ممبئی پولیس کی وزارت داخلہ کو رپورٹ، بتایا کہ سابق پولیس کمشنر نے وازے کونہ صرف بے جا چھوٹ دی بلکہ اسے اعلیٰ افسران پر فوقیت بھی دی جاتی تھی
EPAPER
Updated: April 08, 2021, 12:44 PM IST | Agency | Mumbai
ممبئی پولیس کی وزارت داخلہ کو رپورٹ، بتایا کہ سابق پولیس کمشنر نے وازے کونہ صرف بے جا چھوٹ دی بلکہ اسے اعلیٰ افسران پر فوقیت بھی دی جاتی تھی
خواجہ یونس کیس کے کلیدی ملزم اور متنازع پولیس افسر سچن وازے جو اب معطل ہو چکے ہیں اور این آئی اے کی تحویل میں ہے، کے تعلق سے ممبئی پولیس نے وازات داخلہ کو پیش کی گئی اپنی پورٹ میں بتایا ہے کہ ان کی تقرری سابق پولیس کمشنر پرم بیر سنگھ کی ایما پر ہوئی تھی۔ جوائنٹ کمشنر کرائم ملند بھارمبے کی تیارکردہ ۵؍ صفحات کی رپورٹ میں ، جوپولیس کمشنر ہیمنت نگرالے نے وزارت داخلہ کو پیش کی ہے، میں پرم بیر سنگھ اور سچن وازے کی ملی بھگت کو واضح کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ رپورٹ میںپرم بیر سنگھ پر الزام لگایا گیا ہے کہ قتل جیسے سنگین جرم میں گرفتار ہونے والےافسر سچن وازے جو محض اسسٹنٹ پولیس افسر تھا، کو پرم بیر سنگھ نے نہ صرف بے جا چھوٹ دی بلکہ اعلیٰ افسران پر اسی ترجیح دی۔ رپورٹ کے مطابق وہ حزب مراتب کو بالائے طاق رکھ کر براہ راست پولیس کمشنر کو جوابدہ تھا۔اتنا ہی نہیں بلکہ کرائم انٹیلی جنس یونٹ میں وازے کی تقرری بھی پرم بیرسنگھ کی من مانی کا نتیجہ تھا حالانکہ جوائنٹ کمشنر (کرائم) نے اس کی شدید مخالفت کی تھی۔
وزارت داخلہ کو پیش کی گئی رپورٹ میں بتایاگیا ہے کہ سابق پولیس کمشنر نے اعلیٰ عہدوں پر فائز افسران کو نظر انداز کرتے ہوئے ملزم افسر سچن کو نہ صرف حساس معاملات کی تفتیش سونپی بلکہ ان کی تفصیلات براہ راست انہیں فراہم کرنے اور اپنے طور پر فیصلہ کرنے کا اختیار بھی دے دیاتھا۔
جوائنٹ کمشنر کرائم ملند بھارمبے کی رپورٹ کے مطابق پرم بیر کی ایما پر ہی معمولی عہدہ پر فائز ملزم وازے کوٹی آر پی گھوٹالہ اور امبانی کو دھمکانے اور دھماکہ خیز مادہ رکھنے کے کیس کی جانچ اسی کوسونپ دی گئی تھی ۔
رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ کرائم انٹیلی جنس یونٹ( سی آئی یو) میں درج کردہ کیس کی سربراہی انسپکٹر کے عہدہ پر فائزافسر کو دی جاتی ہے مگرکئی حساس اور اہم معاملات کی تفتیش کی سربراہی سابق کمشنر نے وازے کودی جو اپنے سینئر افسر ہی نہیں بلکہ ڈپٹی کمشنر اور جوائنٹ کمشنر کو بھی کچھ بتانا اپنی توہین سمجھتا تھا ۔