کولکاتا میںعمر عبداللہ اور ممتا بنرجی کی ملاقات ،جموں کشمیر کے وزیر اعلیٰ نے ممتا بنرجی کو کشمیر آنے کی دعوت دی۔
EPAPER
Updated: July 11, 2025, 1:10 PM IST | Agency | Kolkata
کولکاتا میںعمر عبداللہ اور ممتا بنرجی کی ملاقات ،جموں کشمیر کے وزیر اعلیٰ نے ممتا بنرجی کو کشمیر آنے کی دعوت دی۔
جموں کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبد اللہ نے ۱۰؍ جولائی کو کولکاتا میں مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی سے ملاقات کی ۔ اس ملاقات کے بعد دونوں وزرائے اعلیٰ نے نامہ نگاروں سے بات چیت بھی کی۔ عمر عبد اللہ نے بی جے پی کے اس دعویٰ پر طنز کیا جس میں مغربی بنگال کا موازنہ کشمیر سے کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کہتی ہے کہ ۲۰۱۸ء سے۲۰۲۴ء تک کشمیر کو جنت بنا دیا گیا ہے۔ اگر کشمیر جنت ہے اور بنگال کا موازنہ اس سے کیا جا رہا ہے تو یہ اچھی بات ہے، لیکن، اگر ان کہنا ہے کہ کشمیر جہنم بن گیا ہے تو بی جے پی کو کشمیریوں سے معافی مانگنی چاہئے۔اس کے ساتھ ہی انہوں نے کہا ’’ میں تو۱۰؍ ماہ پہلے ہی یہاں آیا ہوں، اس سے پہلے تو کشمیر میں بی جے پی کی ہی حکومت تھی۔‘‘
مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ نے نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پہلگام حملہ کے بعد ان کی حکومت نے پونچھ اور راجوری میں متاثر ہ کنبوں کی مدد کیلئے ایک ٹیم بھیجی تھی۔ عمر عبد اللہ نے اس کیلئے ممتا بنرجی کا شکریہ ادا کیا اور انہیں جموں کشمیر مدعو کیا ۔ ممتا بنرجی نے دعوت قبول کرتے ہوئے کہا کہ ’’دُرگا پوجا کے بعد میں کشمیر جانے کی کوشش کروں گی۔ بنگال کے لوگ کشمیر گھومنے جائیں، ڈرنے کی کوئی بات نہیں ۔‘‘ اس کے ساتھ ہی انہوں نے مرکزی حکومت سے کشمیر میں سرحد کی سیکوریٹی اور سیاحت کو فروغ دینے کی جانب اقدام کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
ممتا بنرجی نے کشمیر کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ وہاں کے مسالے، ڈرائی فروٹس، موسیقی، رقص اور فن حیرت انگیز ہیں۔ انہوں نے بنگال اور کشمیر کے درمیان سیاحت اور ثقافتی تبادلے کیلئے ایک مفاہمت نامہ کے بارے میں بھی گفتگو کی۔
ممتا بنرجی نے ٹالی ووڈ کو کشمیر میں فلم شوٹنگ کے لیے جانے اور کشمیری فنکاروں کو بنگال میں دُرگا پوجا اور یوم جمہوریہ کی تقریبات میں مدعو کرنے کی بات بھی کہی۔
عمر عبد اللہ نے کہا کہ بنگال کے سیاحوں کی سیکوریٹی کی ذمہ داری ہماری ہے۔ ہم تجارت، سیاحت اور رشتوں کو مضبوط کرنے کے لیے مل کر ساتھ کام کریں گے۔
مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ نے پہلگام دہشت گردانہ حملہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مرکزی حکومت حملہ آوروں کو پکڑنے میں اب تک ناکام رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سرحد کی حفاظت کی ذمہ داری مرکزی حکومت کی ہے۔ اگر ضروری ہو تو مرکز کو چا ہئے کہ عمر عبد اللہ سے بات کر کے وہاں حفاظتی انتظام کو مزید مضبوط کریں۔