Inquilab Logo

ترنگے کیلئے۲۰۰؍تا۲؍ہزار روپے لینے پر ناراضگی

Updated: August 12, 2022, 9:59 AM IST | saadat khan | Mumbai

اساتذہ اورتعلیمی تنظیموں کا کہنا ہے کہ’ہرگھر ترنگا‘ کا اعلان حکومت نے کیا ہے تو پرچم کا انتظام بھی وہی کرے

The teachers are also demanding the government to provide the tricolor (Photo: Shadab Khan).
اساتذہ بھی حکومت سے ترنگا مہیا کرنےکا مطالبہ کررہے ہیں(تصویر:شاداب خان)

ملک کی ۷۵؍ویں یومِ آزادی کی مناسبت سےمرکزی حکومت نے’ہرگھرترنگا‘مہم پر عمل کرنے کا حکم جاری کیاہےمگر اس کیلئے واضح گائیڈ لائن جاری نہ کئے جانے سے تذبذب کا ماحول بناہواہے۔ ممبئی سمیت ریاست کےدیگراضلاع کے نجی اور ضلع پریشد اسکولوں کے اساتذہ اورطلبہ سے ترنگےکے نام پر ۲۰۰؍تا ۲؍ہزارروپےوصول کئےجارہےہیں جس سے بالخصوص اساتذہ میں ناراضگی پائی جارہی ہے۔تعلیمی تنظیموں کےمطابق اس تعلق سے جاری سرکیولرمیں ترنگےکیلئے فنڈ جمع کرنے کی ہدایت نہیں دی گئی ہے اس کےباوجود مذکورہ فنڈ جمع کئے جانےکا کیامقصد ہے۔ہر گھر ترنگا کا اعلان حکومت نے کیاہے اس لئے ترنگے کاانتظام بھی حکومت کی طرف سے کیاجانا چاہئے ۔ 
  اس تعلق سے مہاراشٹر اسٹیٹ شکشک بھارتی ممبئی کے سیکریٹری سبھاش مورے نے انقلاب کو بتایاکہ ’’ ۷۵؍ویں یوم ِ آزادی پر حکومت نےآزادی کا امرت مہوتسو منانےاور ہرگھر پرترنگالگانےکی ہدایت جاری کی ہےلیکن ترنگےکا انتظام کرنےکیلئےپرائیویٹ اور ضلع پریشد اسکولوں کے اساتذہ سے  ۲۰۰؍تا ۲؍ہزار روپے وصول کئے جارہے ہیں ، جوغلط ہے۔ہم اس کی مذمت کرتے ہیں۔ ہر گھرترنگامہم کا اعلان حکومت نے کیاہے تو ترنگےکا انتظام بھی حکومت کو کرنا چاہئے۔ ہم اس مہم کا احترام کرتےہیں مگر اس کیلئے ٹیچروں سے۲۰۰؍تا۲؍ہزارروپےوصول کئے جانےکی مذمت کرتےہیں ۔ دوسری بات یہ ہےکہ ہرگھر ترنگا مہم کے ذریعے پورے ملک کے گھروںمیں ترنگا لگانے کا کیا مطلب ہے۔ترنگا ہماری آن بان شان ہے۔ ہم اتنی بڑی تعدادمیں ترنگا تو لگا رہےہیں مگر یوم آزادی کےبعد ان ترنگوںکے تحفظ اور احترام کا بھی انتظام کیا جانا چاہئے ورنہ ترنگےکا وقار مجروح ہونےکا خطرہ ہے۔چنانچہ حکومت سے ہماری اپیل ہےکہ وہ اس ضمن میں غور کرے ، ترنگا ہمارے دلوںمیںبستا ہے ،اسے ہر گھر پر لگانا کتنا ضروری ہے یہ سمجھنےکی بات ہے۔ ‘‘ 
  انہوںنےیہ بھی کہاکہ ’’ ہرگھر ترنگا مہم کیلئے اسکول انتظامیہ اور سرکاری اداروں کے ذریعے ٹیچروں سے جو رقم وصول کی جارہی ہے، وہ نہیں وصول کی جانی چاہئے ۔ہمیں یہ بھی شکایت موصول ہوئی ہےکہ کچھ اساتذہ، طلبہ سے بھی اس مہم کیلئے فنڈ جمع کررہےہیں،جو غیرمناسب ہے۔ ‘‘
 مہانگرپالیکاشکشک سبھا کے جوائنٹ سیکریٹری عابد شیخ سےجب اس بارےمیں دریافت کیا گیا تو انہوںنے کہا کہ ’’ نجی اور ضلع پریشد اسکولوںکے تعلق سے اس طرح کی بات سامنے ضرور آئی ہے مگر بی ایم سی اسکولوںمیں اس طرح کاکوئی معاملہ نہیں ہے ۔ بی ایم سی نے مفت میں ترنگا مہیا کیا ہے۔ اس کیلئے ٹیچروں اور طلبہ سے کسی طرح کا پیسہ وصو ل نہیں کیاگیاہے۔ یہ ضرور ہےکہ بی ایم سی نے جو ترنگا دیا ہے اسے طلبہ اور سرپرستوںکےمعرفت گھر گھرپہنچانےکی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔ جو کام جنگی پیمانے پر جاری ہے۔‘‘
  انہوںنے یہ بھی بتایاکہ ’’ جمعرات کو محکمہ ٔ  تعلیم نے وہاٹس ایپ پر آزادی کاامرت مہوتسو کی مناسبت سے ایک نئی ہدایت دی ہے جس کےتحت ۱۳؍تا ۱۵؍اگست ۲۰۲۲ء ۳؍دن اسکولوںمیں روزانہ پرچم کشائی کی رسم اداکرنی ہے۔ اسکول شروع ہونے پر پرچم کشائی کرنی ہے اور شام  ۶؍بجے پرچم اُتارناہے۔ تمام عملے کو ان ۳؍دن اسکول میں حاضر رہناہے۔پرچم کشائی کی تصاویر اسکول گروپ اور متعلقہ ایجوکیشن افسران کو روانہ کرنی ہیں ۔‘‘  

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK