Inquilab Logo

امریکہ میں مسلم مخالف واقعات میں ریکارڈ اضافہ

Updated: April 03, 2024, 11:43 AM IST | Agency | Washington

۲۰۲۳ء میں مسلمانوں پر حملے اوران کے ساتھ تفریق کی شکایتوں میں  ۵۶؍ فیصد اضافہ درج ہوا۔

In America, too, Muslims face religious hatred. Photo: INN
امریکہ میں بھی مسلمانوں کو مذہبی منافرت کا سامنا ہے۔ تصویر : آئی این این

امریکہ میں مسلمانوں اور فلسطینیوں کے خلاف تفریقی سلوک اور حملوں میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے۔ اسلاموفوبیا اور اسرائیل غزہ جنگ کو اس کی ایک وجہ قرار دیا گیا ہے۔ امریکن۔ اسلام رابطہ کونسل نے اپنی ایک رپورٹ شائع کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ۲۰۲۳ء میں مسلمانوں کے خلاف حملوں اور ان کے ساتھ تفریقی سلوک کی مجموعی طور پر ۸؍ ہزار ۶۱؍ شکایتیں درج کرائی گئیں جو گزشتہ سال کے مقابلے ۵۶؍ فیصد زیادہ ہیں۔ 

یہ بھی پڑھئے: موسم گرما سے قبل فلسطین کو بطور علاحدہ ملک تسلیم کرنے کا منصوبہ: اسپینی وزیراعظم

کونسل کا کہنا ہے کہ تقریباً۳۰؍ سال قبل جب اس نے امریکہ میں مسلمانوں کے خلاف ہونے والے واقعات کا ریکارڈ رکھنا شروع کیا تھا، اس کے بعد سے یہ اب تک کی یہ سب سے بڑی تعداد ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ صرف اکتوبر سے دسمبر کے دوران ہی حملوں اور تفریقی سلوک کے۳؍ ہزار ۶؍ سو واقعات درج کرائے گئے۔ انسانی حقوق کے حامیوں نے بھی مشرق وسطیٰ میں حالیہ تصادم کے بعد سے مسلمانوں کے خلاف عالمی سطح پر اسی طرح کے تفریقی سلوک اور حملے نیز اسلاموفوبیا اور فلسطین مخالف جذبات میں اضافے کی اطلاع دی ہے۔ رپورٹ میں جن واقعات کا ذکر کیا گیا ہے ان میں اکتوبر میں ایلی نوائے میں ۶؍سالہ فلسطینی امریکی وادیہ الفیوم کو چاقو مار کر ہلاک کرنے، ورماونٹ میں نومبر میں ۳؍ فلسطینی نژاد طلبہ کو گولی مار دینے اور ٹیکساس میں فروری میں ایک فلسطینی امریکی کو چاقو مارنے کے واقعات بھی شامل ہیں۔ ۲۰۲۳ء میں مسلم دشمنی منافرت کا دوبارہ آغاز ہوا حالانکہ۲۰۲۲ء میں پہلی مرتبہ مسلم دشمنی کی شکایتوں میں سالانہ کمی درج کی گئی تھی۔ ۲۰۲۳ء کے ابتدائی ۹؍ مہینوں کے دوران ہر ماہ اوسطاً ایسے تقریباً۵۰۰؍ واقعات پیش آئے لیکن سال کی آخری سہ ماہی میں ان کی تعداد بڑھ کر ماہانہ تقریباً۱۲۰۰؍ ہو گئی۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK