Inquilab Logo

مودی کی نفرت انگیز تقریر کے خلاف ہزاروں شہریوں کا الیکشن کمیشن کو خط

Updated: April 23, 2024, 9:48 PM IST | New Delhi

راجستھان میں ایک انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مودی کی مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز تقریر جس میں انہوں نے کہا تھا کہ کانگریس اقتدار میں آنے کے بعد ہندوئوں کی جائیداد مسلمانوں میں تقسیم کر دے گی کے خلاف ہزاروں ہندوستانی شہریوں نے دستخط شدہ مکتوب الیکشن کمیشن کو روانہ کرکے کار روائی کی مانگ کی ہے۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

ہزاروں ہندوستانیوں نے پیر کو الیکشن کمیشن کو دو خطوط لکھ کر وزیر اعظم نریندر مودی کے اس بیان کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ’’ کانگریس لوک سبھا انتخابات میں اقتدار میں آنے کی صورت میں شہریوں کی جائیداد ’’دراندازوں میں تقسیم کر دے گی۔ ‘‘ ایک گروپ نے درخواست میں کہا کہ وزیر اعظم نے بی جے پی کی انتخابی مہم چلاتے ہوئے، ۲۱؍ اپریل کو راجستھان میں جو تقریر کی، اس نے ہندوستان کے آئین کا احترام کرنے والے لاکھوں شہریوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچائی ہے۔ رائے شماری پینل کو بھیجے گئے مکتوب کے مطابق یہ تقریر خطرناک ہے اور ہندوستان کے مسلمانوں پر براہ راست حملہ ہے۔ اس عرضی پر ۲۲۰۹؍افراد نے دستخط کئے ہیں۔ 
شہریوں کے گروپ نے الیکشن کمیشن کو کہا کہ ووٹ حاصل کرنے کیلئے مودی کا مسلمانوں کے خلاف توہین آمیز زبان کا استعمال ’’دنیا میں مادر `جمہوریت کے طور پرمشہور ہندوستان کی شبیہ کو مجروح کرتا ہے۔ ‘‘ عرضی میں لکھا گیا ہے کہ ’’اس طرح کی نفرت انگیز تقاریر کے خلاف کوئی کارروائی کرنے میں الیکشن کمیشن کی ناکامی صرف اس کی ساکھ اور خودمختاری کو نقصان پہنچائے گی جسے آپ کےسابق افسران نے محفوظ اور برقرار رکھا ہے۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: یکم مئی سے ون پلس کی مصنوعات ملک کے ۴۵۰۰؍ اسٹورز پر فروخت نہیں ہونگی

اتوار کو مودی مبینہ طور پر ان تبصرہ کا حوالہ دے رہے تھے جو کانگریس لیڈر منموہن سنگھ نے ۹؍ دسمبر ۲۰۰۶ء کو قومی ترقیاتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کئے تھے۔ اس وقت کے وزیر اعظم منموہن سنگھ نے کہا تھا کہ ملک کی ترجیحات درج فہرست ذاتوں، درج فہرست قبائل، دیگر پسماندہ طبقات، اقلیتوں اور خواتین اور بچوں کی ترقی ہے۔ 
سمودھان بچاؤ ناگرک ابھیان کے ایک اور خط میں جس پر ۱۷؍ ہزار ۴؍ سوسے زیادہ افراد نے دستخط کئے الزام لگایا کہ مودی نے اس ضابطہ اخلاق اور عوامی نمائندگی ایکٹ ۱۹۵۱ءکی کھلم کھلا خلاف ورزی کی ہے۔ نہ صرف `فرقہ وارانہ جذبات کو بھڑکانا بلکہ مسلمانوں کے خلاف ہندوؤں میں نفرت کو بھڑکانا اور بڑھانابھی شامل ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے: حیدرآباد میں ہاسٹل مالک کی لاپرواہی کے سبب آئی ٹی پروفیشنل جاں بحق

اگرچہ بی جے پی نےمنموہن سنگھ کےتبصرہ کا ایک ویڈیو کلپ سوشل میڈیا پر شیئر کیا، لیکن کانگریس نےپایا کہ اس حصے کو سیاق و سباق سےالگ کرکے لیا گیا ہے۔ مودی کے تبصرے پرحزب اختلاف کی جانب سے شدید تنقید کی جا رہی ہے۔ کانگریس نے مودی کو اپنے منشور میں ایک پیراگراف دکھانے کا چیلنج کیاجہاں اس نے دولت کو مسلم سماج میں دوبارہ تقسیم کرنے کی بات کی تھی۔ سمودھان بچاؤ ناگرک ابھیان کے خط میں رائے شماری پینل سے مودی کی مذمت کرنے کوکہا گیا ہے، اور اس میں الزام لگایا گیا ہے کہ وزیر اعظم کی تقریر نےہندوستان کے سماجی تانے بانے کو زک پہنچایا ہے اور ان کی انتخابی مہم پر پابندی لگانے کی مانگ کی گئی ہے جیسا کہ اس طرح کی خلاف ورزیوں پر اس سے پہلےبھی پابندیاں عائد کی جا چکی ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK