امریکی ٹیرف پرکانگریس لیڈر کا وزیر اعظم پر شدید حملہ ، کہا’’مودی صرف ایک شخص کیلئے کام کرتے ہیں اور وہ ہیں اڈانی ‘‘
EPAPER
Updated: August 01, 2025, 9:03 PM IST | Farzan Qureshi | New Delhi
امریکی ٹیرف پرکانگریس لیڈر کا وزیر اعظم پر شدید حملہ ، کہا’’مودی صرف ایک شخص کیلئے کام کرتے ہیں اور وہ ہیں اڈانی ‘‘
امریکہ کے ذریعہ ہندوستان پر لگائے گئے ٹیرف پر کانگریس نے وزیر اعظم مودی پر حملہ تیز کردیاہے اور مطالبہ کیا ہے کہ ہندوستان بھی امریکہ کو جواب دے۔ قائد حزب اختلاف راہل گاندھی نے کہاکہ وزیراعظم صرف ایک ہی شخص کے لیے کام کرتے ہیں او ر وہ ہیں اڈانی، ان لوگوں نے سارے چھوٹے کاروبار ختم کردیئے ہیں۔ آپ دیکھئے کہ یہ ڈیل ہوگی اور ٹرمپ طے کریں گےکہ ڈیل کیسے ہوگی، مودی وہی کریں گےجو ٹرمپ کہیں گے۔ راہل نے کہاکہ پوری دنیا جانتی ہے کہ ہندوستانی اکنامی ’ ڈیڈ اکنامی‘ ہے اور بی جے پی نے معیشت کو ختم کیا ہے۔ کیوں ختم کیا، تاکہ اڈانی کی مدد کی جاسکے۔ راہل نے کہاکہ وزیر خارجہ تقریر کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ ہماری خارجہ پالیسی بہت ہی شاندار ہے۔ ایک طرف امریکہ ہندوستان کو برابھلا کہہ رہا ہے تو دوسری طرف چین ہمارے پیچھے پڑا ہے۔ جب آپ اپنا وفد دنیا بھر میں بھیجتے ہیں تو کوئی بھی ملک پاکستان کی مذمت نہیں کرتا۔ یہ ملک کو کیسے چلا رہے ہیں، انھیں ملک چلانا نہیں آتا، ٹوٹل کنفیوزن ہے۔ مودی اپنی تقریر میں ٹرمپ اور چین کا نام نہیں لیتے۔ جس پاکستان کے آرمی چیف نے پہلگام میں حملہ کرایا، وہ صدر ٹرمپ کے ساتھ لنچ کرتا ہے اور حکومت کہہ رہی ہے کہ ہمیں بڑی کامیابی ملی ہے۔ راہل نے کہاکہ ٹرمپ نے ۳۲؍ مرتبہ بولاہے کہ میں نے سیز فائر کروایا، ٹرمپ نے یہ بھی بولاہے کہ پانچ جہاز گرے ہیں اور اب وہ ۲۵؍ فیصد ٹیرف لگانے کی بات بول رہا ہے۔ آخر مودی جواب کیو ں نہیں دے پارہے ہیں ، کنٹرول کس کے ہاتھ میں ، بات سمجھئے۔ آج ملک جس اہم مسئلہ سامنا کرر ہا ہے، وہ یہ ہے کہ مودی حکومت نے ہماری اقتصادی پالیسی، دفاعی پالیسی اور خارجہ پالیسی کو تباہ کردیا ہے۔
اس دوران کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے ایکس پرپوسٹ کرتے ہوئے کہا’’ سیز فائر پر ٹرمپ کے بیانوں پر مودی جی نے پارلیمنٹ میں خاموشی اختیار کی ہوئی ہے۔ اب ٹرمپ نے ہندوستان پر جو بے بنیاد الزامات لگائے ہیں ، کیا اس پر بھی مودی جی چپ رہیں گے۔ ‘‘ انھوں نے کہاکہ ٹرمپ نے ہمارے اوپر ۲۵ ؍فیصد ٹیرف اور جرمانہ تھوپ دیا ہے۔ اس سے ملک کے کاروبار کو نقصان ہوگا۔ آپ کے وزراء مہینوں سے امریکہ کے ساتھ ٹریڈ پر بات چیت کرنے کی بات کررہے ہیں، کچھ تو کئی دنوں تک واشنگٹن میں ڈیرہ ڈالے ہوئے تھے۔ آپ کے دوست ’نمستے ٹرمپ‘ اور اب کی بار ٹرمپ سرکار نے آپ کی دوستی کا ہمارے ملک کو یہ صلہ دیا۔ کھرگے نے کہاکہ امریکی صدر نے ٹیرف کی وجہ بتائی ہے کہ ہندوستان کے ذریعہ روس سے تیل برآمد، ہندوستان کے ذریعے روس سے ہتھیاروں کی خرید، برکس کے ذریعہ امریکہ ڈالر پر حملہ۔ یہ ہندوستان کی قومی پالیسی پر بڑا حملہ ہے۔ سبھی حکومت نے ملک کے مفاد میں دنیا کے ممالک سے دوستی مضبوط کی ہے۔ موہن سنگھ نے امریکہ سمیت ۴۵؍ ممالک سے نیو کلیئر ڈیل کے لیے قانون بدلا تھا، لیکن آپ کی حکومت کی پالیسی نے قومی پالیسی کو نقصان پہنچایا ہے۔ انھوں نے کہاکہ ٹرمپ پاکستان کے ساتھ تیل پر ڈیل کرنے کی بات کررہے ہیں اور ہندوستان کو دھمکا رہے ہیں اور آپ خاموش ہیں۔
اس دوران کانگریس کے سینئر لیڈر اور پارٹی کے جنرل سیکریٹری انچارج شعبہ مواصلات جے رام رمیش نے بھی امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی ہند مخالف پالیسیوں پر شدید تنقید کی ہے۔ ایکس پر اپنی پوسٹ میں انہوں نے کہا کہ ٹرمپ کی جانب سے حالیہ دنوں میں ہندوستان کے ساتھ رویہ مسلسل سخت ہوتا جا رہا ہے اور یہ سب اس وقت ہو رہا ہے جب وزیر اعظم مودی انہیں اپنا ’دوست‘ قرار دیتے رہے ہیں۔
جے رام رمیش نے کہا کہ امریکہ کی طرف سے ہندوستان پر۲۵؍ فیصد ٹیرف لگایا جانا، روس سے تیل اور دفاعی ساز و سامان کی خریداری پر اضافی جرمانے اور ایران سے کاروبار کے الزام میں کم از کم ۶؍ہندوستانی کمپنیوں پر پابندیاں لگانا یہ سب ہندوستانی معیشت اور سفارتی وقار پر بڑا حملہ ہے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ ان فیصلوں کے ساتھ ہی ٹرمپ انتظامیہ نے پاکستان کے ساتھ توانائی کے شعبے میں بڑے معاہدوں کا اعلان بھی کیا ہے، جو اس بات کا اشارہ ہے کہ ہندوستان کی خارجہ پالیسی سنگین چیلنجز کا شکار ہے۔