Inquilab Logo

رائے گڑھ : ۱۱۰۰ ؍پرائمری اسکولوں میں اساتذہ کی کمی

Updated: December 23, 2023, 11:42 AM IST | Inquilab News Network | Mumbai

طلبہ کے تعلیمی نقصان کے پیش نظر۱۶۹؍سبکدوش اساتذہ کی تقرری لیکن بیشتراساتذہ اسکولوں میں حاضر نہیں ہوئے۔ گھر کے قریب کے اسکول میں تقرری کے خواہشمند ہیں۔ اسمبلی کے سرمائی اجلاس میں جتیندرر اوہاڑ کے ذریعے یہ معاملہ اٹھانے پروزیر تعلیم دیپک کیسرکر نے جلد ٹیچر بھرتی کرنے کا یقین دلایا۔

To meet the shortage of teachers in the schools of Raigarh district, the help of all the teachers is being sought. Photo: INN
رائے گڑھ ضلع کے اسکولوں میںاساتذہ کی کمی کو پورا کرنے کیلئےسبکدوش اساتذہ کی مدد لی جارہی ہے۔ تصویر : آئی این این

رائے گڑھ ضلع پریشد کے کئی اسکولوں میں اساتذہ کی سیکڑوں اسامیاں خالی ہیں ۔طلبہ کے تعلیمی نقصان کے پیش نظراس مسئلہ کے حل کیلئے ریاستی حکومت نے وقتی طور سبکدوش اساتذہ کی خدمات لینے کا فیصلہ کیا تھا ۔ اس ضمن میں ملنے والی اطلاعات کے مطابق رائے گڑھ ضلع میں یکم دسمبر کو ضلع کے مختلف اسکولوں میں مجموعی طور پر ۱۶۹ ؍سبکدوش اساتذہ کا تقرر کیا گیا تھا۔ یہ بات سامنے آئی کہ جتنے بھی سبکدوش اساتذہ کا تقرر کیا گیا ہے، ان میں سے زیادہ تر اساتذہ اسکولوں میں حاضر نہیں ہوئے ہیں ۔ وہ اپنے گھر کے قریب والے اسکول کیلئے کوشش کر رہے ہیں ۔ ان کا کہنا ہے کہ ہمیں اپنے گھر کے قریب والے اسکولوں میں تعینات کیا جائے۔ طلبہ اور سرپرستوں کو شدت سے انتظار ہے کہ نئے اساتذہ کب اسکولوں میں حاضر ہوں گے ۔ رائے گڑھ کی ضلع پریشد اسکولوں میں اساتذہ کی کمی کی وجہ سے طلبہ کی پڑھائی متاثر ہورہی ہے۔ اساتذہ کی خالی اسامیوں کے معاملے سے متعلق حکومت نے سبکدوش اساتذہ کو بھرتی کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔ اسی مناسبت سے رائے گڑھ ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ میں درخواستیں طلب کی گئیں ۔ اس میں سے ۱۶۹ ؍ریٹائرڈ اساتذہ کو یکم دسمبر کو تقرری کے لیٹر دیئے گئے ہیں تاکہ اساتذہ کی کمی کو کسی حد تک پورا کرکے طلبہ اس مسئلے کو حل کرنے کی راہ آسان ہو جائے۔ تاہم تقرری کے باوجود کئی اساتذہ اب تک انہیں دیئے گئے اسکول میں حاضر نہیں ہوئے ہیں جس سے طلبہ کا تعلیمی نقصان ہورہا ہے۔
 اساتذہ کی بھرتی کے تعلق سے این سی پی رائے گڑھ ضلع کے صدر عامر خانزادہ نے بتایا کہ رائے گڑھ ضلع میں ضلع پریشد کے اردو اور مراٹھی اسکولوں کا برا حال ہے۔ اساتذہ کی کمی کے سبب طلبہ کا تعلیمی نقصان ہورہا ہے اس کے باوجود ٹیچر بھرتی کا عمل سست رفتاری سے چل رہا ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ رکن اسمبلی جتیندر اوہاڑ نے اسمبلی کے سرمائی اسمبلی اجلاس میں طلبہ کے تعلیمی نقصان اور اساتذہ کی بھرتی کے مسئلہ پر حکومت کی توجہ مبذول کرائی تھی جس کے جواب میں وزیر تعلیم دیپک کیسرکر نے کہا کہ پویتر پورٹل کے ذریعے ٹیچر بھرتی کا عمل جاری ہے، جلد ہی ٹیچروں کی بھرتی کی جائے گی۔
۲۰۱۷ ءکے صرف ۲۸؍اساتذہ کو منظوری
 ۲۰۱۷ءمیں ہونے والے اہلیتی امتحان پاس کرنے والے اساتذہ کی فہرست جاری کردی گئی ہے اور اس کا باقاعدہ اعلان بھی کیا گیا ہے اور ضلع میں پرائمری سیکشن کیلئے۲۸ ؍اساتذہ کو منظوری دی گئی ہے۔ چونکہ اساتذہ کی بھرتی کا معاملہ اورنگ آباد عدالت میں زیر التوا ہے اس لئے ان ۲۸؍ امیدواروں کی تقرری نہیں کی گئی ہے۔ محکمہ تعلیم کا کہنا ہے کہ محکمہ نے ۲۸ ؍میں سے ۲۰ ؍ امیدواروں کے کاغذات کی تصدیق کرلی ہے۔
 اساتذہ پر کام کا بوجھ بڑھ گیا ہے
رائے گڑھ میں ضلع پریشد کے ڈھائی ہزاراسکول ہیں ۔اس ضلع میں ساڑھے ۶؍ ہزار اساتذہ کے عہدے منظورکئے گئے ہیں۔ اس وقت ضلع کے مختلف دیہی علاقوں کے پرائمری اسکولوں میں ۵ ؍ہزار سے زائد اساتذہ خدمات انجام دے رہے ہیں اور اب بھی ۱۱۰۰ ؍ اسامیاں خالی ہیں ۔ ضلع کے دور دراز علاقوں کے ڈھائی سو اسکولوں میں اساتذہ نہیں ہیں ۔ زیادہ طلبہ والے اسکولوں میں اساتذہ کی اسامیاں خالی ہیں ۔ اس لئے ان اسکولوں کے دیگر اساتذہ پر کام کا بوجھ بڑھ گیا ہے۔ حکومت کی جانب سے کئی برسوں سے اساتذہ کی بھرتی کا عمل نہیں کیا گیا۔ سبکدوش اساتذہ کی خواہش ہے کہ وہ قریبی اسکول چاہتے ہیں جبکہ محکمہ تعلیم نے خالی اسامیوں کو پُر کرنے کیلئے سبکدوش اساتذہ کو بھرتی کیا ہے۔ اس کی وجہ سے ایسی صورت حال پیدا ہو گئی ہے کہ طلبہ کو نہ معلم ملتے ہیں اور نہ ہی مستقل اساتذہ کومعاون ساتھی ملتے ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK