Inquilab Logo

دنیا بھرمیں ماحولیاتی آلودگی کے سبب اموات میں اضافہ ہوا ہے: تحقیق

Updated: January 16, 2020, 4:37 PM IST | Agency | Washington

گلوبل الائنس آن ہیلتھ اینڈ پولوشن اور دیگرعالمی اداروں کی رپورٹ، بیماریوں کی بہ نسبت فضائی آلودگی سے لقمہ اجل ہونے والوں کی تعداد بہت زیادہ ہے۔

فضائی آلودگی کے سبب دنیا بھر میں سب سے زیادہ اموات ۔ تصویر : آئی این این
فضائی آلودگی کے سبب دنیا بھر میں سب سے زیادہ اموات ۔ تصویر : آئی این این

  واشنگٹن : عالمی ادارہ گلوبل الائنس آن ہیلتھ اینڈ پولوشن کی جانب سے نیشنل ہیلتھ منسٹریز، این جی اوز اور اقوام متحدہ کے محققین کی مدد سے تیار کردہ تازہ رپورٹ میں کہا ہے کہ آلودگی سے مرنے والے افراد کی تعداد ایڈز، ٹی بی اور ملیریا سے مرنے والے افراد کے مقابلے میں ۳؍ گنا زیادہ ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دنیا کے ہر خطے میں اموات کے ۱۰؍ اہم ترین اسباب میں آلودگی سے ہونے والی ہلاکتیں ہیں۔
 رپورٹ کے مطابق آلودگی کے سبب ۲۰۱۷ء میں سب سے زیادہ اموات  ہندوستان اور چین میں ہوئیں۔ اس کے بعد نائیجیریا، انڈونیشیا اور پاکستان  ہے اور امریکہ ساتویں نمبر پر تھا۔
 رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ فضائی آلود گی  دنیا بھر کے ۴۰؍ فی صد انسانوں  کی موت کی و جہ   ہے۔ رپورٹ کے مطابق  تمباکو نوشی، الکوحل  اور منشیات کے استعمال سے ہونی  والی اموات کے مقابلے میں فضائی آلودگی سے لقمہ اجل ہونے والوںکی تعداد بہت ز یادہ ہے۔
 گلوبل ایلائنس آن ہیلتھ اینڈ پولوشن کے ایگزیکیٹیو ڈائریکٹر رشل کپکا کا کہنا ہے کہ اگر اب بھی آلودگی کے مسائل پر توجہ نہ دی گئی تو دنیا بھر میں صحت کا مسئلہ بحرانی کیفیت اختیار کر جائے گا۔ رشل کے مطابق  اب بھی حالات پر قابو پایا جاسکتا ہے۔ دھواں  پھیلانے والے روایتی چولہوں پر کھانا پکا نے اور کوئلے کا استعمال ترک کرنے کے سبب آلودگی کم ہو رہی ہے لیکن فیکٹریوں، گاڑیوں اور زہریلے کیمیکل سے آلودگی میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔رشل کپکا کے مطابق بین الاقوامی سطح پر آلودگی سے نمٹنے پر   توجہ نہیں دی جارہی ہے اور نا ہی  کوئی اس سمت کوئی سرمایہ کاری کر رہا ہے۔
  ادارے کی ایگزیکیٹیو ڈائریکٹر کے مطابق حکام گاڑیوں اور تمباکو نوشی سے پیدا ہونے والے دھویں کے اخراج کو آسانی سے کنٹرول کر سکتے ہیں اور وہ فیکٹری کے ملازموں کیلئے حفاظتی ملبوسات لازمی کرنے اور اس  جیسے  چھوٹے  اقدامات کی بدولت اس مسئلے سے نمٹا جا سکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اب بھی ہمارے پاس وقت ہے۔ ہمارے پاس  آلودگی کے اثرات کو کم کرنے سے متعلق اقدامات پہلے سے موجود ہیں جن  پر  دنیا بھر کے ممالک  آسانی سے عمل بھی کرسکتے ہیں۔  ان پر عمل درآمد کرکے آلودگی سے ہونے والی اموات سے بچا جا سکتا  ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK