Inquilab Logo

راجستھان کے مویشی پالنے والےمویشیوں کے ساتھ چارا پانی کی تلاش میں بھٹک رہےہیں

Updated: May 12, 2022, 11:28 AM IST | Agency | Itawa

اتر پر دیش کے مختلف اضلاع میں تالاب اور ندیوں کے کنارے ڈیرہ ڈالے ہوئے ہیں، شدید گرمی کے دوران چار مہینے تک یہیں رہیں گے ، بر سات شروع ہونے کے بعد ہی اپنے گھر لوٹیں گے

Cattle breeders from Rajasthan have also brought their camels to Ottawa..Picture:INN
راجستھان کے مویشی پالنے والے اپنے اونٹ بھی اٹاوہ لے کر آئےہیں۔ ۔ تصویر: آئی این این

راجستھان میں پانی اور چارے کے بحران کی وجہ سے بڑی تعداد میں کسان اپنے مویشیوں کے ساتھ اتر پردیش کے اٹاوہ میں ڈیرے ڈالے ہوئے ہیں۔ کسان بڑی تعداد میں اپنے اونٹ، بھیڑ اور بکریاں لے کر آئے ہیں۔  واضح رہے کہ راجستھان کے کسان چارے اور پانی کی  قلت  کا سامنا کر رہے ہیں، اس وقت مویشیوں کے جھنڈ کے ساتھ دیکھے گئے جب گزشتہ دنوں یوگی حکومت کے اسکل ڈیولپمنٹ اور ووکیشنل ایجوکیشن کے وزیر مملکت کپل دیو اگروال کھیڈاہیلو گاؤں میں جن چوپال کرکے لوٹ رہے تھے۔ کہا جا رہا ہے کہ راجستھان کے کئی اضلاع میں ان دنوں پانی اور چارے کا بڑا بحران ہے۔ اس مجبوری کی وجہ سے کسانوں کی بڑی تعداد اپنے مویشیوں کے ساتھ دوسری ریاستوں میں پناہ لینے میں مصروف ہےجن میں سے زیادہ تر جودھ پور وغیرہ اضلاع کے رہنے والے ہیں۔ یہ پہلا موقع نہیں ہے جب کسان اپنے خاندان کے ساتھ مویشی لائے ہوں۔ اس سے پہلے بھی چرواہے اٹاوہ آتے رہے ہیں۔
  اپنے ساتھ اونٹ لانے والے راج نارائن کا کہنا ہے کہ راجستھان میں ان دنوں پانی اور چارے کا بڑا بحران ہے، اسی مجبوری کی وجہ سے کسان بڑی تعداد میں اپنے مویشیوں کے ساتھ  اٹاوہ پہنچ گئے ہیں۔  بھیڑ بکریاں لانے والے کسان رمیش کا کہنا ہے کہ ان جیسے کسان بڑی تعداد میں بھیڑ، بکریاں اور اونٹ لائے ہیں۔ سب کو امید ہے کہ اٹاوہ میں ان کے مویشیوں کو چارا بھی ملے گا اور پانی بھی وافر مقدار میں دستیاب ہوگا۔  اس طرح جودھ پور سے جانوروں کا ایک ریوڑ لانے والا چرواہا رام سنگھ بتاتا ہے کہ وہ اپنے مویشیوں کیلئے چارے اور پانی کی تلاش میں جودھ پور سے پیدل آیا ہے۔ جب بارش کا موسم شروع ہوگا تو سب اپنے اپنے گھروں کو لوٹ جائیں گے۔  ان دنوں اٹاوہ کے علاقے بسریہر کے کئی دیہاتوں کی سڑکوں پر پالتو جانوروںکے ریوڑ اور ان  ساتھ ڈنڈا لئے ہوئے چرواہے نظر آ رہے ہیں۔ یہ چرواہے اپنے پالتو جانوروں کو چرانے کیلئے سیکڑوں کلومیٹر پیدل چل رہے ہیں۔ راجستھان کے جودھ پور، بیکانیر اور جیسلمیر جیسی جگہوں سے چرواہے جانوروں کے جھنڈ کے ساتھ جمنا  اورگنگا کے کنارے پہنچ رہے ہیں۔ یہ لوگ ایسا اس لئے کرتے ہیں تاکہ جانوروں کیلئے پانی کی کمی نہ ہو۔ موسم گرما شروع ہوتے ہی یہ کسان اور چرواہے اپنے اپنا علاقہ چھوڑ دیتے ہیں۔ سیکڑوں کلومیٹر کا سفر طے کر کے یہ لوگ اتر پردیش کے ان علاقوں میں آتے ہیںجہاں ان کے جانوروں کے لئے پانی اور چارے کی کوئی کمی نہ رہے۔ یہ دن بھر چلتے  ہیں اور جہاں رات ہوجاتی وہیں سوجاتے ہیں ،  ان کا۴؍ مہینے کا یہی معمول ہے۔
  راجستھان کے مویشی پالنے والے اپنے مویشیوں کے ساتھ چارے اور پانی کی تلاش میں اٹاوہ کے بسریہار بلاک میں بھی پناہ لی ہے۔ مقامی لوگ بھی راجستھان کے کسانوں کے مویشیوں کیلئے پانی اور چارے کا بندوبست کرنے میں مصروف نظر آتے ہیں۔  دراصل یہ کسان اپنے مویشیوں کے ساتھ زمین یا تالاب کے آس پاس پناہ لیتے ہیں تاکہ مویشیوں کو پانی اور چارامطلوبہ مقدار میں ملتا رہے۔

rajasthan Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK