تقریباً ۱۹؍ مہینے سے جیل کی صعوبتیں برداشت کررہے معروف اسلامی اسکالر مولانا کلیم صدیقی کی آخر کار لکھنؤ جیل سے بدھ کی دیر شام تقریباً ۸؍بجے کاغذی کارروائی کی تکمیل کے بعد رہائی عمل میں آگئی۔
EPAPER
Updated: May 04, 2023, 1:23 PM IST | Lucknow
تقریباً ۱۹؍ مہینے سے جیل کی صعوبتیں برداشت کررہے معروف اسلامی اسکالر مولانا کلیم صدیقی کی آخر کار لکھنؤ جیل سے بدھ کی دیر شام تقریباً ۸؍بجے کاغذی کارروائی کی تکمیل کے بعد رہائی عمل میں آگئی۔
تقریباً ۱۹؍ مہینے سے جیل کی صعوبتیں برداشت کررہے معروف اسلامی اسکالر مولانا کلیم صدیقی کی آخر کار لکھنؤ جیل سے بدھ کی دیر شام تقریباً ۸؍بجے کاغذی کارروائی کی تکمیل کے بعد رہائی عمل میں آگئی۔ مولانا نئی دہلی کے لئے روانہ ہوگئے ہیں۔ انہیں ایک ماہ قبل ہائی کورٹ کی جسٹس عطا ء الرحمان مسعودی اور جسٹس سروج یادو پر مشتمل بنچ سے ضمانت مل چکی تھی۔حالانکہ اے ٹی ایس نے مولانا کی ضمانت کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے جس پر ۹؍مئی کو شنوائی ہوگی۔گلوبل پیس سینٹراور جامعہ امام ولی اللہ ٹرسٹ کے سربراہ مولانا کلیم صدیقی کی ضمانت ۵؍اپریل کو الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے منظور کرلی تھی۔مولانا کی طرف سے سینئر ایڈوکیٹ آئی بی سنگھ اور ان کی ٹیم نے زوردار پیروی کی تھی جس کی وجہ سے انہیں ضمانت مل گئی ۔حسب توقع حکومت کی طرف سےضمانت کی سخت مخالفت کی گئی تھی مگر ثبوتوں کے فقدان نے ضمانت کی راہ ہموار کردی تھی۔مولانا کے وکیل ضیاءالقیوم جیلانی اور اسامہ ندوی نے بتایا کہ لکھنؤ کے ہی دو ضمانتداروں نے ان کی ضمانت لی تھی جن کے دستاویز کا ویریفکیشن اے ٹی ایس کو کرانا تھا۔ تصدیق کے بعد آج تمام دستاویز کورٹ میں پیش کئے جس کےبعد ان کی رہائی ہو سکی ہے ۔ وکلاء کے مطابق، جیل سے رہا ہونے کے بعد مولانا کلیم صدیقی دہلی کے لئے روانہ ہو گئے ہیں ۔ مولانا کلیم صدیقی کو ستمبر ۲۰۲۱ءمیں میرٹھ سے گرفتار کیا گیا تھا۔