Inquilab Logo

پاپا نیو گنی: ۹ء۶ شدت کا زلزلہ، ۳؍افراد ہلاک، تقریباً ایک ہزار مکان تباہ

Updated: March 25, 2024, 8:59 PM IST | Port Moresby

پاپا نیو گنی میں سیلاب سے نبرد آزما عوام کو زلزلے نے آگھیرا۔ تین افراد ہلاک تقریباً ایک ہزار مکانوں کو نقصان۔ یہ علاقہ بحرالکاہل کے سرگرم آتش فشاں اور زلزلوں کے مرکز پر واقع ہے۔ یہا ں سیلاب عام بات ہے۔ یہ ملک عوام اور قبائلیوں کے مابین فساد سے بھی متاثر ہے۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

حکام کے مطابق مغربی پاپا نیو گنی کے ایک دور دراز علاقے میں ۹ء۶؍ شدت کے زلزلے سے کم از کم تین افراد ہلاک اور تقریباً ایک ہزار مکانوں کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا۔ آسٹریلیائی براڈکاسٹنگ کارپوریشن کی رپورٹوں کے مطابق زلزلے نے مشرقی سیپک کے علاقے کو اتوار کی صبح تقریباً ۶؍ بجکر ۲۰؍ منٹ پر امبنٹی قصبے کو لرزا دیا، جو دارالحکومت پورٹ مورسبی سے تقریباً ۴۷۰؍ میل (۷۵۶؍کلومیٹر) شمال مغرب میں، اور ۲۵؍ میل (تقریباً ۴۰؍کلومیٹر) کی گہرائی میں تھا۔ 
مشرقی سیپک صوبے کے گورنر ایلن برڈ نے اتوار کو فیس بک پر پوسٹ کیا کہ ابتدائی تخمینوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ زلزلے سے علاقے میں تقریباً ایک ہزارمکانات تباہ ہو گئے ہیں جو پہلے ہی مارچ کے اوائل سے بڑے پیمانے پر سیلاب سے نبرد آزما تھا۔ برڈ نے پیر کو اے بی سی کو بتایا کہ سیلاب دراصل ۸۰۰؍ کلومیٹر سے زیادہ طویل علاقے پر محیط ہے، اور اس لئے دریائے سیپک کے ساتھ تقریباً ۶۰؍ یا ۷۰؍ گاؤں شامل ہیں۔ جب زلزلہ آیا تو سیلاب کی وجہ سے مقامی ہنگامی عملہ پہلے ہی علاقے میں سرگرم تھا۔ سیلاب ان کا بڑا مسئلہ نہیں تھا۔ وہ اعتماد کے ساتھ اس سے نمٹ رہے تھے کیونکہ یہ وہ چیز ہے جس کے وہ عادی ہیں۔ 

برڈنے کہا کہ یہ وہ زلزلہ تھا جس کیلئے کوئی بھی تیار نہیں تھا۔ اس نے اب سب سے زیادہ نقصان پہنچایا ہوگا۔ پناہ گاہ، صاف پانی، خوراک اور سامان خشک رکھنے کیلئے کینوس گاؤں کے عوام کیلئے سب سے زیادہ فوری ضرورت تھے۔ پاپا نیو گنی، آسٹریلیا کے شمال میں واقع ایک جزیرہ نما ملک ہے۔ گزشتہ سال اپریل میں دو زلزلوں سے متاثر ہوا تھا، جس میں ۰ء۷ شدت کا زلزلہ بھی شامل تھا۔ اس میں ملک کے ایک دور دراز شمالی حصے میں چار افراد ہلاک ہوئے تھے۔ 
ستمبر ۲۰۲۲ءمیں جزیرے کے ایک دور دراز علاقے میں آنے والے ۶ء۷؍ کی شدت کے زلزلے میں ۲۱؍ افراد کی موت واقع ہوئی تھی۔ یہ نیو گنی کے جزیرے کے مشرقی اور بحرالکاہل کے ’’رنگ آف فائر‘‘ پر واقع ہے۔ بحرالکاہل کے ارد گرد زلزلوں کا مرکز ہے جہاں دنیا کے زیادہ تر زلزلے اور آتش فشاں سرگرم ہوتی ہیں۔ 
واضح رہے کہ حالیہ مہینوں میں، جزیرے کو شہری بدامنی نے بھی گھیر لیا ہے اور جنوری میں اس کے دو سب سے بڑے شہروں میں ہونے والے فسادات میں ۱۵؍ افراد ہلاک ہو گئے تھے، اس سے قبل گزشتہ ماہ قبائلی تشدد میں کم از کم ۲۶؍جنگجو اور ایک غیر مصدقہ تعداد میں راہگیر ہلاک ہو گئے تھے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK