فرانس کے صدر نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ اگر کیف نے درخواست کی تو ان کا ملک یوکرین میں زمینی فوج بھیجنے پر غور کرے گا جس سے ماسکوسخت ناراض ہے۔
EPAPER
Updated: May 07, 2024, 1:19 PM IST | Agency | Moscow
فرانس کے صدر نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ اگر کیف نے درخواست کی تو ان کا ملک یوکرین میں زمینی فوج بھیجنے پر غور کرے گا جس سے ماسکوسخت ناراض ہے۔
اعلیٰ یورپی لیڈروں کی جانب سے یوکرین کی فوجی حمایت کے اعلان کے بعد روس نے فوجی مشقوں کا اعلان کیا ہے جن میں جوہری ہتھیار شامل ہوں گے۔ روس نے کہا ہے کہ وہ ایسی مشقیں منعقد کرے گا جس میں ٹیکٹیکل جوہری ہتھیاروں کے استعمال کیلئے مشقیں شامل ہوں گی۔
واضح رہے کہ یورپی لیڈروں کی جانب سے یوکرین کیلئے مضبوط فوجی حمایت کا اعلان کیا گیا ہے۔ الجزیرہ کی خبر کے مطابق کریملین نے پیر کو کہا کہ روسی صدر ولادیمیر پوتن کی طرف سے فوجی مشقوں کا حکم مغربی اور نیٹو کے رکن ممالک کے یوکرین میں فوج بھیجنے کے بارے میں بیانات کے جواب میں تھا جس پر روس نے دو سال سے زیادہ عرصہ قبل حملہ کیا تھا۔ وزارت دفاع نے کہا کہ ان میں غیر اسٹریٹیجک جوہری ہتھیاروں کی تیاری اور تعیناتی کیلئے مشقیں شامل ہوں گی۔
یہ بھی پڑھئے: اسرائیلی فوج کی رفح پر بمباری،۱۹؍فلسطینیوں کی موت
واضح رہے کہ یہ اقدام کشیدگی میں اضافے کی نشاندہی کرتا ہے۔ فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون کے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ اگر کیف نے بیک اپ کی درخواست کی تو ان کا ملک یوکرین میں زمینی فوج بھیجنے پر غور کرے گا اور اس کے ایک دن بعد ہی برطانیہ کے وزیر خارجہ ڈیوڈ کیمرون نے کہا تھا کہ اگر یوکرین چاہے تو روس کے اندر موجود اہداف کے خلاف برطانوی ہتھیار استعمال کیا جا سکتا ہے۔ روسی حکام نے دونوں بیانات کی مذمت کی اور خبردار کیا کہ ماسکو اس پر جوابی کارروائی کرے گا۔