Inquilab Logo

معیشت کو پٹری پرلانے کیلئے روڈمیپ بنایا جائے،رگھورام راجن کاحکومت کو مشورہ

Updated: January 21, 2022, 11:25 AM IST | Agency | New Delhi

 ریزروبینک آف انڈیا (آربی آئی ) کے سابق گورنر اور ماہر معاشیات ڈاکٹر رگھو رام راجن نے کہا ہے کہ ہندوستان کو ضرورت ہے کہ وہ جتنی جلدی ہو ’اِنکریمنٹل بجٹ پالیسی‘  سےدور ہوجائے

Raghuram Rajan.Picture:INN
رگھورام راجن۔ تصویر: آئی این این

 ریزروبینک آف انڈیا (آربی آئی ) کے سابق گورنر اور ماہر معاشیات ڈاکٹر رگھو رام  راجن نے کہا ہے کہ ہندوستان کو ضرورت ہے کہ وہ جتنی جلدی ہو ’اِنکریمنٹل بجٹ پالیسی‘  سےدور ہوجائے اور صرف مینوفیکچرنگ یا زرعت جیسے سیکٹر تک ہی محدود نہ رہے اور ملکی معیشت کو پٹری پر لانے کے لئے ایک روڈمیپ بنائے۔ ساتھ ہی وہ مہنگائی کو بھی قابو میں رکھنے کی کوشش کرے۔
 ایک انٹرویو میں  رگھورام راجن نے کہا کہ اس وقت ہندوستان کو نہ تو زیادہ اُمیدپسند اور نہ ہی زیادہ مایوس ہونے کی ضرورت ہے۔ بازار کے ساتھ ساتھ عوام کا اعتماد بنائے رکھنا کسی بھی بجٹ کا مقصد ہوتا ہے۔ معیشت کو پٹری پر کیسے لایا جائے، اس بارے میں ایک حتمی روڈ میپ ہونا چاہئے۔ یہ مصدقہ ہونا چاہئے اور دکھائی بھی دینا چاہئے۔ یہ ایسا مورڈ ہے جہاں ’ڈیمانڈ‘ کی حمایت کرنے کی بھی ضرورت ہے ۔ مرکز اور ریاستوں کے ذریعہ انفراسٹرکچر پر زور دیا جانا چاہئے۔ راجن کہتے ہیں کہ ’’ریاستوں کو یہ باور کرانا چاہئے کہ جو اقدامات وہ کررہے ہیں وہ اس کے بس میں ہے، کیونکہ ایسا کرنے سے ہی نچلی سطح پر ہی سہی نئی نوکریوں کے مواقع بنیں گے۔ اس کی فی الحال سخت ضرورت ہے ۔ راجن نےمزید کہا کہ ہندوستان کو صرف مینوفیکچرنگ یا زراعت کے بارے میں سوچنا بند کردینا چاہئے۔ اس کے بجائے اسے سروسیز کے بارے میں بات کرنا ہوگی جو اس کی بڑی طاقت ہے ۔ راجن نے کہا کہ کسی بھی چیز سے زیادہ اس سال کے بجٹ کو ایک ویژن کی ضرورت ہے۔ میں بجٹ دستاویز دیکھتا ہوں جو کہتا ہے کہ یہ وہ راستہ ہے جسے ہم اگلے پانچ سالوںمیں چنتے ہیں اور ہر رسال ہم اسے تھوڑا اپ ڈیٹ کرتے ہیں لیکن وہ راستہ وہ ویژن لگ بھگ ایک جگہ ٹھہرا ہوا لگتا ہے۔
 راجن کہتے ہیں کہ ہندوستان کے پاس جو غیر ملکی زرمبادلہ کا بفر ہے وہ اچھا ہے ، اس پر اس کے ساتھ دیگر معاشی اشاریہ بھی موجود ہونے چاہئے۔ ان اشاریوں میں تیل اور سونے کا امپورٹ اوربڑھتا رواں کھاتہ نقصان شاملہے۔ حال ہی میں تیل کی قیمتوں میں تیزی آئی ہےا ور سونے کا امپورٹ بڑھ رہا ہے جس سے ملک کے جاری کھاتہ نقصان بڑھا ہے۔ یقینی طور پر یہ ابھی تشویشناک سطح پر نہیں پہنچا ہے ۔ اس کے علاوہ ایکسپورٹ نے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے لیکن اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ہندوستان اب اسے نظر انداز کرسکتا ہے۔ شرح سود کے متعلق رگھو رام راجن نے کہا کہ وقت آگیا ہے کہ ہم پھر سے شرح سود میں اتار چڑھاؤ پر نظر رکھیں۔ ہندوستان اور دیگر جگہوں پر سسٹم میں لکویڈیٹی بہت زیادہ ہے ۔ برازیل جیسے کچھ ابھرتے بازار پہلے ہی اس کی ضرب کھاچکے ہیں۔ یہ ایک ایسا دور ہے جہاں سبھی بازار آپس میں جڑے ہوئے ہیں اس لئے ہندوستان کو اس وقت کے لئے تیار رہنے کی ضرورت ہے جب امریکی شرح سود بڑھ جاتا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK