Inquilab Logo

روس میں ولادیمیر پوتن اور آئین میں ترمیم کے خلاف احتجاج، بڑے پیمانے پر گرفتاریاں

Updated: July 17, 2020, 10:05 AM IST | Agency | Moscow

پولیس نے سماجی کارکنان کے ساتھ صحافیوںکو بھی گرفتار کیا ۔ گرفتاریوں کے باوجود مظاہرین نے احتجاج جاری رکھنے اور اسے ملک بھر میں پھیلانے کا عزم ظاہر کیا

Russia Protest - Pic : PTI
پولیس احتجاج میں شامل ایک شخص کو اٹھا کر لے جاتے ہوئے ( تصویر: ایجنسی

روس کی پولیس نے صدر ولادیمیر پوتن اور روسی  آئین میں متنازع ترمیم کے خلاف دارالحکومت ماسکو میں احتجاج کرنے والے ۱۴۲؍ مظاہرین کو حراست میں لے لیا ہے جن میں کئی اہم شخصیات بھی شامل ہیں۔ماسکو کے سینٹرل پشکن اسکوائر پر بدھ کی شام سیکڑوں افراد جمع ہوئے اور انہوں نے صدر پوتن اور رواں ماہ آئین میں ترمیم کے لئے ہونے والے ریفرنڈم کی مخالفت میں نعرے لگائے ۔مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر’ `’پوتن کے بغیر روس‘‘ اور’’ `روس کو آزاد کرو‘‘ کے نعرے درج تھے۔
 پولیس نے احتجاج کے بعد مظاہرین کو گرفتار کرنا شروع کیا جن میں ​سماجی رہنما اور ماسکو کی سٹی کونسلر یولیا گلیامینا بھی شامل ہیں۔ گلیامینا صدر ولادی میر پوتن کی جانب سے آئین میں کی جانے والی ممکنہ ترمیم کی شدید مخالف ہیں اور اس سے متعلق مہم میں پیش پیش ہیں۔پولیس نے بدھ کی شام احتجاج کے دوران یولیا گلیامینا کی صاحبزادی اور احتجاج کی کوریج کرنے والے کئی صحافیوں کو بھی حراست میں لے لیا۔ واضح رہے کہ روس میں رواں ماہ آئین میں ترمیم کے لئے ریفرنڈم ہوا تھا جس کے بعد صدر پوتن کے لئے ۲۰۳۶ء تک صدر کے عہدے پر رہنے کی راہ ہموار ہو گئی ہے۔
 مبصرین کا کہنا ہے کہ آئین میں ترمیم کا مقصد صدر پوتن کے دورِ اقتدار کو طول دینا ہے۔بدھ کو گلیامینا اور ان کے حامیوں کی بڑی تعداد ماسکو کے سینٹرل پشکن اسکوائر پر جمع ہوئی اور انہوں نے آئین میں ممکنہ ترمیم کے خلاف دستخطی مہم کے دوران سیکڑوں افراد سے دستخط لئے۔گلیامینا کا کہنا ہے کہ حکومت کے غیر آئینی اقدام کو عدالت میں چیلنج کیا جائے گا جس کے لئے ملک بھر میں رائے عامہ ہموار کی جائے گی۔سماجی کارکن اینڈریو پیوورو نےایک نیوز ایجنسی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ آئین میں ترمیم کے خلاف قانونی جنگ لڑنے جا رہے ہیں اور اس مقصد کے لئے ملک بھر میں دستخطی مہم چلائیں گے۔
 الیکشن کمیشن کے مطابق  ریفرنڈم   میں روس کے ۷۷؍ فی صد عوام نےولادیمیر پوتن کو مزید دو مدت کے لئے الیکشن لڑنے کا حق دینے کے لئے آئینی ترمیم کے حق میں ووٹ دیا ہے۔ اب تک روس میں ایک صدر زیادہ سے زیادہ ۲؍ میعاد کیلئے الیکشن لڑ سکتا تھا۔ ماسکو کے علاوہ سینٹ پیٹرز برگ میں بھی سیکڑوں مظاہرین جمع ہوئے اور انہوں نے دستخطی مہم میں حصہ لیا۔مظاہرے میں شریک۵۰؍ سالہ اینڈریو اسٹی پانو نے کہا کہ حکام چاہے کچھ بھی کرلیں، وہ عوام کی رائے کو دبا نہیں سکتے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں حکام پر یہ واضح کرنے کی ضرورت ہے کہ ہم آئین میں کسی متنازع ترمیم کو ماننے کے لئے تیار نہیں ہیں اور یہ ملک کے مستقبل کے لئے نقصان دہ ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK