Updated: May 16, 2024, 8:46 PM IST
| London
ہانگ کانگ اور سنگا پور میں جانچ کے دوران ایوریسٹ اور ایم ڈی ایچ کے مسالوں میں ممنوعہ کیمیائی مادے ایتھیلین آکسائیڈ کی موجودگی کے بعد برطانیہ، نیوزی لینڈ، امریکہ اور آسٹریلیا نے ہندوستان سے برآمد کئے گئے مسالوں کی جانچ کے پیمانوں کو سخت کردیا ہے۔ ان ممالک میں کینسر پیدا کرنے والے اس کیمیائی مادے کا اشیائے خوردنی میں استعمال ممنوع ہے۔
رائٹرز کے مطابق برطانیہ نے بدھ کو ہندوستانی کمپنیوں ایوریسٹ اور ایم ڈی ایچ کی طرف سے فروخت کئے جا رہے مسالوں میں مضر کیمیائی مادوں کی آمیزش کی اطلاعات کے بعد ہندوستان سے درآمد کئے جانے والے تمام مسالے جات کی جانچ کے پیمانوں کو مزید سخت کر دیا ہے۔ برطانیہ کی فوڈ اسٹینڈرڈ ایجنسی نے ہندوستان سے آنے والے مسالوں میں جراثیم کش دوا بشمول ایتھیلین آکسائیڈ کی موجودگی کی اطلاعات کے بعد حفاظتی اقدامات مزیدبڑھا دیئے ہیں۔ فوڈ پالیسی کے ڈپٹی ڈائریکٹر جیمز کوپر نے رائٹرز کو بتایا کہ ’’یہاں ایتھیلین آکسائیڈ کے استعمال کی اجازت نہیں ہے اور جڑی بوٹیوں اور مسالوں کیلئے باقیات کی شمولیت کی سطح مقرر ہے۔ ‘‘تاہم، فوڈ سیفٹی ریگولیٹر نے ان پیمانوں کی وضاحت نہیں کی جو مصنوعات کے معیار کی جانچ پڑتال کیلئے اختیار کیے گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھئے: سلواکیہ: قاتلانہ حملے میں زخمی وزیراعظم رابرٹ فیکو کی حالت سنگین لیکن مستحکم
یہ اس وقت ہوا جب ہانگ کانگ اور سنگاپور نے ہندوستانی فرموں ایوریسٹ اور ایم ڈی ایچ کی جانب سے فروخت کئے گئے مسالوں میں ایتھیلین آکسائیڈ کی موجودگی کے سبب ہونے خطرات سے متنبہ کیا تھا۔ ہانگ کانگ نے ہندوستان سے درآمد شدہ چار مسالوں کی مصنوعات کی فروخت پر پابندی لگا دی اور انہیں واپس بھیج دیا۔ ہانگ کانگ نے پایا کہ کینسر پر تحقیق کی بین الاقوامی ایجنسی نے ایتھیلین آکسائیڈ کی گروپ ون کارسنجن کے طور پر درجہ بندی کی ہے۔ گروپ ون کارسنجن ایک مرکب یا طبعی عنصر ہے جو انسانوں میں کینسر کا سبب بننے کی اہم وجہ ثابت ہوا ہے۔
یہ بھی پڑھئے: شاہی عیدگاہ معاملہ: ہندو فریق نے ۱۹۶۸ء کے سمجھوتے کو دھوکہ کہا، سنی وقف بورڈ پر فراڈ کا الزام
ایوریسٹ کے مچھلی کے سالن کے مسالے کے مرکب کو بھی سنگاپور فوڈ ایجنسی نے اس بنیاد پر واپس بھیج دیاکہ اس میں ایتھیلین آکسائیڈ کی منظورشدہ مقدار سے زیادہ مقدار موجود ہے۔ سنگاپور کی ایجنسی کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’ایتھیلین آکسائیڈکی خوردنی اشیاء میں استعمال کی اجازت نہیں ہے۔ ‘‘بدھ کو نیوزی لینڈ کے فوڈ سیفٹی ریگولیٹر نے بھییہ کہا کہ وہ ایم ڈی ایچ اور ایوریسٹ مسالوں میں ممنوعہ کیمیائی اجزاء کی موجودگی کی تحقیقات کر رہا ہے۔ واضح رہے کہ ہانگ کانگ کی رپورٹوں کے بعد امریکہ اور آسٹریلیا نے بھی درآمد شدہ ہندوستانی مسالوں کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔