Inquilab Logo

کرلا ’ایل‘ وارڈ میں ۲؍ہزار کا نوٹ قبول کرنے سے انکار

Updated: May 21, 2023, 11:31 AM IST | saadat khan | Mumbai

۳۰؍ستمبر تک کا وقت دینےکے باوجود پہلے ہی روز ٹینڈر کی رقم کیلئے ۲؍ہزار کا نوٹ سی ایف سی کائونٹر والے نے قبول کرنے سےمنع کردیا،تاجر کو دشواری کا سامنا

A businessman faced difficulties in `L` ward to pay the money.
ایک تاجر کو رقم ادا کرنے کیلئے ’ایل ‘ وارڈ میں دشواریوں کا سامنا کرنا پڑا۔

آربی آئی نے ۲؍ہزار روپے کا نوٹ ۳۰؍ ستمبر تک قبول کرنےکا اعلان کیاہےلیکن کرلا ’ایل‘ وارڈ میں سنیچر ۲۰؍مئی سے ہی سٹیزن فیسیلی ٹیشن سینٹر (سی ایف سی) کےئونٹروالوں نے ۲؍ہزار کا نوٹ قبول کرنے سےمنع کررہےہیں۔ اس سے لوگوںکو پریشانی ہورہی ہے۔کرلا ،پائپ روڈ کا ایک کاروباری ٹینڈر کی رقم بھرنےکیلئے ۲؍ ہزار کے۴؍نوٹ لے کرگیاتھا لیکن کائونٹر والوںنے یہ نوٹ نہیں لئے۔کاروباری نےمجبوراً ان نوٹوں کو بینک میں جمع کیا۔ بعدازیں  یہی رقم ۵۰۰؍ روپے کے نوٹ کی صورت میں اےٹی ایم سے نکال کر ٹینڈر کی رقم ادا کی ۔
 کرلا ،پائپ روڈکے عادل آصف نے بتایاکہ ’’میرا پیسٹ کنٹرول کاکاروبار ہے۔مجھے اپنے ایک ٹینڈر کیلئے’ایل‘ وارڈ کرلامیں ارنیسٹ منی ڈپازٹ( ای ایم ڈی) کی رقم جو تقریباً ۳؍ہزار روپے تھی، جمع کرنی تھی ۔ ساتھ ہی میرے ایک ساتھی کی بھی ساڑھے ۳؍ہزار روپےای ایم ڈی جمع کرنی تھی۔ ان ای ایم ڈی کی ادائیگی کیلئے میں گھر سے ۲؍ہزارروپے کے  ۴؍نوٹ لے کر گیا تھا۔ ’ ایل‘ وارڈ کے سی ایف سی کائونٹرنمبر۳؍ پر موجود اہلکار کو جب میں نے ای ایم ڈی کی ادائیگی کیلئے مذکورہ ۲؍ ہزار روپےکے ۴؍نوٹ دیئے تو اس نے فوراً کہاکہ ۲؍ہزار کا نوٹ بند ہوگیاہے ، یہ نوٹ نہیں چلے گی ۔ میں نے اس سے کہاکہ ۳۰؍ستمبر تک نوٹ جاری رہنے کا اعلان آربی آئی نے کیاہے ۔ تم کیسے ان نوٹ کو قبول کرنے سے منع کر رہے ہو۔ جس پر وہ برہم ہوکرکہنے لگا کہ میں نےکہانہ کہ یہ نوٹ بندہوگیاہے،یہ نوٹ نہیں چلے گی۔ میں نے اس سے یہ بھی پوچھاکہ کیا بی ایم سی نے ۲؍ہزارروپے کا نوٹ لینے سے منع کیاہے  جس کےجواب میں اس نے کہاکہ ہم نے یہ نوٹ لینا بند کردیاہے ۔ وہ اپنی بات پر بضد رہا اور میری ایک نہیں سنی ۔‘‘
  انہوںنے یہ بھی بتایاکہ ’’ میری جیب میں اس کے علاوہ رقم نہیں تھی ۔مجبوراً بینک جاکر میں نے مذکورہ ۲؍ ہزار روپے کے نوٹ ڈپازٹ کئے۔ بینک میںان نوٹ کو جمع کرنےمیںکسی طرح کی دقت نہیں ہوئی ۔بینک میں ان نوٹ کو جمع کرنےکےبعد اے ٹی ایم سے میں نے ۸؍ ہزار روپے نکالے  اور ای ایم ڈی کی رقم جمع کی ۔ لیکن اس پوری کارروائی میں میرا ۲؍ گھنٹہ ضائع ہوا، ساتھ ہی بے وجہ پریشانی اُٹھانی پڑی ۔
 اس ضمن میں’ ایل‘ وارڈ کے اسسٹنٹ میونسپل کمشنر ہرلیکر سے استفسار کرنےکیلئے ۴؍مرتبہ موبائل فون پر رابطہ کرنےکی کوشش کی گئی لیکن انہوںنے فون ریسیونہیں کیا۔ دریں اثناء بی ایم سی کے پی آراو تاناجی کامبلے سے اس بارےمیں بات چیت کرنے پر انہوں نے کہا کہ ’’ سی ایف سی کائونٹروں پر دراصل کانٹریکٹ  پر کام کرنے والے اہلکاروںکوبھی مامور کیاگیاہے۔ممکن ہے کہ ان لوگوںکواس بارے میں پوری معلومات نہ ہو۔ اس لئے ان لوگوںنے ۲؍ہزار کانوٹ قبول کرنے سے منع کر دیا ہو۔ اس معاملہ کی جانچ کرکےمیں آپ کو بتاتاہوں۔‘‘
  انہوںنے یہ بھی کہاکہ ’’ انقلاب نے اس بارے میںمجھے جو وہاٹس ایپ پیغام ارسال کیاہے ۔ وہ میں نے ’ایل‘ وارڈ کے اسسٹنٹ میونسپل کمشنر کو بھیج دیاہے جس کی جانچ کی جائے گی ۔ ‘‘
  انقلاب نے میونسپل کمشنر اقبال سنگھ چہل سےبھی اس معاملہ کی شکایت کی ہے ۔

 

kurla Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK