Inquilab Logo Happiest Places to Work

 عصمت دری معاملے میں پرجول ریونّا قصوروار، خصوصی عدالت آج سزا سنائے گی

Updated: August 01, 2025, 11:12 PM IST | Bangalore

دیوے گوڑا کے پوتے اور سابق ایم پی ریونّا پر جنسی استحصال کیساتھ سیکس اسکینڈل کے بھی الزامات ہیں، عصمت معاملے پر سماعت ۱۸؍جولائی کو مکمل کی گئی

Prajwal Revanna  interacting with lawyers inside the court premises.
پرجول ریونّا عدالت کے احاطے میں وکلاء سے بات چیت کرتے ہوئے۔

عصمت دری معاملے میں بنگلور کی خصوصی عدالت نے جمعہ کو جے ڈی ایس کے سابق رکن پارلیمان اور سابق وزیراعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا کے پوتے اُجول ریونّا کوگھریلو ملازمہ کے جنسی استحصال کے معاملے میں مجرم قراردیا ہے۔ خصوصی  عدالت سنیچر کو  سزا سنائے گی۔ فیصلے کےبعد ریونّا عدالت سے باہر آتے ہوئے رو پڑا۔ دھیان رہے کہ ریونّا فیملی کے فارم ہاؤس میں کام کرنے والی۴۷؍ سالہ خاتون نے گزشتہ سال اپریل میں اس کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی تھی۔ خاتون نے الزام لگایا تھا کہ۲۰۲۱ء سے پرجول نے کئی بار اس کی عصمت دری کی  اور اس معاملے کے بارے میں کسی کو بتانے پر ویڈیو لیک کرنے کی دھمکی دی۔
 خصوصی عدالت نے ۱۸؍ جولائی کو اس کیس کی سماعت مکمل کی تھی۔ پرجول کے خلاف ریپ، جنسی طور پر نگرانی کرنے، مجرمانہ دھمکی اور فحش ویڈیوز پھیلانے جیسے مختلف دفعات کے تحت الزامات عائد کیے گئے تھے۔ اسکے خلاف ریپ کے کل۴؍ مقدمات درج ہیں، جن میں سے یہ پہلا کیس ہے جس میں اسے مجرم قرار دیا گیا ہے۔
پرجول پر کئی خواتین کیساتھ جنسی استحصال کا الزام
 گزشتہ سال کرناٹک سیکس اسکینڈل میں پرجول ریونّا پر ۵۰؍ سے زائد خواتین کے ساتھ جنسی استحصال کے الزامات لگے ہیں۔ اس کے خلاف ریپ، چھیڑ چھاڑ، بلیک میلنگ اور دھمکیوں کے تحت اب تک۴؍ ایف آئی آر درج ہو چکی ہیں۔ پچھلے سال سوشل میڈیا پر پرجول کی۲؍ہزار سے زیادہ فحش ویڈیوز منظر عام پر آئیں۔۲۰۲۴ء کے لوک سبھا انتخابات میں پرجول نے کرناٹک کی ہاسن سیٹ سے دوبارہ انتخاب لڑا، لیکن کامیاب نہ ہو سکا۔ ان الزامات کے بعد جنتادل دل سیکولر  نے اسے پارٹی سے معطل کر دیا تھا۔
 کیا ہے کرناٹک سیکس اسکینڈل؟
 پرجول ریونّا کے خلاف اس کے گھر میں کام کرنے والی خاتون نے جنسی استحصال کی شکایت کی تھی۔۲۶؍ اپریل کو بنگلور میں کئی پبلک مقامات پر پین ڈرائیوز ملی تھیں۔  دعویٰ کیا گیا کہ ان پین ڈرائیوز میں۳؍سے ۵؍ہزار ویڈیوز ہیں جن میں پرجول کو مختلف خواتین کے ساتھ جنسی زیادتی کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔ معاملہ بڑھنے پر ریاستی حکومت نے ایس آئی ٹی  تشکیل دی۔ پرجول کے خلاف ریپ، چھیڑ چھاڑ، بلیک میلنگ، اور دھمکی کے الزامات میں تین ایف آئی آر درج ہوئیں۔ ایس آئی ٹی کی تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ پرجول نے۵۰؍ سے زائد خواتین کا جنسی استحصال کیا۔ ان میں۲۲؍ سال سے۶۱؍ سال تک کی خواتین شامل تھیں۔ان میں سے تقریباً۱۲؍ خواتین کے ساتھ زبردستی جنسی تعلقات بنائے گئے جبکہ باقی خواتین کو مختلف لالچ دے کر جنسی تعلقات قائم کیے گئے۔جس وقت یہ معاملہ اٹھا تب  ریونّا۲۰۲۴ء کے انتخابات کی مہم میں مصروف تھا۔ وہ ہاسن سیٹ سے تب رکن پارلیمنٹ تھا اور وہیں سے الیکشن لڑ رہا تھا۔۲۶؍ اپریل کو انتخابات ہوئے اورالیکشن کے اگلے ہی دن،۲۷؍ اپریل کو پرجول ملک چھوڑ کر جرمنی چلا گیا۔۳۱؍ مئی کو جب وہ جرمنی سے واپس آیا، تو بنگلور ایئرپورٹ پر پولیس نے اسے گرفتار کر لیا۔
 ۲۷؍ مئی۲۰۲۴ء کو پرجول ریونّا نے ایک ویڈیو جاری کرکے کہا تھا :’’میں ۳۱؍ مئی۲۰۲۴ء کو ایس آئی ٹی  کے سامنے پیش ہو جاؤں گا۔ میرے خلاف تمام الزامات جھوٹے ہیں۔ مجھے عدالت پر بھروسہ ہے اور مجھے یقین ہے کہ میں عدالت کے ذریعے ان جھوٹے الزامات سے بری ہو جاؤں گا۔‘‘خیال رہے کہ ریونّا، کرناٹک کے سب سے طاقتور سیاسی خاندان سے تعلق رکھتا ہے۔ اس کے دادا ایچ ڈی دیوے گوڑا سابق وزیر اعظم اور موجودہ راجیہ سبھا رکن، والد ایچ ڈی ریونّا ایم ایل اے اور سابق وزیر، چچا ایچ ڈی کمارسوامی سابق وزیر اعلیٰ، اور بھائی سورج ایم ایل سی ہیں۔

karnataka Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK