• Sun, 08 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

پچھلے ماہ کے مقابلے اگست میں زرعی اور دیہی مزدوروں کے لئے خردہ مہنگائی میں کمی آئی

Updated: September 22, 2023, 12:50 PM IST | Agency | New Delhi

کنزیومر پرائس انڈیکس-ایگریکلچر لیبر اور سی پی آئی -آر ایل پر مبنی مہنگائی کی ’پوائنٹ ٹو پوائنٹ‘ شرح اگست میں۳۷ء۷؍ فیصد اور ۱۲ء۷؍ فیصد رہی۔

A customer can be seen at a grocery store in a village. Photo: INN
کسی گاؤں کے ایک کرانہ دکان پر گاہک دیکھا جاسکتا ہے۔ تصویر:آئی این این

زرعی مزدوروں  اور دیہی مزدوروں کے لئے خردہ مہنگائی اس سال اگست میں پچھلے ماہ کے مقابلے میں معمولی کمی آئی ہے۔ سی پی آئی اعداد وشمار کے مطابق زرعی، دیہی مزدوروں کے لئے مہنگائی کی شرح میں  ۷ء۳۷؍  فیصد دیہی مزدوروں  کے لئے مہنگائی کی شرح  ۷ء۱۲؍ فیصد پر آگئی ہے۔
وزارت محنت نے کیا کہا؟
 وزارت محنت کے مطابق ’’سی پی آئی -اے ایل (کنزیومر پرائس انڈیکس-ایگریکلچر لیبر) اور سی پی آئی -آر ایل (دیہی مزدور) پر مبنی مہنگائی کی ’پوائنٹ ٹو پوائنٹ‘ شرح اگست ۲۰۲۳ء میں ۷ء۳۷؍ فیصد اور ۷ء۱۲؍ فیصد تھی، جبکہ جولائی ۲۰۲۳ء میں یہ بالترتیب ۷ء۴۳؍فیصد اور ۷ء۲۶؍فیصد تھی۔ اگست ۲۰۲۲ء میں سی پی آئی -اے ایل ۶ء۹۶؍ فیصد اور سی پی آئی آر ایل ۷ء۲۶؍فیصد رہی ۔ اگست میں  خوراک کی افراط زر ۸ء۸۹؍ فیصد (اے ایل ) اور ۸ء۶۴؍فیصد (آر ایل ) رہی۔ جبکہ جولائی ۲۰۲۳ء میں  یہ ۸ء۸۸؍ فیصد اور ۸ء۶۳؍ فیصد تھی۔
پچھلے سال کے اعدادوشمار
 ایک سال قبل اسی مدت میں یہ ۶ء۱۶؍فیصد اور ۶ء۲۱؍ فیصد تھی۔اگست ۲۰۲۳ء میں آل انڈیا سی پی آئی اے ایل ۹؍پوائنٹس اور سی پی آئی آر ایل ۸؍پوائنٹ بڑھ کر ۱۲۲۴؍ پوائنٹ اور ۱۲۳۴؍ پوائنٹ پر پہنچ گئے۔ خیال رہے کہ پچھلے ماہ میں  سی پی آئی اےایل ، ۱۲۱۵؍پوائنٹ اور سی پی آئی آر ایل ۱۲۲۶؍ پوائنٹ پر تھے۔

 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK