شہریت کا ثبوت مانگنے کیخلاف بند غیر معمولی کامیاب، راہل گاندھی نے الیکشن کمیشن کے دفتر تک احتجاجی مارچ کی قیادت کی
EPAPER
Updated: July 09, 2025, 11:28 PM IST | Patna
شہریت کا ثبوت مانگنے کیخلاف بند غیر معمولی کامیاب، راہل گاندھی نے الیکشن کمیشن کے دفتر تک احتجاجی مارچ کی قیادت کی
بہار اسمبلی انتخابات سے عین ’’ووٹر لسٹ کی جامع نظرثانی‘‘ کےنام پر ووٹرس سے ان کی شہریت کا ثبوت طلب کئے جانے کے خلاف بدھ کو اپوزیشن کا’ بہار بند‘ غیر معمولی کامیابی سے ہمکنار ہوا جس نے حکمراں محاذ کی کی چولیں ہلا دی ہیں۔
الیکشن کمیشن کی من مانی کےخلاف مہاگٹھ بندھن کی جانب سے اعلان کئے گئے بند میں کانگریس، آر جے ڈی،وی آئی پی اور بائیں بازو سمیت سبھی سات پارٹیوں کے کارکنان شامل تھے۔راہل گاندھی جو بطور خاص احتجا ج میں شرکت کیلئے پٹنہ پہنچے تھے، نے الیکشن کمیشن کے دفترتک اپوزیشن کےمارچ کی قیادت کی۔ ووٹرس سے شہریت کا ثبوت طلب کئے جانے پرانہوں نے عوام کو للکارتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن صرف ووٹ کی چوری نہیں کررہا ہےبلکہ نوجوانوں کا مستقبل بھی چرایا جارہاہے۔
آزاد رکن پارلیمنٹ پپو یادو بھی اس چکہ جام میں پیش پیش رہے۔ پٹنہ ،دربھنگہ، کھگڑیا،جہان آباد اور آرہ سمیت ریاست کے کم وبیش تمام اضلاع میںمہاگٹھ بندھن کےلیڈروں اور کارکنوں نے جم کر مظاہرہ کیا اور حکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔ کئی مقامات پر مظاہرین نے ریل پٹریوں پر بھی مظاہرے کیے ، جس سے ریل کی آمد و رفت متاثر رہی ۔ بند کے دوران تقریباً ۱۰؍ سے زیادہ قومی شاہراہوں کو جام رکھا گیا۔
پٹنہ میں آرجے ڈی لیڈرتیجسوی یادو اور کانگریس کے سینئر لیڈر راہل گاندھی کی قیادت میں سبھی لیڈروں نے انکم ٹیکس چوراہے سے ویر چند پٹیل پتھ اور شہید اسمارک کے راستے الیکشن کمیشن کے دفتر تک مارچ کیا۔ اس دوران پولیس نے بیریکیڈنگ کر کے انہیں روکنے کی کوشش کی ۔ یہ مظاہرہ تقریباً تین بجے دن تک جاری رہا۔
لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر اور کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے مودی حکومت اور الیکشن کمیشن کو سخت نشانہ بنایا۔ انہوں نےالزام لگایاکہ مہاراشٹر اور ہریانہ میں ووٹوں کی چوری ہوئی ہے۔ مہاراشٹر کی طرح بہار کے انتخابات کو چرانے کی کوشش اورغریبوں کے حقوق چھیننے کی سازش رچی جارہی ہے۔ کانگریس لیڈر نے کہا کہ ’’ ہم ایسا نہیں ہونے دیں گے۔ ہم بہار کے لوگوں کے مستقبل کو برباد نہیں ہونے دیں گے۔‘‘
راہل گاندھی نے کہا کہ الیکشن کمشنر بی جے پی اور آر ایس ایس کی زبان میں بات کر رہے ہیں۔ وہ بھول رہے ہیں کہ ان کا تعلق کسی سیاسی جماعت سے نہیں ہے۔وہ ہندوستان کے الیکشن کمشنر ہیں اور ان کا کام آئین کی حفاظت کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’ جس طرح مہاراشٹر کا الیکشن چرایا گیا، اسی طرح بہار کے الیکشن کو بھی چرانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ یہ غریبوں کے ووٹ چھیننے کا طریقہ ہے۔‘‘
آر جے ڈی لیڈر تیجسوی یادو نے کہا کہ مہاگٹھ بندھن ہر منچ اور ہر سطح پر ہر ووٹر کی آواز بنے گا۔ انہوں نے کہاکہ جمہوریت کے تحفظ کیلئے ہماری لڑائی جاری رہے گی ۔ تیجسوی یادو نے الیکشن کمیشن کی مہم میں دستاویز کے حوالےسے جاری کنفیوژن پر بھی سوال کھڑے کئے اور زور دیکر پوچھا کہ آدھار کارڈ قابل قبول کیوں نہیں ہے۔ انہوں نےنظر ثانی کے نام پر ووٹر لسٹ میں فرضی ناموں کی شمولیت کا بھی اندیشہ ظاہر کیا۔