Inquilab Logo

گڈچرولی میں خستہ حال سڑک کی تعمیر کیلئےعدالت میں عرضداشت

Updated: April 28, 2024, 12:47 PM IST | Ali Imran | Gadchiroli

ضلع انتظامیہ پر مقامی باشندوں کی درخواستوں کا کوئی اثر نہیں، لہٰذا بامبے ہائی کورٹ کی ناگپور بینچ سے رجوع۔

Buses are not plyed on these roads lest they break down. Photo: INN
ان سڑکوں پر بسیں نہیں چلائی جاتیں کہ کہیں خراب نہ ہو جائیں۔ تصویر : آئی این این

ریاست کا دوردراز اور پسماندہ علاقہ کڈ چرولی، آلاپلی، سرونچا سڑک کو چوڑا کرنے کا کام ایک عرصہ سے رکا ہوا ہے۔ اس سڑک کا فاصلہ ۱۵۰؍ کلومیٹر ہے اور فی الحال اس سڑک کی حالت بہت خراب ہے۔ مہاراشٹر اسٹیٹ ٹرانسپورٹ بورڈ نے ان علاقوں میں بس سروس بھی بہت کم کردی ہے۔ ایس ٹی بورڈ کا کہنا ہے کہ یہاں راستہ انتہائی خراب ہے اور بڑے بڑے گڑھے ہیں۔ اس کے علاوہ تارکول کی پرت نکل چکی ہے اور راستے پر مٹی پتھر بھرے پڑے ہیں۔ یہاں بس چلائی جائے تو بسوں کا نقصان ہوتا ہے۔ ایس ٹی بورڈ کومالی نقصان اٹھانا پڑتاہے۔ بس سروس کم ہونے کی وجہ سے مقامی باشندوں کو آمد ورفت میں دقتوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ 
  ضلع انتظامیہ سے گزارشیں کرکرکے مقامی افراد ہار چکے ہیں۔ اب موہن کاریمورے نامی شخص نے سڑک کی تعمیر کیلئے بامبے ہائی کورٹ کی ناگپور بنچ میں مفاد عامہ کی ایک عرضداشت داخل کی ہےجس میں کہا گیا ہے کہ سڑک کی ابتر حالت کی وجہ سے شہریوں کو بڑی دقتوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ اس سڑک کو چوڑا کرنے کا کام جلد از جلد شروع کیا جائے۔ عرضی کے مطابق، گڈ چرولی ضلع میں گڈچرولی۔ آلاپلی۔ سرونچاروٹ نامی سڑک کو چوڑا کرنے کی تجویز ہے مگر اس کا کام کام شروع نہیں ہوا ہے۔

یہ بھی پڑھئے: رقم اور بینکوں سےمتعلق قواعد اگلے مہینے سے تبدیل ہو جائیں گے

اس سڑک کی حالت اتنی خراب ہے کہ ۱۰۰؍ کلومیٹر کا فاصلہ طے کرنے میں ۱۰؍ تا ۱۲؍ گھنٹے لگ جاتے ہیں۔ سڑک پر گڑھوں کی وجہ سے کئی حادثات ہوچکے ہیں۔ اگر اس علاقے سے بس کو لے جایا جائے تو وہ خراب ہو جاتی ہے جسکی وجہ سے بسوں کی مرمت کا خرچ بڑھ جاتا ہے۔ اس وجہ اسٹیٹ ٹرانسپورٹ بورڈ نے یہاں بسوں کی تعدد کو کم کردیا ہے۔ سڑک کو چوڑا کرنے کی تجویز ۲۰۲۱ءمیں منظور ہوئی اور اس کیلئے ٹینڈر ۲۰۲۳ء پاس ہوا۔ تاہم ابھی تک کام شروع نہیں ہوا۔ خرابسڑک کی وجہ سے تقریباً ۶؍ سو گائوں کے باشندوں کو مختلف مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ بدھ کو جسٹس نتن سامبرے اور ابھئے منتری کے سامنے اس معاملے کی سماعت ہوئی۔ عرضی گزار کی طرف سے منوج کمار مشرا نے حقائق عدالت میں پیش کئے۔ عدالت نے ریاستی حکومت کے متعلقہ محکموں کو نوٹس جاری کیا اور دو ہفتوں میں جواب داخل کرنے کا حکم دیا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK