Inquilab Logo

اب ہندوستانی کوڈکے مطابق جوتے بنائے جائیں گے

Updated: April 27, 2024, 11:33 AM IST | Agency | New Delhi

بیرون ملک کے برانڈس اب امریکی اور یورپی سائز کی طرح ہی ہندوستانی سائز کا بھی خیال رکھیں گے۔

Photo: INN
تصویر : آئی این این

ہندوستان میں دستیاب بڑے برانڈس کے جوتے اور چپل امریکی یا یورپی سائز کے ہوتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ وہ ہمارے ملک کے افراد کے  پیر میں یہ صحیح طریقے سے نہیں آتے۔ دراصل ہندوستانیوں کے پیر امریکی اور یورپی باشندوں سے زیادہ چوڑے ہوتے ہیں لیکن کمپنیاں امریکیوں یا یورپی افراد کے پیر کی لمبائی اور چوڑائی کی بنیاد پر جوتے اور چپل تیار کرتی ہیں۔ اب یہ نظام بدلنے والا ہے۔اب جوتے کیلئے  ہندوستانی معیار  تیارکیا جارہا ہے۔ اگلے سال یعنی ۲۰۲۵ء سے کمپنیاں ہندوستانیوں کیلئے  الگ سے جوتے تیار کریں گی۔ اس کیلئے ’بھ‘ کوڈ رکھا گیا ہے، جس کا مطلب ہندوستان ہے۔ اس کیلئے بیورو آف انڈین اسٹینڈرڈس سے تسلیم ہونا باقی ہے۔

یہ بھی پڑھئے: قنوج کےعطردان کی صنعت ختم ہونے کی دہلیز پر

کونسل آف سائنٹفک اینڈ انڈسٹریل ریسرچ اورسینٹرل لیدر ریسرچ انسٹی ٹیوٹ نے ہندوستان بھر میں ایک سروے کیا۔ یہ بات بھی سامنے آئی کہ خواتین کے پیر کا سائز۱۱؍ سال کی عمر تک بڑھتا ہے جبکہ مردوں میں یہ۱۵؍ سے۱۶؍ سال تک بڑھتا رہتا ہے۔ اس تبدیلی کی سب سے بڑی وجہ ہندوستان کی بڑی مارکیٹ ہے۔ یہاں ہر ہندوستانی کے پاس اوسطاً ۱ء۵؍ جوتے ہیں۔ آن لائن خریدے گئے ۵۰؍ فیصد جوتے واپس کردیئے جاتے ہیں کیونکہ یہ صحیح سائز نہیں ہے۔ نئے سسٹم میں اب کمپنیوں کو جوتے۱۰؍ کے سائز کے بجائے۸؍ کے سائز میں بنانا ہوں گے۔ پیر کی شکل اور سائز کو سمجھنے کیلئے  دسمبر۲۰۲۱ء سے مارچ۲۰۲۲ء کے درمیان ایک سروے کیا گیا۔ ۵؍ جغرافیائی علاقوں میں ۷۹؍ مقامات پر رہنے والے تقریباً۱۰۱۸۸۰؍  افراد کو اس سروے میں شامل کیا گیا۔ نہ صرف یہ بلکہ ہندوستانی پیر کی شکل، طول و عرض اور ساخت کو سمجھنے کیلئے  تھری ڈی فٹ اسکیننگ مشینیں تعینات کی گئیں۔ اس نے پایا کہ اوسط ہندوستانی عورت کے پیر کے سائز میں تبدیلی تقریباً ۱۱؍سال کی عمر میں ہوتی ہے جب کہ ہندوستانی مرد کے پیر کے سائز میں تبدیلی تقریباً ۱۵؍ یا ۱۶؍ سال کی عمر میں ہوتی ہے۔  

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK