Updated: November 03, 2025, 7:01 PM IST 
                                
                                | Raipur
                                
             
             
                چھتیس گڑھ میں رائے پور میونسپل کارپوریشن نے مظاہروں پر ۵۰۰؍ روپے فیس نافذ کردی ہے۔ ساتھ ہی مظاہرہ والی جگہ پر فی مربع فٹ کے حساب سے ۵؍ روپے اضافی ادا کرنے ہوں گے۔ اپوزیشن نے اس فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے اسے ’’اختلاف پر ٹیکس‘‘ اور جمہوری حقوق پر حملہ قرار دیا ہے۔
             
            
                                    
                
                                
                مظاہرہ والی جگہ پر فی مربع فٹ کے حساب سے ۵؍ روپے اضافی ادا کرنے ہوں گے۔تصویر: آئی این این                
             
                         رائے پور میونسپل کارپوریشن نے ایک نیا ضابطہ متعارف کرایا ہے جس کے تحت شہریوں کو شہر میں احتجاج یا مظاہرہ کرنے کیلئے ۵۰۰؍ روپے فیس ادا کرنا ہوگی۔ اس اقدام کو شہری حلقوں اور سول سوسائٹی نے ’’اختلافات پر ٹیکس‘‘ اور احتجاج کے بنیادی حق پر براہ راست حملہ قرار دیا ہے۔ واضح رہے کہ بی جے پی کے زیر قیادت شہری ادارے کی منظور کردہ اس پالیسی کے مطابق جو بھی کسی عوامی مقام پر اسٹیج یا پنڈال لگائے گا، اسے فی مربع فٹ ۵؍ روپے اضافی چارج ادا کرنا ہوگا۔ حکام نے عندیہ دیا ہے کہ احتجاجی فیس مستقبل میں ایک ہزار تک یعنی دگنا کی جا سکتی ہے۔ مبینہ طور پر اسی میونسپل میٹنگ کے دوران اتفاقِ رائے سے اسے منظوری دی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھئے؛ اجین: ۲۰۰؍ سال پرانی تکیہ مسجد کے انہدام کو سپریم کورٹ میں چیلنج
خیال رہے کہ یہ فیصلہ اس وقت سامنے آیا ہے جب شہر کی مرکزی احتجاجی جگہ توتا دھرنا اسٹال دو ماہ کیلئے بند ہے۔ رائے پور کے کلکٹر ڈاکٹر گورو سنگھ نے اسے ’’دیکھ بھال کے کام‘‘ کے سبب بند کرنے کا حکم دیا تھا، جس کے باعث شہریوں کے پاس اختلاف رائے کے اظہار کیلئے کوئی مخصوص جگہ باقی نہیں رہی۔ پابندی ہٹانے کے بعد بھی اب شہریوں کو احتجاج کے حق کے استعمال کیلئے فیس ادا کرنا ہوگی، جس پر سماجی کارکنوں اور حزبِ اختلاف نے سخت اعتراض کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ پالیسی عوام کو اپنی آواز بلند کرنے سے روکنے کی کوشش ہے اور جمہوری اظہارِ رائے پر قدغن لگانے کے مترادف ہے۔
یہ بھی پڑھئے: تلنگانہ سڑک حادثہ: ۷۰؍ افراد کو لے جا رہی بس کی ٹپر ٹرک سے ٹکر، ۲۰؍افراد کی موت
این ڈی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے رائے پور کی میئر مینا چوبے نے فیصلے کا دفاع کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ فیس احتجاج یا جلوس کے دوران صفائی، دیکھ بھال اور ہجوم کے انتظام کے اخراجات کو پورا کرنے کیلئے عائد کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’اگر کوئی احتجاج یا جلوس ہوتا ہے تو اس کا راستہ پہلے سے معلوم ہوتا ہے، اور تقریب کے بعد صفائی کے انتظامات کئے جاتے ہیں۔ یہ فیس حکومت کی ہدایات کے مطابق لگائی گئی ہے۔‘‘ تاہم، ناقدین کا مؤقف ہے کہ یہ اقدام شہری آزادیوں کو محدود کرنے کی کوشش ہے اور عوامی مسائل پر بولنے والوں کو خاموش کرنے کی ایک نئی شکل ہے۔