Inquilab Logo

جلوس عید میلادالنبیؐ کیلئے کمیٹی کو پولیس کا مثبت اشارہ

Updated: October 12, 2020, 8:52 AM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai

آل انڈیا خلافت کمیٹی کے اراکین کا ۱۰۲؍ویں جلوس کے تئیں باہمی صلاح و مشورہ

Eid Miladun Nabi
عید میلاد النبی تصویر : آئی این این

 آل انڈیا کمیٹی کے ذریعے بائیکلہ خلافت ہاؤس سے نکالے جانے والے امسال ۱۰۲؍ویں سالانہ جلوس عید میلادالنبیؐ کے تعلق سے کووڈ۱۹؍ کے سبب پیدا شدہ حالات کی وجہ سے انتظامیہ کو کچھ تردد ہے اور وہ تردد حکومت کی جانب سے اجازت دینے نہ دینے اور  جزوی یا کلی مشروط اجازت سے متعلق ہے۔حالانکہ اچھی بات یہ ہے کہ چند دن قبل خلافت کمیٹی کے اراکین اور اقبال میمن آفیسر وغیرہ نے جب ممبئی پولیس کمشنر سے ملاقات کی تھی اور بات چیت کی تھی تو انتظامیہ کمیٹی کو پولیس کی جانب سے جلوس نکالنے کی تیاری کے سلسلے میں مثبت اشارہ دیا گیا تھا۔ اور یہ کہا گیا تھا کہ آپ لوگ جلوس نکالنے کے سلسلے میں تیاری شروع کریں ۔
 اسی کے ساتھ آل انڈیا خلافت کمیٹی کے اراکین کی جانب سے سماجی خدمت گاروں کے ہمراہ ایک سے زائد مرتبہ مشاورتی میٹنگ ہوچکی ہے جس میں بطور خاص اس بات پر غور و خوض کیا گیا کہ موجودہ حالات میں کووڈ۱۹؍سے متعلق اس تاریخی جلوس کے نکالنے کا کیا طریقہ ہوگا اورہمیں انتظامی امور میں کن  چیزوں کا خیال اور کن باتوں پر خاص توجہ مرکوز کرنی ہوگی۔
 اسی تعلق سے منگل کو ریاستی وزیر داخلہ انل دیشمکھ سے خلافت کمیٹی کے اراکین ، مسلم اراکین اسمبلی اور چراغ نگر گھاٹ کوپر سے نکالے جانے والے جلوس عید میلادالنبیؐ  کمیٹی کے اراکین اور اس کے سربراہ محمد عارف خان وغیرہ کے ہمراہ ملاقات کی جائے گی اور ان سے کہا جائے گا کہ جلد از جلد گائیڈ لائن جاری کی جائے کیونکہ اب بہت زیادہ وقت نہیں رہ گیا ہے ۔اسی دوران مطالبات کی وہ کاپی بھی وزیرداخلہ کو دی جائے گی جو باہمی مشورے میں‌ تیار کی گئی ہے اور اہم نکات کا احاطہ کیا گیا ہے ۔ استفسار کرنے پر آل انڈیا خلافت کمیٹی کے کارگزار چیئر مین سرفراز آرزو نے نمائندۂ انقلاب کو مذکورہ بالا تفصیلات بتائیں۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ پولیس کی جانب سے مثبت اشارہ ملا ہے اور پوری امید ہے کہ حکومت کی جانب سے جلوس نکالنے کی اجازت دی جائے گی لیکن جب تک گائیڈ لائن سامنے نہ آجائے تب تک یہ واضح نہیں ہوسکے گا کہ حکومت نے اجازت دینے میں کیا شرائط مقرر کی ہیں اور کن چیزوں کی نشاندہی کی گئی ہے۔ ویسے ہم لوگوں نے پہلے ہی یہ واضح کردیا ہے کہ کووڈ۱۹؍کے  پیش نظر جو ہدایات بھی دی جائیں گی اس کا خیال رکھا جائے گا اور تمام ہدایات پر عمل کیا جائے گا اور شرکاء کی بھی ذہن سازی کرتے ہوئے انہیں اس کا پابند بنانے کی بھی پوری کوشش کی جائے گی کہ ہدایات سے متعلق کوئی تساہل نہ ہونے پائے۔
  آل انڈیا خلافت کمیٹی کے چیئرمین نے یہ بھی بتایا کہ اگر بالفرض حکومت کی جانب سے اس تاریخی جلوس کو نکالنے کی اجازت نہ دی گئی تو جس طرح عاشورہ کے جلوس کے لئے اہل تشیع کی جانب سے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا گیا تھا اور مشروط ہی سہی، ہائی کورٹ نے اجازت دی تھی ہم لوگ بھی عدالت سے رجوع ہوں گے۔ اس تعلق سے قانونی ماہرین سے صلاح و مشورہ شروع بھی کر دیا گیا ہے۔لیکن  ہمیں امید ہے کہ حکومت عید میلادالنبیؐ کے جلوس کی اہمیت اور اس کے تاریخی پس منظر کو سمجھتے ہوئے جلوس نکالنے کی اجازت ضرور دے گی اور عدالت کا دروازہ کھٹکھٹانے کی شاید نوبت نہ آئے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK