• Sat, 07 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

مہیلا بچت گٹ کی بنائی گئی مصنوعات آن لائن فروخت کی جائیگی!

Updated: April 16, 2024, 7:15 AM IST | Nadeem Asran | Mumbai

شہری انتظامیہ کالج کے طلبہ کی مدد سے ایپ تیا کرے گا، بنائی جانے والی گھریلو مصنوعات کوگھر گھر پہنچانے کیلئے ڈبہ والوں کی مدد بھی لی جائےگی۔

Mahila Bachat Gut manufactures various products. Photo: INN
مہیلا بچت گٹ مختلف مصنوعات تیار کرتی ہے۔ تصویر : آئی این این

بی ایم سی نے اپنی سرپرستی میں مہیلا بچت گٹ کے ذریعہ بنائی جانے والی مصنوعات کو عام کرنے اورتجارتی سطح پر انہیں فروغ دینے کے مقصد سے آن لائن پروڈکٹ فروخت کرنے کا منصوبہ بنایا ہے ۔ یہی نہیں مہیلا بچت گٹ کو مستحکم بنانے کیلئے بی ایم سی نے ایس این ڈی ٹی کالج ( یونیورسٹی ) کے طلبہ کی مدد بھی لی ہے اور جلد ہی اس ایپ کو تیار کرکے  گھریلو مصنوعات کو آن لائن فروخت کیا جائے گی۔
واضح رہے کہ شہر اور مضافات میں تقریباً ۱۰؍ ہزار مہیلا بچت گٹ الگ الگ موجود ہیں جن میں تقریباً ایک لاکھ سے زائد خواتین برسرروز گار ہیں۔ یہ گٹ (یونٹ)نہ صرف گھریلو مصنوعات تیار کرتی ہیں بلکہ مختلف کھانے پینے کا سامان اور ملبوسات بنا کر  اور میلا لگاکر اسٹالوں پر اپنا سامان فروخت کرتی ہیں ۔بی ایم سی نے اس گھریلو تجارت کو جس میں گھریلو خواتین برسر روز گار ہیں، مزید فروغ دینے اور تقویت پہنچانے کیلئے جہاں آن لائن گھریلو مصنوعات فروخت کرنے کیلئے ایس این ڈی ٹی کالج کے طلبہ کی مدد سے ایپ تیار کررہی ہے ۔ وہیں عروس البلاد ممبئی میں کھانے کا ڈبہ فراہم کرنے کی سروس کیلئے مشہور ڈبے والوں کی بھی خدمات حاصل کرکے آن لائن ملنے والے آرڈر پر ڈبہ والوں کے ذریعہ سامان ڈیلیوری کرنے کی تجویز کو بھی منظوری دی ہے۔
 اس سلسلہ میں ایڈیشنل میونسپل کمشنر ڈاکٹر سدھاکر شندے نے مہیلا بچت گٹ کے مصنوعات کی خرید و فروخت کو فروغ دینےکے مقصد سے بنائے جانے والے ایپ اور فروخت کی جانے والی مصنوعات سے متعلق تفصیلات فراہم کرتے ہوئےبتایا کہ ’’ شہر کے ہر گھر میں مہیلا بچت گٹ کی گھریلو مصنوعات کو پہنچانے کے مقصد سے ایپ بنانے اور آن لائن سیل کرنے کا فیصلہ کیا گیاہے۔‘‘

یہ بھی پڑھئے : مانسون سے قبل مخدوش عمارتوں کا جائزہ لینے کی ہدایت


انہوں نے کہا کہ ایپ تیار کرنے کیلئے  ایس این ڈی ٹی کالج کی مدد لی جارہی ہے  وہیں آن لائن ملنے والے آرڈر کو گھر گھر پہنچانے کیلئے شہر کے ڈبے والوں کی خدمات حاصل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی پروڈکٹ کو فروخت کرنے کیلئے اچھی برانڈنگ، کمیونیکیشن سسٹم اور پروڈکٹ کی کوالیٹی کا عمدہ ہونا از حد ضروری ہے ۔ مہیلا بچت گٹ کے ان پروڈکٹس کو عام کرنے کیلئے اور ایپ کے ذریعہ فروخت کرنے کیلئے خصوصی طور پر مذکورہ بالا تمام چیزوں کا خیال رکھا جائے گا ۔ انہوںنے بتایا کہ ایپ کے ذریعہ ملنے والے پروڈکٹس اور گھر گھر ڈیلیور کرنے کیلئے ڈبے والوں کی تنظیم سےایک میٹنگ کے دوران بات چیت بھی کر لی گئی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ اس میٹنگ میں ماحولیات کے شعبہ سے وابستہ افسران کو بھی شامل کیا گیا تھا۔ واضح رہے کہ ممبئی  میں ۱۰؍ ہزار مہیلا بچت گٹ میں ایک لاکھ سے زائد خواتین برسر روز گار ہیں جو مختلف قسم کی گھریل مصنوعات تیار کرتی ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK