Inquilab Logo

غزہ جنگ: او آئی سی نے نسل کشی کی مذمت کی، ممبران ممالک سے اسرائیل پر پابندیاں عائد کرنے کی اپیل

Updated: May 06, 2024, 2:52 PM IST | New Delhi

آرگنائزیشن آف اسلامک کارپوریشن (او آئی سی) نے اسرائیلی فوجیوں کے ذریعے غزہ میں نسل کشی کی مذمت کی اورممبران ممالک سے اپیل کی کہ وہ اسرائیل کے خلاف پابندیاں عائد کریں۔ ادارے نے غزہ میں فوری اور مستقل جنگ بندی اور اسرائیلی جرائم کی روکت تھام کیلئے اقدامات کامطالبہ کیا۔

Leaders at the 15th meeting of the OIC. Image: X
او آئی سی کے ۱۵؍ ویں اجلاس میں لیڈران۔ تصویر: ایکس

آرگنائزیشن آف اسلامک کارپورین (او آئی سی ) نے اسرائیلی فوجیوں کے ذریعے غزہ میں نسل کشی پر ملامت کا اظہار کیا اوراپنے ۵۷؍ ممبران سے کہا کہ وہ گامبیا اجلاس میں منظور کی گئی قرار داد کے مطابق اسرائیل پر پابندیاں نافذ کریں۔ ادارے نےممبران ممالک سے کہا کہ وہ اسرائیل کو ہتھیار اور فوجی امداد کی فراہمی کو فوری طور پر روکیں جس کے ذریعے وہ غزہ میں نسل کشی کی گھناؤنی کارروائیاں انجام دے رہا ہے۔

اتوار کو پیش کی گئی قرار داد میں ممبران ممالک پر زور دیا گیا تھا کہ وہ سفارتی، سیاسی اور قانونی دباؤ ڈالیں اور اسرائیلی نوآبادیاتی قبضے کے جرائم اور غزہ میں نسل کشی کی روک تھام کیلئے اقدامات کریں جن میں اسرائیل پر پابندیاں عائد کرنا بھی شامل ہے۔ ادارے نے فوری ، مستقل اور غیر مشروط جنگ بندی کا مطالبہ بھی کیا تھا۔

یہ بھی پڑھئے: امریکہ: ورجینیا یونیورسٹی میں ۲۵؍ غزہ حامی طلبہ گرفتار، گرفتار شدہ طلبہ کی تعداد ۲۳؍ سو سے تجاوز

خیال رہے کہ او آئی سی کا قیام ۱۹۶۹ء میں عمل میں آیا تھا ۔ ادارے کے قیام کا مقصد مسلمانوں میں اظہار یک جہتی کے جذبے کے پروان چڑھانا، فلسطینیوں کی جدوجہد کا مکمل تعاون کرنا مسلم عبادتگاہوں کی حفاظت کرنا ہے۔ گزشتہ سال نومبر میں ریاض میں عرب لیگ کے ساتھ مشترکہ اجلاس کے موقع پر ادارے نے غزہ میں اسرائیلی جارحیت کی مذمت کی تھی اور اسرائیل کے خلاف سیاسی اور معاشی اقدامات کرنے پر زور دیا تھا۔

یہ بھی پڑھئے: پارلیمانی انتخاب کا تیسرا مرحلہ : مہاراشٹر کی اِن ۱۱؍نشستوں کیلئے منگل کوووٹنگ

امسال ادارےنے عالمی عدالت میں جنوبی افریقہ کے اسرائیل کے خلاف اقدام کوسراہا تھا جس نے اسرائیل پرنسل کشی کا الزام عائد کیا تھا۔ او آئی سی کا ۱۵؍واں سنیچر کوشروع ہوا تھا جس کا مقصد مصر کی راجدھانی قائرہ میں جاری میٹنگ، جس میں اس ہفتے اسرائیلی یرغمالوں کی رہائی اور غزہ میں جنگ بندی کی گفتگو بغیر کسی ٹھوس اقدام کے بغیر ہوئی تھی۔

خیال رہے کہ اسرائیلی جارحیت کو ۶؍ ماہ سے زائدعرصہ گزر گیا ہے۔ اس درمیان اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں ۳۴؍ ہزار ۵۰۰؍ سے زائد فلسطینی جاں بحق جبکہ ۷۷؍ ہزار ۵۰۰؍ سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔ اسرائیلی مظالم کی وجہ سے غزہ کی ۸۵؍ فیصد آبادی بے گھر ہو گئی ہے جبکہ خطہ کا ۶۰؍ فیصد ڈھانچہ تباہ ہو گیا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK