Inquilab Logo

پوپ کی عراق آمد، تشدد کے خاتمے کی اپیل، عیسائی طبقے سے ملاقات

Updated: March 06, 2021, 12:34 PM IST | Agency | Baghdad

پاپائے روم نے متحد ہوکر کورونا سے لڑنے کی تلقین کی جبکہ عراقی حکام کو بدعنوانی اور طاقت کے غلط استعمال پر قابو پانے کا مشورہ دیا

Pope Francis - Pic : Twitter
پوپ کی عراق آمد ۔ تصویر : ٹویٹر

پاپائے روم عرف پوپ فرانسس  جمعہ کو عراق پہنچے جہاں ان کا عراق کے کار گزار وزیر اعظم  مصطفیٰ الکاظمی نے استقبال کیا۔ اس موقع پر بغداد  ایئر پورٹ پر مختلف گروپ موجود تھے جو موسیقی او ر رقص کے ذریعے پوپ فرانسس کا خیر مقدم کر رہے تھے۔  اس کے بعد انہوں نے عراق  کے صدر برہم صالح سے بھی ملاقات کی۔ پوپ کی عراق  آمد کا اصل مقصد یہاں کی قدیم ترین عیسائی آبادی سے ملاقات کرنا  اور یہاں کے سب سے پرانے چرچ میں خطاب کرنا بتایا جا رہا ہے۔ 
  اپنے پہلے خطاب میں پوپ فرانسس نے عراق میں تشدد ختم کرنے پر زور دیا۔ ساتھ ہی انہوں نے عراقی حکام پر اس بات کیلئے زور دیا کہ وہ بدعنوانی پر قابو پائیں اور طاقت کے غلط استعمال کو کسی طرح روکیں۔  واضح رہے کہ عراق میں ایک معلومات کے مطابق کوئی ۱۳؍ لاکھ عیسائی آباد ہیں جو یہاں قدیم زمانے سے یہاں رہتے  ہیں۔  پوپ نے ان عیسائیوں کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا ’’ کئی زمانوں سے یہاں عیسائی آباد ہیں اور ان کا اس ملک کی ترقی میں ہر طرح کا تعاون رہا ہے۔ انہوں نے یہاں ایک روایت قائم کی ہے کہ وہ تمام لوگوں کی یکساں خدمت کریں۔‘‘  
  پوپ نے اس موقع پر عیسائیوں کے علاوہ دیگر اقلیتی طبقات کو بھی یاد کیا خاص کر یزیدی فرقے کو جو کہ چند سال قبل مبینہ طور پر  داعش کے  تشدد کا شکار ہوا تھا۔  پوپ نے ان کی حفاظت پر بھی زور دیا۔  پاپائے روم نے کورونا وائرس کا خاص طور سے تذکرہ کیا اور تمام فرقوں کو مل کر اس بیماری کامقابلہ کرنے کی تلقین کی۔ انہوں نے بتایا کہ کورونا کے دوران انہیں ویٹی کن سٹی میں سکون نہیں مل رہا تھا کیونکہ انہیں دیگر مقامات پر موجود  مریضوں کی فکر تھی۔ یہی وجہ ہے کہ وہ کورونا کی لہر کسی حد تک کم ہونے کے فوراً بعد عراق پہنچے۔ 
  واضح رہے کہ یہ عراق میں پوپ کا پہلا خطاب تھا۔ آگے وہ مزید پروگراموں میں حصہ لیںگے اور مختلف طبقات سے ملاقاتیں کریں گے۔ خاص طور سے  یہاں کی عیسائی آبادی سے اور مسلم طبقے کے اہم لوگوں سے۔ عراق  میں کوئی ۱۷؍ سال سے امریکی فوج موجود ہے اور یہاں جنگ کے علاوہ خانہ جنگی بھی جاری ہے۔  نیز امریکہ کی بٹھائی ہوئی حکومت کی بدعنوانی اور نا اہلی سے عوام ناراض ہیں جس کی وجہ سے تقریباً ۲؍ سال سے یہاں احتجاجات کا سلسلہ جاری ہے۔ اس  میں تشدد  کے واقعات بھی ہو رہے ہیں۔ ایسی صورت میںپوپ کا دورہ اہم سمجھا جا رہا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK