جمعہ کو نمازِ فجر کے بعد سے حجاجِ کرام کے قافلے منیٰ پہنچنا شروع ہوگئے ہیں جہاں رمی جمرات اور قربانی پیش کرنے کے بعد انہوں نے حلق کروایا اور طواف زیارت کیلئے مکہ روانہ ہوگئے۔
EPAPER
Updated: August 01, 2020, 5:00 AM IST | Makkah
جمعہ کو نمازِ فجر کے بعد سے حجاجِ کرام کے قافلے منیٰ پہنچنا شروع ہوگئے ہیں جہاں رمی جمرات اور قربانی پیش کرنے کے بعد انہوں نے حلق کروایا اور طواف زیارت کیلئے مکہ روانہ ہوگئے۔
جمعہ کو نمازِ فجر کے بعد سے حجاجِ کرام کے قافلے منیٰ پہنچنا شروع ہوگئے ہیں جہاں رمی جمرات اور قربانی پیش کرنے کے بعد انہوں نے حلق کروایا اور طواف زیارت کیلئے مکہ روانہ ہوگئے۔ اس طرح مناسک ِ حج مکمل کرنے کے بعد حجاجِ کرام اپنے احرام کھول کر معمول کے لباس میں واپس آنا شروع ہوگئے ہیں جبکہ طوافِ زیارت بھی جاری ہے۔سعودی عرب کی وزارت حج نے اس سال حج کرنے والوں کو رمی کیلئے سینیٹائز کی گئی کنکریوں کی تھیلیاں فراہم کی ہیں جبکہ حجاج گروپوں کی شکل میں جمرات کی رمی میں مصروف ہیں ۔ سرکاری خبر رساں ادارے ’’سعودی پریس ایجنسی‘‘ کے مطابق، شہری دفاع کے محکمے نے حج کرنے والوں کی سیکوریٹی کو یقینی بنانے کےلیے منیٰ میں سہولیات میں خاطر خواہ اضافہ کیا ہے۔
اس سے قبل حجاج نے رات مزدلفہ پہنچ کر مغرب اور عشا کی نمازیں ایک اذان دو اقامت سے مسجد المشعر الحرام میں سماجی فاصلے کو برقرار رکھتے ہوئے ادا کیں ۔ حجاج کی آمد سے قبل مسجد کی صفائی اوراسے سینیٹائز کیا گیا۔ مسجد میں سماجی فاصلے کی علامتیں بھی لگائی گئی تھیں ۔ ہر گروپ کے لیے مسجد میں جگہ متعین تھی۔
حجاج نے مزدلفہ میں مغرب اور عشا کی نمازیں ایک ساتھ ادا کرنے کے بعد چند گھنٹے آرام کرکے رات کا باقی ماندہ حصہ عبادت میں گزارا۔ حجاج نے قربانی کے لیے کوپن خرید لیے تھے۔ سر کے بال منڈوانے یا ترشوانے کے خصوصی انتظامات منی میں پہلے ہی سے ہی ہیں ۔ جس کے بعد حجاج احرام کی پابندی سے آزاد ہوگئےاس سے قبل جمعرات کو میدان عرفات میں حج کا رکن اعظم ادا کرتے وقت حجاج دعاؤں میں مشغول رہے۔ جہاں انہوں نے عالم انسانیت کی بھلائی اور کورونا کے خاتمے کیلئے بھی دعائیں کیں ۔