Inquilab Logo

پیوش گوئل پہلی بار انتخابی میدان میں ہیں، حلقہ ممبئی نارتھ

Updated: April 18, 2024, 12:10 PM IST | Mumbai

۳؍ دہائیوں پر مشتمل اپنے سیاسی کریئر میں پیوش گوئل نے کبھی بھی اسمبلی یا پارلیمانی الیکشن نہیں لڑا، اسلئے انہیں بی جےپی نے اپنی محفوظ ترین سیٹ سےاتارا ہے۔

Piyush Goyal. Photo: INN
پیوش گوئل۔ تصویر: آئی این این۔

بی جے پی نے ممبئی نارتھ پارلیمانی حلقہ سے مرکزی وزیر پیوش گوئل کو امیدوار بنایا ہے۔ یہ سیٹ بی جےپی کیلئے محفوظ ترین سیٹ سمجھی جاتی ہے۔ ۳؍ دہائیوں پر مشتمل اپنے سیاسی کریئر میں پیوش گوئل نے کبھی بھی اسمبلی یا پارلیمانی الیکشن نہیں لڑا۔ ا نہوں نے راجیہ سبھا سے اپنی انتخابی سیاست کا آغاز کیا تھا جب وہ ۲۰۱۰ء میں رکن پارلیمنٹ بنے تھے۔ راجیہ سبھا میں اپنی ۶؍ سالہ میعاد مکمل کرنے کے بعدوہ ۲۰۱۶ء ا ور۲۰۲۲ء میں ایوان بالا کیلئے پھرنامزد کئے گئے۔ ۲۰۱۴ ءسے ۲۰۲۴ء کے مختصر عرصہ میں پیوش گوئل نے کئی اہم وزارتوں میں قلمدان سنبھالے۔ 
ان برسوں میں مودی حکومت کی جن کلیدی پالیسیوں کوحکومت کے کارنا موں کے طورپر پیش کیاگیا ہے ان میں سے زیادہ تر پالیسیاں پیوش گوئل کی وزارتوں سے ہی متعلق رہی ہیں۔ ان میں وہ ۸۰؍ کروڑ غریبوں کو مفت راشن فراہم کرنے کی اسکیم بھی شامل ہے جس کا فیصلہ پیوش گوئل کی سربراہی میں غذا ا ور عوامی تقسیم کاری کی وزارت نےہی کیا تھا۔ اس اسکیم کو گزشتہ ۲؍ سال میں ہی نافذ کیا گیا ہے۔ بجلی سے محروم ملک کے ۱۸؍ ہزار دیہاتوں میں شمسی توانائی کے ذریعے بجلی فراہم کرنے کے فیصلے پر اس محکمہ نے مہر لگائی تھی جس کے سربراہ پیوش گوئل تھے۔ بطورریلوےوزیر پیوش گوئل نے ’زیرو ا یکسیڈنٹ پلان ‘ متعارف کرایا تھا۔ پیوش گوئل کی جائے پیدائش ممبئی ہی ہے۔ وہ لا ء گریجویٹ ہیں۔ 
ان کےوالد وید پرکاش گوئل بی جےپی کے قومی خزانچی تھے اور۲؍ دہائی تک اس عہدہ پر رہے۔ اس کے علاوہ اٹل بہاری واجپئی کی حکومت میں وہ جہاز رانی کےمرکزی وزیر بھی رہے۔ ان کی وا لدہ چندر کانتا گوئل تین مرتبہ ایم ایل اے تھیں۔ ۲۰۱۴ء کے عام انتخابات میں جب نریندر مودی کو پہلی بار وزارت عظمیٰ کے امیدوار کی حیثیت سے پیش کیاگیا تھا اس وقت پیوش گوئل کو پارٹی کی اطلاعات ومواصلات مہم کمیٹی کا سربراہ بنایا گیا تھا۔ پیوش گوئل بی جےپی کے قومی خزانچی بھی رہ چکے ہیں، وہ دریاؤں کوجوڑنے کے پروجیکٹ کا بھی حصہ رہ چکے ہیں۔ گوئل ایک ہائی پروفائل وزیر ہیں جنہوں نے وزیر اعظم مودی اور وزیر داخلہ امیت شاہ کے ساتھ کام کیا ہےلیکن وہ اب سے پہلے تک کسی حلقے سے انتخابی میدان میں نہیں اترے۔ نتیجتاً ان کی حیثیت ایک عوامی لیڈر کی نہیں ہے۔ اس کے بجائے انہیں تنظیمی سطح پر کام کاج کا بہترین تجربہ ہےاوروہ انتخابی منصوبہ ساز بھی ہیں۔ اس حلقےسے مہا وکاس اگھاڑی نے اب تک امیدوار کا اعلان نہیں کیا ہے۔ ۲۰۱۴ء اور ۲۰۱۹ء میں یہاں سے بی جے پی لیڈر گوپال شیٹی فاتح رہےتھے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK