Inquilab Logo

سہارنپور: کچا مکان گرنے کے بعد بھی ’پردھان منتری آواس ‘ یو جنا سے محروم

Updated: August 15, 2021, 8:38 AM IST | Saharanpur

متاثرہ نے الزام لگایا کہ مستحق ہونے کے باوجود گزشتہ۳؍ برس سے اسے ’پردھان منتری آواس یوجنا‘ کےتحت مکان نہیں مل رہا ہے

Arshad Beg showing his collapsed house.Picture:Inquilab
ار شد بیگ اپنا منہدم مکان دکھا رہا ہے۔ ( تصویر : انقلاب)

: اتر پردیش کے ضلع سہارنپور میں ایک کنبہ کا کچا مکان گر گیا ہے،اس کے باوجود اسے اب تک ’پر دھان منتری آواس یو جنا ‘کا فائدہ  نہیں ملا ہے۔ 
  ’پردھان منتری آواس یوجنا‘ کے بڑے بڑے دعوؤں کے باوجود ہر گاؤں قصبہ میں  اب بھی غریب خاندان  چھت  کے بغیر کھلے آسمان کے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہے۔  ناتوتہ  کی ایک بیمار بوڑھی خاتون کا خاندان  غربت کا شکار ہے۔  اس کا کچا مکان گر گیا ہے۔  اس نے بار بار ’پردھان منتری آواس یوجنا‘ کے تحت مکان  تعمیرکرانے کامطالبہ کیامگرابھی تک اس کی داد رسی کیلئے کوئی نہیں پہنچابالآخر  غریب خاندان  لکڑی کی کٹیا ڈال کر اس پر پلاسٹک باندھ کر اپنے دن گزاررہا ہے۔        نانوتہ کے محلہ کوٹ کی   ۷۵  ؍سالہ بیوہ انیسہ  نے بتایا کہ وہ کئی برس سے فالج کی بیماری میں مبتلا ہے۔ اس کا اکلوتا بیٹا ارشد بیگ مزدوری کرتا ہے  لیکن اس کیلئے زندگی گزارنا مشکل ہو رہا ہے۔ کمزور مالی حالت کی وجہ سے وہ ایک خستہ حال کچے گھر میں رہ رہی ہے۔ بیٹے ارشد بیگ کے مطابق جمعرات کی رات تقریبا ۱۱؍ بجے وہ اپنی بوڑھی ماں،  بیوی  روزی، ۲؍ بچوںتمنا(۱۲) اور نبی(۷) کے  ساتھ سو رہا تھا کہ اچانک چھت گرنے لگی۔ وہ جلدی میں اٹھا اور جلدی جلدی گھر کے تمام افراد کو کمرے سے باہر لے گیا۔ بوڑھی ماں کو باہر نکلنے میں وقت لگا اور اس دوران گھر کی پوری چھت زمیں بوس ہوگئی اور ماں ملبے تلے دب گئی۔ شور سن کر پڑوسی مرزا علی بیگ، مقصود بیگ، واصل خان، شکیل بیگ، محمد افتخار اور فاضل خان مدد کے لئے آئے اورضعیفہ کوملبے سے باہر نکالا۔ بعدازاں ضعیفہ نے   اپنی روداد سناتے ہوئے کہاکہ  اس کا بیٹا مزدوری کرتا ہےاور بڑی مشکل سے خاندان کا گزارا  ہو رہا ہے، ایسی صورتحال میں گھر بنانا بہت دور کی بات ہے۔
  متاثرہ خاتون نے الزام لگایا کہ مستحق  ہون نے کے بعد بھی وہ گزشتہ ۳؍ برس سے’پردھان منتری آواس یوجنا‘ کےتحت مکان  مانگ کر رہی ہےمگر  اس کی درخواست کو ابھی تک منظور نہیں کیا گیا ہے  ۔
 متاثرہ نے یہ بتایا کہ چھت کی خستہ حالی کے پیش نظر انہیں کٹیا پر پلاسٹک باندھنی پڑی ہے۔  اگر بارش آتی ہے تو گھر کے لوگ اور سامان بھی بھیگ جاتا ہے۔ 
 بیوہ انیسہ نے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا کہ تحقیقات کے بعد اسے رہنے کیلئے چھت بھی فراہم کی جائے۔واضح رہے یہ  مسئلہ صرف بیوہ انیسہ کا نہیںہے بلکہ بہت سوں کا ہے جن میں  چہہ منزلی کی  شبیری  زوجہ زندہ شاہ  ،محبوب ولد بھیکا اورایوب  رضوان وغیرہ بھی شامل ہیں ۔ ان  کا کہنا ہے کہ وہ ’پردھان منتری آواس یوجنا‘   کے تحت مکان کے لئے مانگ کر چکے ہیں  مگر ان کا نمبر نہیں آرہا ہے ۔
   دریں اثناء نا توتہ کے چیئرمین کے نمائندے  سرفراز اختر مغنا  اور سید نوید اختر ببلی نے رات میں انیسہ کے کچے گھر کا معائنہ کیا  اورکہا کہ وہ جلدہی اس سلسلے میں متعلقہ انتظامیہ سے ملاقات کریںگے اور  اسےان ضرورتمندوں کے بارے میں بتائیں گے۔  اس سلسلے میںنگر پنچایت کے ایگزیکٹیو آفیسر برجندر کمار چودھری نے کہا کہ جن لوگوں نے ’پردھان منتری آواس یوجنا‘ کے تحت درخواست دی تھی ان کی تحقیقات کے بعد ڈوڈا ڈپارٹمنٹ کو بھیج دیا گیا۔ مستحقین کو یقینی طور پر’پردھان منتری آواس یوجنا‘  کا فائدہ ملے گا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK