Inquilab Logo

سیکڑوں اسپیشل ٹرینیں چلانے کے باوجود مسافروں کو راحت نہیں!

Updated: November 12, 2023, 9:12 AM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai

دیوالی اورچھٹ میں سیکڑوں اسپیشل ٹرینیں چلانے کے دعوے اور مسافروں کی راحت رسانی میں زبردست تضاد۔ یوپی اوربہار کے مسافر کنفرم ٹکٹ کیلئے پریشان ، ۲؍گنا زائدرقم دینے پر مجبور۔

Congestion of long distance train passengers at Chhatrapati Shivaji Maharaj Terminus. Photo : INN
چھترپتی شیواجی مہاراج ٹرمنس پر طویل مسافتی ٹرین کے مسافروں کی بھیڑ۔ تصویر : آئی این این

دیوالی ،چھٹ اور دیگر تہواروں میں تعطیلات کے پیش نظر سینٹرل ریلوے انتظامیہ کا دعویٰ ہے کہ ملک کے طول وعرض میں۵۰۰؍ اضافی ویکلی اور ہفتے میں دو دن اور یومیہ اسپیشل ٹرینیں شروع کی گئی ہیں اور کچھ آج(اتوار) اورکل( پیر) سے شروع ہوں گی۔اس طرح سینٹرل ریلوے میںریگولر اور اسپیشل ٹرینوں میں مجموعی طور پر ۲۶؍ لاکھ برتھ تیار کئے گئے ہیں جبکہ ساڑھے ۷؍ لاکھ مسافروں کے لئے سفر کی اضافی گنجائش پیدا ہوئی ہے۔
 دعویٰ اور حقیقت
اسی طرح ویسٹرن ریلوے انتظامیہ کا دعویٰ ہے کہ۴۴؍ اسپیشل ٹرینیں تقریباً۴۰۰؍چکر لگائیںگی ۔اس میں ساڑھے ۶؍لاکھ مسافروں کے لئے اضافی سفر کی گنجائش پیدا ہوئی ہے۔ ان دعوؤںکے برعکس سچائی یہ ہے کہ یوپی اور بہار کے مسافر کنفرم ٹکٹ کے لئے پریشان ہیں، تمام گاڑیاں فل ہیں اور تتکال ٹکٹ اصل قیمت کے علاوہ دوگنا زائد رقم دینے پر بھی دستیاب نہیں ہے۔ ٹکٹ ایجنٹ کا بھی یہی کہنا ہے کہ کچھ گاڑیاں شروع ضرورکی گئی ہیں لیکن ان کے مجموعی چکر کو گِن کر ریلوے کی طرف سے بتایا جارہا ہے کہ اتنی ٹرینیں چلائی جارہی ہیں، اس سے مسافروں کو کوئی خاص فائدہ نہیں مل رہا ہے۔اس کی ایک بڑی وجہ یہ ہے کہ یہ ٹرینیںایسے روٹ پرہیںجوشمار کرنے کےاعتبار سے توزیادہ ہوسکتی ہیںلیکن مسافروں کو اس سے خاطرخواہ فائدہ حاصل نہیں ہورہا ہے۔
ٹرینیں کہاں سے کہاں تک اورکب تک چلائی جارہی ہیں؟
اسپیشل ٹرینیں چھترپتی شیواجی مہاراج ٹرمنس، ممبئی سینٹرل ، باندرہ ، دادر، ایل ٹی ٹی ، پنویل وغیر ہ سے چلائی جارہی ہیں۔ یوپی اوربہار کیلئے ایل ٹی ٹی سمستی پور، ایل ٹی ٹی بنارس ، گورکھپور پونے، سی ایس ایم ٹی ناگپور، ایل ٹی ٹی تھیویم، دادر بلیا، دادر گورکھپور، پنویل ناندیڑ، سی ایس ایم ٹی دھولیہ ، بیکانیر،بھساول ، سائی نگر شرڈی ، جبل پورکے علاوہ کئی ٹرینیں یوپی اورادھناوغیرہ اسٹیشنوں سے چلائی جارہی ہیں ۔زیادہ تر ٹرینیں نومبر کے اخیر تک اورکچھ دسمبر کے پہلے ہفتے تک چلائی جائیں گی۔
ریلوے کے دعوے کے برعکس حافظ عبدالجبار خان نے نمائندۂ انقلاب کو بتایا کہ’’ وہ سنت کبیر نگر ضلع (یوپی) جانے کی کوشش کررہے ہیں لیکن ٹکٹ دستیاب نہیںہے ۔ کسی ایجنٹ سے خوشامد کرنے پراس نے ۲۲؍نومبر کے بعد کا اے سی تھری ٹائر کاٹکٹ ۴۵۰۰؍ روپے میں دینے پرآمادگی ظاہر کی ہے جبکہ ٹکٹ کی اصل قیمت ۲؍  ہزار روپے سے کم ہے۔ ‘‘
ناگیندر یادو نام کے ایک مسافر نے انقلاب کو بتایا کہ ’’۱۷؍نومبر کے بعد انہیں بنارس جانا ہے لیکن کسی گاڑی میں ٹکٹ نہیں ہے ، مجبوراً تتکال ٹکٹ لینا پڑے گا اوراس کیلئے ایجنٹ کتنا مانگے گا؟ابھی اس کا اندازہ نہیں  ہے۔‘‘ 
راکیش کنوجیا نامی ایک مسافر نے بتایاکہ’’وہ ایک ہفتے سے وکھرولی میں روزانہ ٹکٹ کے لئے قطار میں لگتے ہیں لیکن ناکام لوٹتے ہیں۔ ا ب انہوںنے اپنے ایک شناسا اورہیومن رائٹس اسوسی ایشن کے رکن وارث علی شیخ سے درخواست کی  کہ وہ کسی طرح ان کوچالو ڈبے میں بیٹھا دیںتاکہ وہ فیض آباد اپنے گاؤں دیوالی میں پہنچ سکیں۔‘‘ 
۴؍ماہ بعد بھی ۴؍ماہ پہلے کی ویٹنگ پوزیشن برقرار رہی 
 گلف ٹور اینڈ ٹراویل کے ذمہ دار شبلی مسروراختر صدیقی نے بتایاکہ’’ ہم ریلوے ،ہوائی جہاز اوربسوں کے ٹکٹ کا کام کرتے ہیں۔ان کے مطابق دیوالی ہویا گرمی کی چھٹی یوپی اوربہار کےلئے کنفرم ٹکٹ ملنا انتہائی مشکل ہوتا ہے۔ اس لئے ہم مسافروں سے معذرت کرلیتے ہیں۔ دیگر جوایجنٹ کام کرتے ہیں وہ مجبوراً ٹکٹ کی اصل قیمت سے ۲؍تین بلکہ ۴؍گنا تک زائدقیمت لیتے ہیں کیونکہ اس میں کئی حصہ دار ہوتے ہیں۔ جہاں تک ویسٹرن اورسینٹرل ریلوے میںدیوالی اورچھٹ کےلئے اسپیشل ٹرینیں چلانے کا معاملہ ہے تو یہ ناکافی ہے اوریوپی اوربہار کے لئے اسپیشل ٹرینیں بھی برائے نام ہیں، اس لئے مسافروں کی پریشانی کی شکایت درست ہے۔‘‘ 
 انہوں نے ٹرینیں فل ہونے کی مثال دیتے ہوئے  مزید بتایاکہ’’ ۷؍نومبر کو کُشی نگر ایکسپریس کے لئے ۴؍ ماہ قبل ایک مسافر نے ۴؍ٹکٹ نکلوائے لیکن روانگی والے دن وہ ۷؍۸؍ ۹؍ اور۱۰؍نمبر ویٹنگ ہی رہا ، کنفرم نہ ہوسکا۔ اس سے ریلوے کے دعوے اورمسافروں کی پریشانی اوران کے مطالبے کی حقیقت کا آسانی سے اندازہ لگایاجاسکتا ہے۔‘‘ 
ریلوے کا اپنا دعویٰ
 اس بارے میں ویسٹرن ریلوے کے چیف پی آر اوسمیت ٹھاکور نے نمائندۂ انقلاب کو بتایاکہ’’ ویسٹرن ریلوے میں ۴۴؍ اسپیشل ٹرینیں شروع کی گئی ہیں۔ ان ٹرینوں میںمجموعی طور پرساڑھے ۶؍لاکھ مسافروں کےلئے سفر کی گنجائش پیدا ہوئی ہے۔‘‘ 
اسی طرح سینٹرل ریلوے کے چیف پی آر اوڈاکٹر شیوراج مانس پورے نے کہاکہ ’’ سینٹرل ریلوے میں ۵۰۰؍اسپیشل ٹرینیں چلائی جارہی ہیں،اس میں ساڑھے ۷؍لاکھ مسافروں کےلئے سفر کی گنجائش پیدا ہوئی ہے اور مسافر اس سہولت کا فائدہ اٹھارہے ہیں۔ ‘‘ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK