٹیکسٹائل اسلم شیخ کے ساتھ مشترکہ میٹنگ کی کوششیں جاری ہیں۔یہ مسئلہ صرف مالیگائوں یا بھیونڈی کا نہیں ہےبلکہ مہاراشٹر کے دیگر پاورلوم مراکز سانگلی ،ویٹا ، اچل کرنجی ،ایولہ ، دھولیہ اور سولاپور وغیرہ سے بھی جڑا ہواہے ۔تمام پاورلوم مراکز سے نمائندگان اور تنظیمیں متحد ہوکر جدوجہد کریں تو مہاوکاس اگھاڑی حکومت پر دبائو بنے گا۔‘‘
 واضح رہیکہ بجلی سبسیڈی کے خاتمے کا حکم نامہ آتے ہی بھیونڈی اور اچل کرنجی میں سخت احتجاج ہوئے ہیں۔ اس تعلق سے مالیگائوں میںپاورلوم صنعت کیلئے کام کرنے والی تنظیمیں لائحہ عمل طے کرنے میں مصروف ہیں۔

powerloom Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK